وزیراعظم کا پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تعاون میں پیشرفت پر اظہار اطمینان
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تعاون میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین عزت مآب عادل بیسالوف کی قیادت میں کرغزستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وفد پاکستان اور کرغزستان کے مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کے پانچویں (آئی جی سی) اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کر رہا ہے جس کا مقصد متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفد کا خیر مقدم کیا اور آئی جی سی کے پانچویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان پروٹوکول اور مفاہمت کی متعدد یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کو سراہا اور انہیں تجارت، توانائی، تعاون، روابط اور عوامی تبادلوں کے فروغ کی جانب اہم قدم قرار دیا۔
وزیر اعظم نے آئی جی سی کے دوران کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا اور معاہدوں کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کرنے کے لیے انکی مؤثر و بروقت پیروری کی اہمیت پر زور دیا۔
عزت مآب عادل بیسالوف نے دونوں ممالک کے مابین قریبی دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی جی سی کے نتائج گہرے اور مزید نتیجہ خیز تعاون کا باعث بنیں گے۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور کرغزستان کی عوام کے باہمی فائدے کے لیے مل کر کام کرنے اور دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعلقات کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان اور کرغزستان کے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان جوہری تعاون فریم ورک کا معاہدہ طے ہوگیا۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی اے ای اے نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ یہ پانچواں پروگرام 2026 سے 2031 تک قابل عمل رہے گا۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے۔
فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں دونوں فریق معاونت کریں گے جبکہ خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے پانچ کلیدی شعبوں میں بھی تعاون کیا جائے گا۔
چیئرمین پی اے ای سی ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کہا کہ اس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے، آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔