قائد اعظم کےپاکستان سے نوآبادیاتی قوانین کو ختم کرنا چاہئے ،تجزیہ کار
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
جیوکے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں تو اس پاکستان سے نوآبادیاتی قوانین کو ختم کرنا چاہئے۔
مثلاً پاکستان پینل کورٹ 1860 اسی طرح سی آر پی سی، سی سی پی 1908ء اور دفعہ 144 یہ سب انگریزوں کے قانون ہیں، ان سب قوانین کو اراکین پارلیمنٹ کو ختم کرنا چاہیے۔
لارڈ ماؤنٹ بیٹن اپنی کتاب میں اعتراف کرتے ہیں کہ وہ قیام پاکستان کے خلاف تھے اور قائد اعظم کو روکنے کی کوشش کی اور وہ کہتے ہیں کہ اگر قائد اعظم 2 سال پہلے فوت ہوجاتے تو پاکستان نہ بنتا اور قائد اعظم متحدہ ہندوستان کے وزیراعظم بھی نہیں بننا چاہتے تھے چونکہ انہیں ہندو راج کا خدشہ تھا۔
لارڈ ماؤنٹ بیٹن کہتے ہیں کہ میں قائد اعظم کے سامنے بری طرح ناکام ہوا، پاکستان کا یوم آزادی 14 اگست کو اس لیے بنایا چونکہ 15 اگست سامراجی طاقتوں کی میراث تھی اور جاپان کے خلاف فتح کا دن تھا، ہندوستان نے اس کو قبول کیا لیکن پاکستان نے فیصلہ کیا کہ اسے قبول نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اعظم سواتی نے 14 اگست کی احتجاج کی کال کو غلط قرار دے دیا
پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس نے کہا ہے 14 اگست کو احتجاج ہوگا، اگر کسی نے 14 اگست کو احتجاج کا کہا یے بلکل غلط کہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ اگر کسی نے 14 اگست کو احتجاج کا کہا یے بلکل غلط کہا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس نے کہا ہے 14 اگست کو احتجاج ہوگا، اگر کسی نے 14 اگست کو احتجاج کا کہا یے بلکل غلط کہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی آزادی کا اور یکجہتی کا دن ہے، اس دن کو آزادی پورے جوش و جذبے کے ساتھ منائیں گے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ چودہ اگست قائد اعظم کی فتح کا دن ہے، اس پر احتجاج نہیں کریں گے۔ پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا نام ای سی ایل اور پی سی ایل سے نکالنے کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔
وکیل درخواست گزار علی عظیم افریدی ایڈوکیٹ نے کہا کہ 13 اگست کو صبح 9 بجے درخواست گزار کی فلائٹ ہے، درخواست گزار کا نام لسٹ میں ہے، اس وجہ سے سفر نہیں کرسکتے، عدالت نے نام نکالنے کا حکم دیا لیکن ان کو ائیرپورٹ پر جانے نہیں دیا گیا۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار کا نام اب کسی لسٹ میں نہیں ہے، ان کا نام نکال دیا ہے، جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ اب یہ بیرونی ملک سفر کرسکتے ہیں؟ نمائندہ ایف آئی اے نے جواب دیا کہ ان کا نام کسی لسٹ میں نہیں ہے، یہ سفر کرسکتے ہیں۔ اعظم سواتی کا نام لسٹ سے نکالنے پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔