ملک ریاض سے ڈیل کی خبریں من گھڑت، عدالتیں فیصلہ کریں گی: سکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی طلعت حسین نے ایک اہم ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بااثر کاروباری شخصیت ملک ریاض سے متعلق کسی بھی قسم کی “ڈیل” یا معاملات طے پانے کی خبروں کو سکیورٹی ذرائع نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق ملک ریاض ایک ہزار ارب روپے سے زائد کے غبن جیسے سنگین مقدمات میں مطلوب ہیں اور ان سے کسی بھی قسم کے معاہدے یا رعایت کا کوئی امکان نہیں ہے۔
طلعت حسین کے مطابق، سکیورٹی اداروں نے واضح کیا ہے کہ ملک ریاض کے مستقبل کا فیصلہ صرف عدالتیں اور قانون کریں گے، نہ کہ کوئی خفیہ معاہدہ یا سمجھوتہ۔ ٹویٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ صدر آصف علی زرداری کے استعفے اور فوج کے اقتدار پر قبضے سے متعلق افواہیں بھی سراسر جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی افواہیں ایک منظم مہم کا حصہ ہو سکتی ہیں جن کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور اداروں کی ساکھ کو متاثر کرنا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیر مصدقہ اطلاعات پر یقین نہ کریں اور صرف مستند ذرائع سے فراہم کردہ معلومات پر اعتماد کریں۔
Malik Riaz deal news is fake, say security sources.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) July 7, 2025
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملک ریاض
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
ویب ڈیسک : وزیرِ اعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو صوبے کے عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر پالیسیاں مرتب کرنی چاہئیں تاکہ ترقی اور استحکام کا عمل آگے بڑھ سکے۔
رانا ثناءاللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ذاتی مفادات کی سیاست سے بالا تر ہو کر قومی مفاد میں کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے اور عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی فراہم کرے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
رانا ثناءاللہ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ریاست اپنے تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔