اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیرمملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ ملک میں جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ہے۔ فی کس آمدنی 10 فیصد بڑھ کر 1,824 ڈالر اور ملک میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح 4.5 فیصد پر ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر توانائی، وزیر مملکت برائے خزانہ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی غیرملکی سفارت کاروں سے ملاقات ہوئی اور اس دوران معاشی اور توانائی اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، جاپان، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے سفارت کار شریک تھے۔ اس موقع پر معاشی استحکام سے اصلاحات کی جانب منتقلی کا دعویٰ کیا گیا اور وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے بریفنگ دی کہ جی ڈی پی گروتھ 2.

7 فیصد رہی۔  پالیسی ریٹ 22 سے کم ہو کر 11 فیصد، قرضہ بلحاظ جی ڈی پی کم ہو کر 69 فیصد ہو گیا۔ مرکزی بینک کے ذخائر 14.5 ارب ڈالر اور مجموعی ذخائر 20 ارب ڈالر ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے غیرملکی سفارت کاروں کو بتایا کہ ایف بی آر ٹیکس وصولیاں ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10.24 فیصد پر پہنچ گئی ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے سفارت کاروں کو بریفنگ کے دوران توانائی کے شعبے میں 2 سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: جی ڈی پی

پڑھیں:

معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2025ء) معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، اگست میں ملکی ایکسپورٹس میں بڑی کمی، صرف 1 ماہ میں تقریباً 3 ارب ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق ملکی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں سالانہ بنیادوں پر 0.6 فیصد جبکہ درآمدات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے،مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر 29.6 فیصد کی نمو ریکا رڈ کی گئی ہے۔

ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق جو لائی تا اگست 2025کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 5.102 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 5.069 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 0.6 فیصد زیادہ ہے،اگست میں ملکی برآمدات کا حجم 2.417 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 2.686 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 10 فیصد کم اورگزشتہ سال اگست کے 2.762 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 12.5 فیصد کم ہے۔

(جاری ہے)

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 11.144 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9.730 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 14.5 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں پاکستان کا درآمدی بل 5.314 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 5.830 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 8.8 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 4.966 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7 فیصد زیادہ ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ کا حجم 6.042 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 4.661 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 29.6 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں تجارتی خسارہ کا حجم 2.897 ارب ڈالر رہا جو جولائی کے 3.145 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7.9 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 2.204 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 31.4 فیصد زیادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دے دی
  • پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار