فلم ’شعلے‘: دھرمیندر اور ہیما مالنی کی شاندار اداکاری کے پیچھے کیا تھا، بالی ووڈ کی نامور اداکارہ کے انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
بالی وُڈ کی کلاسک فلم شعلے 15 اگست کو اپنی ریلیز کے 50 سال مکمل کرنے جا رہی ہے۔ یہ فلم نہ صرف ہندی سنیما کی تاریخ کی یادگار ترین فلموں میں شمار ہوتی ہے بلکہ اس کے تمام کردار — چاہے جے ہو، ویرو، گبر، ٹھاکر یا بسنتی — عوامی ثقافت کا حصہ بن چکے ہیں۔
فلم شعلے ہیما مالنی اور دھرمیندر کے لیے ایک خاص مقام رکھتی ہے، کیونکہ جس طرح ویرو اور بسنتی کے درمیان اسکرین پر چنچل کیمسٹری نظر آتی تھی، اسی طرح شوٹنگ کے دوران حقیقی زندگی میں بھی دونوں کے درمیان محبت کا رشتہ پروان چڑھ رہا تھا۔ ہیما کے مطابق، اس آف اسکرین رومانس نے فلم میں ان کے مناظر کو مزید دلکش اور جاندار بنا دیا، جسے ناظرین نے بھی محسوس کیا۔
یہ بھی پڑھیے ایشا دیول کی پیدائش کے وقت دھرمیندر نے ہیما مالنی کے لیے پورا اسپتال کیوں بک کرایا تھا؟
دھرمیندر اور ہیما مالنی نے شعلے سے پہلے اور بعد میں بھی کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا، جن میں تم حسین میں جوان، سیتا اور گیتا، اور علی بابا اور 40 چور شامل ہیں۔ تاہم شعلے، جسے رمیش سپی نے ڈائریکٹ کیا، ایک غیر معمولی کاسٹنگ کا شاہکار تھا، جس میں امیتابھ بچن، جیا بچن، سنجیو کمار اور امجد خان جیسے بڑے اداکار بھی شامل تھے۔
ہیما مالنی کا کہنا ہے کہ شعلے کا تجربہ ان کی زندگی کے سب سے خوبصورت اور یادگار لمحات میں سے ایک ہے، جہاں ایک طرف فلم کا جادو تخلیق ہو رہا تھا، تو دوسری طرف ان کی اپنی زندگی میں ایک نئی محبت کی کہانی بھی جنم لے رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے ہیما مالنی کا بالی ووڈ میں صنفی عدم مساوات پر تحفظات کا اظہار
واضح رہے کہ دھرمیندر اور ہیما مالنی نے 1980 میں شادی کرلی۔ ہیما مالنی دھرمیندر کی دوسری بیوی تھیں۔ اس وقت دھرمیندر کے 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں تھیں۔ ہیما مالنی کے بطن سے بھی 2 بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ دھرمیندر کے 2 بیٹے سنی دیول اور بوبی دیول بھی بالی ووڈ کے معروف اداکار بنے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ دھرمیندر فلم شعلے محبت کہانی ہیما مالنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ فلم شعلے محبت کہانی ہیما مالنی ہیما مالنی بالی ووڈ
پڑھیں:
چین نے کلین نیوکلیئر انرجی کے حصول کی دوڑ میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا
چین نے کلین نیوکلیئر انرجی کے حصول کی دوڑ میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔
تقریباً 15 سال کی سخت محنت کے بعد چین نے بالآخر سالٹ ری ایکٹر کے ذریعے تھوریم کو یورینیم میں تبدیل کرکے تقریباً لامحدود جوہری توانائی تک رسائی حاصل کرنے کا راستہ نکال لیا ہے۔
دو میگا واٹ مائع ایندھن سے چلنے والے تھوریم پر مبنی سالٹ ری ایکٹر کو چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے شنگھائی انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ فزکس نے صحرائے گوبی میں تیار کیا ہے جو کہ ایک تاریخی کارنامہ ہے۔
اس حوالے سے اکیڈمی نے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کو بتایا کہ یہ تجربہ سالٹ ری ایکٹر سسٹم میں تھوریم کے وسائل کے استعمال کی تکنیکی فزیبلٹی کو ثابت کرنے کی طرف پہلا قدم ہے۔
چین نے اپنا یہ تجربہ2011ء میں شروع کیا جبکہ امریکا نے 1960ء کی دہائی میں یہ تجربہ شروع کیا تھا اور مبینہ طور پر ایک چھوٹا ٹیسٹ ری ایکٹر تیار کیا تھا لیکن اپنے اس تجربے کو جاری نہیں رکھا تھا۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے رپورٹ میں اس پروجیکٹ کے چیف سائنسدان شو ہونگ جی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکا کی چھوڑی ہوئی تحقیق کو ایک صحیح جانشین کا انتظار تھا اور ہم اس کے صحیح جانشین ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کئی لگا کر امریکا کی چھوڑی ہوئی تحقیق کو سمجھا اور اس کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے اس پر مہارت حاصل کی۔
واضح رہے کہ یورینیم ناصرف زہریلی تابکاری کے لحاظ سے سب سے خطرناک دھاتوں میں سے ایک ہے بلکہ اس کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے اسے نکالنا بھی مشکل ہے۔
دوسری جانب، ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے مطابق تھوریم بہت زیادہ کثرت میں موجود ہے اور یہ کم تابکاری والا فضلہ پیدا کرتا ہے۔
اس لیے اس نئی پیشرفت سے توقع کی جاتی ہے کہ اب چین کا جوہری توانائی کا پروگرام ناصرف صاف ستھرا ہوگا بلکہ توانائی کی خود مختاری کی راہ بھی ہموار ہوگی۔