Jang News:
2025-08-07@19:06:20 GMT

بحریہ ٹاؤن سے منسلک 6 کمرشل پراپرٹیز کی نیلامی

اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT

بحریہ ٹاؤن سے منسلک 6 کمرشل پراپرٹیز کی نیلامی

قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے بحریہ ٹاؤن سے منسلک 3 کمرشل پراپرٹیز کی نیلامی کردی۔ تین کےلیے قابل قبول بولی نہ آنے پر نیلامی کا عمل دوبارہ ہو گا۔

نیلامی 2019 کی پلی بارگین کے تحت واجب الادا رقم کی وصولی کے لیے کی گئی ہے۔

نیب اعلامیے کے مطابق ایک مارکی 50 کروڑ 80 لاکھ روپے میں نیلام ہوئی۔ یہ رقم مقررہ قیمت سے 2 کروڑ روپے زائد میں نیلام ہوئی ہے۔ کارپوریٹ آفس ون کیلئے87 کروڑ 60 لاکھ روپے کی مشروط بولی موصول ہوئی ہے، جس کی حتمی منظوری تاحال زیر غور ہے۔ 

کارپوریٹ آفس ٹو کے لیے 88 کروڑ 15 لاکھ روپے کی مشروط بولی موصول ہوئی۔ اس کا فیصلہ نیب اتھارٹی کرے گی۔

 تین پراپرٹیز کی نیلامی کیلئے قابلِ قبول بولی نہ آنے پر دوبارہ نیلامی کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

بحریہ ٹاؤن نے پراپرٹی کی نیلامی رکوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

معروف ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس حالیہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے، جس میں 7 اگست کو متوقع جائیدادوں کی نیلامی کے عمل کو رکوانے کی استدعا کی گئی ہے۔

سینیئروکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے دائر کی گئی اس اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ قانونی طور پر درست نہیں اور اس سے بحریہ ٹاؤن کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: نیب ملک ریاض کی جائیدادیں 7 اگست کو نیلام کرے گا

اپیل میں عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور سپریم کورٹ میں اپیل کے حتمی فیصلے تک پراپرٹی نیلامی کے عمل کو مؤخر کیا جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف دائر تمام درخواستیں خارج کرتے ہوئے نیب کو 7 اگست کو مقررہ نیلامی کی اجازت دے دی ہے۔

عدالت نے واضح کیا ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس اور نیشنل کرائم ایجنسی کیس میں پبلک فنڈز کی واپسی کے لیے کی جانے والی نیب کی کارروائی قانونی اور درست ہے۔

مزید پڑھیں: ملک ریاض کو عدالتوں میں سنگین مقدمات کا سامنا، اشتہاری قرار، ریڈ وارنٹ جاری

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 4 اگست کو کیس کی سماعت کی، جہاں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے سینیئر وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیے، جبکہ نیب کی نمائندگی اسپیشل پروسیکیوٹر محمد رافع مقصود نے کی، فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا، جو بعد ازاں سناتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کی چاروں درخواستیں خارج کر دیں۔

تاہم بحریہ ٹاؤن کا مؤقف ہے کہ یہ نیلامی ان کے قانونی و مالی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور ہائیکورٹ نے ان کے مؤقف کو مناسب طور پر نہیں سنا، بحریہ ٹاؤن نے عدالتِ عظمیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لے تاکہ کمپنی کو ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ بحریہ ٹاؤن سپریم کورٹ فاروق ایچ نائیک ملک ریاض

متعلقہ مضامین

  • بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی،اعلامیہ جاری
  • راولپنڈی: ڈیفالٹ پلی بارگین رقم کی وصولی کے لیے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی
  • نیب راولپنڈی نے بحریہ ٹاؤن کی کمرشل پراپرٹیز کی نیلامی کا آغاز کردیا
  • قومی احتساب بیورو نے بحریہ ٹاؤن کی تین جائیدادیں نیلام کردیں
  • بحریہ ٹاون کی 6میں سے 3پراپرٹیز کی نیلامی کر دی گئی، روبیش مارکی 50 کروڑ روپے میں نیلام، ذرائع
  • بحریہ ٹاون چھاپے کے دوران ایک ارب 12 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت ملے ہیں، عطا تارڑ
  • بحریہ ٹاؤن نے جائیدادوں کی نیلامی رکوانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
  • بحریہ ٹاؤن نے پراپرٹی کی نیلامی رکوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
  • 7 اگست کو ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی