کراچی میں مون سون کا سسٹم کمزور، اب شہر میں بارشیں کب متوقع ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں مون سون کا داخل ہونے والا سسٹم کمزور پڑ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں 58.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد مون سون سسٹم کی شدت میں کمی آ گئی ہے۔
محکمے کے مطابق اس سسٹم کے تحت آئندہ دنوں میں تیز بارش یا گرج چمک کے امکانات کم ہیں، البتہ ہلکی بارش یا بونداباندی کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ مون سون سسٹم کے اثرات کے نتیجے میں مطلع جزوی رہنے کی توقع ہے جب کہ اس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 تا 34 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا ایک دوسرا سلسلہ ملک میں داخل ہوگا جو 5 جولائی سے کراچی پر بارشوں کی صورت اثرانداز ہوسکتا ہے تاہم ان بارشوں کی شدت کے متعلق آئندہ 2 سے 3 روز میں صورتحال واضح ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
محکمہ ریلوے نے شالیمار کو آؤٹ سورسنگ سے نیا بنا دیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ محکمہ ریلوے نے شالیمار کو آؤٹ سورسنگ سے نیا بنا دیا ہے، کراچی روشنیوں کا شہر ہے، شالیمار ٹرین کی صفائی کراچی ویسٹ مینجمنٹ کی ذمہ داری ہے۔
کراچی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تھرکول کو ٹرانسپورٹ کرنے کیلئے وفاق اور سندھ حکومت کا اشتراک ہے، یہاں ریلوے ایک بوسیدہ نظام بن گیا ہے، حنیف عباسی نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر اس بوسیدہ نظام کو جدید کیا، میں حنیف عباسی کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی طرح سندھ، بلوچستان اور کے پی کے ساتھ بھی پارٹنرشپ کریں، تھرکول کو ٹرانسپورٹ کرنے کے لئے بھی فریٹ سسٹم کو بحال کررہے ہیں، جو رقم آپ کو درکار ہے وہ ہم آپ کو مہیا کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انتظار گاہ، ڈائننگ روم، آٹومیٹک ٹکٹکنگ سسٹم اور شالیمار ایکسپریس کو نئی ٹرین بنا دیا ہے، تہران سے استنبول کے روٹ کو بحال کریں گے تو ہماری ریلوے کو چار چاند لگیں گے، یہ سارے منصوبے کاغذوں میں تھے جن کو آپ حقیقت بنارہے ہیں، سینٹرل ایشیا میں ریلوے کی بڑی ضرورت ہے، آپ کوشش کریں تاکہ ہم پاکستان کو ریلوے کے ذریعے دیگر ممالک کے ساتھ جوڑیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کینٹ اسٹیشن کا دورہ کیا، وزیر ریلوے حنیف عباسی نے وزیر اعظم کو بریفنگ دی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے، وزیراعظم شہبازشریف نے شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کے بعدافتتاح کردیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی رہنمائی اور وژن کی روشنی میں محنت کرنا سیکھا، اگر سیاست میں کسی کو استاد مانتا ہوں تو وہ وزیراعظم کو مانتا ہوں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ میں ریلوے میں نمایاں اصلاحات کی گئی ہیں، یہ جو کچھ آپ نے دیکھا ہے وہ صرف 8 ماہ میں ہوا ہے، جب مجھے ریلوے کا محکمہ دیا گیا تب زبوں حالی کا شکار تھا، کراچی کے سٹی اسٹیشن کی بھی اپ گریڈیشن کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سو 50 سال بعد روہڑی جنکشن کو اپ گریٹ کرنے جارہے ہیں، ہم اپنی ٹرین، اسکول کالجز کو کو آؤٹ سورس کررہے ہیں، ہم نے اپنے ملازمین کی حفاظت کی ہے، 14 ٹرینیں مزید آؤٹ سورس ہونے جارہی ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ جب ایم ایل ون کے ٹرین کو نیا بنانےکی بات آئی تو وزیراعظم نے فیصلہ کیا، کہا جاتا ہے کہ لاہور بن گیا اسلام آباد بن گیا، یہاں پورا پاکستان بیٹھا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ریلوے اسٹیشن کی تزئین و آرائش کرنا قابل تعریف ہے، میں نے کہا تھا کہ جب تک سکھر حیدرآباد روڈ بنے تب تک یہی آسرا ہے، ہم ٹرانسپورٹ میں بہت کوشش کررہے ہیں، ہم پیپلز بس، الیکٹرک بس اور پنک بسیں لارہے ہیں، کراچی کو سرکلر ریلوے کی سخت ضرورت ہے، اس میں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست ہے سکھر حیدرآباد موٹروے جلد بنا دیں۔