data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص(بیورورپورٹ) میرپورخاص میں جمعرات کی شام ہونے والی تیز بارش کے بعد بجلی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا تھا، جس کے باعث پورا شہر تاریکی میں ڈوب گیا تھا، بجلی کی بندش کا سلسلہ 36 گھنٹے تک جاری رہا، جس کے بعد محکمہ حیسکو نے 18 فیڈرز پر بجلی جزوی طور پر بحال کر دی ہے شہریوں کے مطابق بارش شروع ہوتے ہی تمام فیڈرز ٹرپ کر گئے تھے جس کے بعد شہر اور گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی مکمل بندش رہی بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہری شدید اذیت میں مبتلا رہے خاص طور پر گرمی اور حبس کے دوران عوام نے سخت پریشانی کا سامنا کیا اس طویل بندش کے دوران پینے کے پانی کی سپلائی بھی معطل رہی کیونکہ پانی کی موٹریں اور پمپنگ اسٹیشنز بجلی کے بغیر کام نہیں کر سکے متعدد علاقوں میں شہری پانی کے حصول کے لئے دربدر رہے شہریوں نے حیسکو حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور مستقبل میں اس طرح کی طویل بندش سے بچنے کے لئے نظام کو بہتر بنایا جائے دوسری جانب حیسکو ذرائع کے مطابق باقی ماندہ فیڈرز پر کام جاری ہے اور جلد ہی مکمل بحالی ممکن ہو جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بجلی کی

پڑھیں:

ماتلی،بارش نے سابق بلدیاتی ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250926-5-11

 

ماتلی (نمائندہ جسارت)حالیہ بارشوں نے ماتلی میں سابقہ بلدیاتی دور کے مبینہ ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا ہے۔ اس دور میں پونے دو ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا، جس میں شہر کی مرکزی شاہراہوں کی مرمت اور سولر لائٹ پولز کی تنصیب جیسے منصوبے شامل تھے، لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود یہ سب کاغذوں اور فائلوں تک محدود رہے۔بارش کے بعد شہر کی تینوں اہم سڑکیں مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ مرکزی شاہراہ حیدرآباد،بدین روڈ، دوسری بڑی ٹنڈو غلام روڈ اور تیسری اہم فلکارا روڈ، جہاں بیوروکریسی، سرکاری افسران اور بااثر سیاسی رہنماؤں کے بنگلے موجود ہیں، سب جگہ جگہ کھڈوں اور پانی کے تالابوں سے بھری پڑی ہیں۔ فلکارا روڈ کو ماتلی کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، جو شہر کو مضافاتی علاقوں سے جوڑتی ہے اور روزانہ ہزاروں افراد کی آمدو رفت اسی راستے سے ہوتی ہے، مگر اب اس کی حالت عوام کیلیے عذاب بن گئی ہے۔شہر کا سب سے پوش اور مہنگا علاقہ نظامانی محلہ جسے ماتلی کا “دل” بھی کہا جاتا ہے، وہاں بھی سابقہ ترقیاتی دور کے نام پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا۔ اس علاقے کو “لکڑری ایریا” تصور کیا جاتا ہے جہاں اشرافیہ اور بااثر خاندان آباد ہیں، لیکن بارش کے بعد یہاں کی گلیاں اور سڑکیں بھی تباہی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ اس سے یہ بات مزید عیاں ہو جاتی ہے کہ ترقیاتی فنڈز صرف کاغذی خانہ پری تک محدود رہے اور عوامی سہولت کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔موٹر سائیکل سوار اور چنگچی رکشا ڈرائیور نہ صرف حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ دوسری طرف شہر میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوامی مشکلات کو دوچند کر دیا ہے۔ شام اور رات کے وقت جب اندھیرا چھا جاتا ہے تو سولر لائٹ پولز نہ لگنے کی وجہ سے شہر کی سڑکیں گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتی ہیں، جس سے حادثات اور جرائم کے خدشات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور اینٹی کرپشن حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ماتلی کے ان منصوبوں کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔

نمائندہ جسارت گوہر ایوب

متعلقہ مضامین

  • حکمران جماعتوں نے کراچی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا‘ مبشر حسن
  • مڈغاسکر میں پانی اور بجلی کی قلت پر پرتشدد مظاہرے ، کرفیو نافذ
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 83 فلسطینی شہید
  • اسلام آباد میں ڈینگی وائرس بے قابو، 24 گھنٹوں میں 31 نئے کیسز رپورٹ
  • میرپور خاص: مہران پولیس اسٹیشن منشیات فروشوں کا گڑھ بن گیا
  • ماتلی،بارش نے سابق بلدیاتی ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا
  • بھارت میں موسلا دھار بارش کا قیامت خیز وار؛ 40 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گی
  • غزہ پر اسرائیلی فوج کے بدترین حملے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 37 فلسطینی شہید
  • تقریر کے دوران پرومٹر کی بندش؛ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں پیش آئے واقعے کو اپنے خلاف سازش قرار دے دیا
  • حیدرآباد ،حیسکو چیف ایگزیکٹو فیض اللہ ڈاہری فاتحہ خوانی کررہے ہیں