Express News:
2025-09-27@21:35:21 GMT

پاکستان میں کاروباری اعتماد میں مسلسل اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT

پاکستان میں کاروباری اعتماد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ حکومتی تعاون سے ملکی ترقی اور معاشی استحکام کے لیے ایس آئی ایف سی کی کاوشیں ثمر آور ہو رہی ہیں۔

پاکستان کی معاشی بحالی اور پر اعتماد کاروباری ماحول سے متعلق گیلپ سروے کی رپورٹ جاری کردی گئی، جس کے مطابق چار سال بعد پاکستان تاریخ کی تیز ترین رفتار سے مستحکم معاشی بحالی کی جانب گامزن ہے۔

گیلپ سروے کے مطابق 61 فیصد افراد نے کاروباری کارکردگی کو “اچھی” یا “انتہائی اچھی” قرار دیا، مستقبل میں بھی کاروباری حالات بہتر ہونے کی توقع، 61 فیصد نے ترقی کی پیش گوئی برقرار رکھی، پچھلی سہ ماہی کی نسبت رشوت کی شکایات 34 فیصد سے گھٹ کر 15 فیصد پر آگئیں۔

گیلپ سروے میں کہا گیا کہ معاشی انتظامات کی منظوری تقریباً دوگنی، 46 فیصد نے موجودہ حکومت کو پچھلی سے بہتر قرار دیا، توانائی کی صورتحال گزشتہ برسوں سے بہتر، 2023 اور 2024 کے مقابلے میں لوڈشیڈنگ میں خاطرخواہ کمی ریکارڈ کی گئی، بلاشبہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے حکومت کی معاشی استحکام کی کوششیں قابل ستائش قرار دی گئی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مہنگائی کی شرح میں کمی کے دعوؤں کے باوجود 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

وفاقی ادارہ شماریات کے مہنگائی کی شرح میں کمی کے دعوؤں کے باوجود گزشتہ ہفتے کے دوران 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں تیسرے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح میں کمی کا رجحان جاری ہے اور حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی کی رفتار میں 0.16 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ اس سے پچھلے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح میں 1.34 فیصد کمی واقع ہوئی تھی اور حالیہ ہفتے سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی کی شرح 4.17 فیصد سے کم ہوکر 3.95 فیصد ہوگئی ہے۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے ٹماٹر، انڈے، مٹن، دودھ، دہی، گھی اور آٹے سمیت 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ آلو، پیاز، لہسن، دال مونگ اور دال چنا سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی اور23 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے میں ٹماٹر 9.04 فیصد، انڈے 0.88 فیصد، آٹا کی قیمت میں 0.76 فیصد، واشنگ سوپ 0.47 فیصد، مٹن 0.40 فیصد، ویجیٹیببل گھی 0.16 فیصد،گڑ 0.64 فیصد، دودھ کی قیمت میں0.15 فیصد، دہی کی قیمت میں0.11 فیصد اور پاؤڈر ملک 0.58 فیصد مہنگی ہوئی ہے۔
حالیہ ایک ہفتے میں جن اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی آئی ان میں پیاز 1.61 فیصد، آلو 2.44 فیصد، دال ماش 0.39 فیصد، دال مونگ کی قیمت میں0.60 فیصد،کیلے4.22 فیصد، دال مسور 0.14 فیصد، دال چنا0.53 فیصد، لہسن0.61 فیصد اور مرغی کی قیمت میں 12.46 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.02 فیصداضافے کے ساتھ 3.75فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.04 فیصد کمی کے ساتھ 3.90فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.09فیصدکمی کے ساتھ4.74فیصد ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.14 فیصد کمی کے ساتھ4.77 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.21 فیصد کمی کے ساتھ 3.21 فیصد رہی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کے دور میں ہر پاکستانی 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہو گیا
  • مہنگائی کی شرح میں کمی کے دعوؤں کے باوجود 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
  • پاکستان کا ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے، معاشی تھنک ٹینک کی رپورٹ
  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی کے دعوؤں کے باوجود 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
  • چین نے 6 امریکی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا، تجارتی کشیدگی میں اضافہ
  • امریکا کا بھارت پر معاشی دباؤ، فارماسیوٹیکل مصنوعات پر 100 فیصد ٹیرف کا اعلان
  • وزیراعظم کا پاکستان سٹاک ایکسچینج کے تاریخی سطح عبور کرنے پر اظہار مسرت
  • سٹاک ایکسچینج کا ایک لاکھ ساٹھ ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرنا حکومتی پالیسیوں میں اعتماد کا مظہر ہے،وزیراعظم
  • گردشی قرضوں میں کمی کی امید، اسٹاک انڈیکس میں 800 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • ایشیائی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی