ٹی20 کرکٹ میں نیا ریکارڈ، 5 گیندوں پر 5 وکٹیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
DUBLIN:
آئرلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر کرٹس کیمفر نے انٹرپرووینشل ٹی20 ٹرافی میں منسٹر ریڈز کی نمائندگی کرتے ہوئے نارتھ ویسٹ ویریئرز کے خلاف 5 گیندوں پر 5 وکٹیں حاصل کر کے پروفیشنل کرکٹ میں نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
آئرلینڈ کے انٹرپرووینشل ٹی20 ٹرافی کے اہم میچ میں منسٹر ریڈز کے کپتان کرٹس کیمفر نے نارتھ ویسٹ ویریئرز کے خلاف 2.
کرٹس کیمفر نے اپنے کوٹے کے دوسرے اور تیسرے اوور میں مسلسل 5 گیندوں پر 5 وکٹیں حاصل کرکے ریکارڈ بنایا، جس کے باعث ویریئرز کی ٹیم نے جہاں ایک موقع پر 5 وکٹوں کے نقصان پر 87 رنز بنایا تھا لیکن 189 کے ہدف کے تعاقب میں 88 پر پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی۔
منسٹر ریڈز کے کپتان نے 12 ویں اوور کی آخری دو گیندوں پر مسلسل وکٹیں حاصل کرکے ہیٹ ٹرک کی پوزیشن پر آگئے، جس کے بعد اپنے تیسرے اوور کی پہلی گیند پر اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی اور وکٹیں لینے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اگلی دو گیندوں پر بھی نئے آنے والے بیٹرز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
کرٹس کیمفر کو اس کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، اپنی کارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اوور تبدیل ہونے کی وجہ سے میں تذبذب کا شکار تھا کیا ہو رہا ہے لیکن میں نے تحمل سے معمول کے مطابق بولنگ کی اور خوش قسمتی سے یہ کام آگیا۔
ریکارڈ کے حوالے سے ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ایک اور بیٹر ہوتا 6 گیندوں پر 6 آؤٹ کرنے کا ریکارڈ بنا لیتے تو انہوں نے کہا کہ نہیں میں میرا نہیں خیال کہ ایسا ہوتا لیکن میں اس کارکردگی پر خوش ہوں۔
رپورٹ کے مطابق کرٹس کیمفر اس سے قبل انجری کے باعث ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز میں جگہ نہیں بناپائے تھے تاہم واپسی کے بعد یہ ان کا دوسرا میچ تھا، پہلے میچ میں 35 گیندوں پر 57 رنز بنائے تھے اور بولنگ کا موقع نہیں ملا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرٹس کیمفر گیندوں پر 5 وکٹیں حاصل
پڑھیں:
استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
برصغیر کے عظیم کلاسیکل گلوکار اور پٹیالہ گھرانے کے معروف فنکار اُستاد امانت علی خان کو دنیا سے رخصت ہوئے 51 برس بیت چکے ہیں، مگر ان کی گائی ہوئی غزلیں اور نغمے آج بھی سامعین کے دلوں کو چھو لیتے ہیں۔
1922 میں ہوشیار پور (برصغیر) میں پیدا ہونے والے امانت علی خان نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد اُستاد اختر حسین خان سے حاصل کی۔ وہ پٹیالہ گھرانے کے بانی علی بخش جرنیل کے پوتے اور اُستاد فتح علی خان کے بھائی تھے۔ ان دونوں بھائیوں نے ایک ساتھ پرفارمنس دے کر بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔
قیام پاکستان کے بعد امانت علی خان لاہور منتقل ہوئے اور ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوگئے، جہاں انہوں نے کلاسیکل و نیم کلاسیکی گائیکی میں منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کے معروف گیتوں میں ’ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے‘، ’چاند میری زمیں پھول میرا وطن‘ اور ’یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے‘ شامل ہیں۔
استاد امانت علی خان کو تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ استاد امانت علی خان 17 ستمبر 1974 کو 52 برس کی عمر میں وفات پا گئے، لیکن ان کا فن آج بھی زندہ ہے اور مداحوں کے دلوں میں گھر کیے ہوئے ہے۔