عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ایک درجہ بڑھادی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بدھ کے روز پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ایک درجہ بڑھا کر سی اے اے 2 (Caa2) سے سی اے اے 1 (Caa1) کر دی۔برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی (جو دنیا کی 3 بڑی ریٹنگ کمپنیوں میں سے ایک ہے) نے اسلام آباد کی بہتر ہوتی ہوئی بیرونی مالی پوزیشن کو وجہ قرار دیتے ہوئے پاکستان کی ریٹنگ کو مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ جاری کیا ہے۔ایجنسی نے اس سے قبل 28 اگست 2024 کو پاکستان کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی کے جاری کنندہ اور سینیئر غیر محفوظ قرضوں کی ریٹنگ سی اے اے 3 (Caa3) سے بڑھا کر سی اے اے 2 (Caa2) کر دی تھی۔فروری 2024 کے آخر میں (عام انتخابات کے فوراً بعد) موڈیز نے پاکستان کی طویل المدتی کریڈٹ ریٹنگ سی اے اے 3 (Caa3) برقرار رکھی تھی اور کہا تھا کہ انتہائی متنازع عام انتخابات کے بعد سیاسی خطرات بلند ہیں۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جولائی میں ایک آن لائن ملاقات کے دوران موڈیز پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان کی موجودہ سی اے اے 2 (Caa2) کریڈٹ ریٹنگ کو بہتر کرے۔اسلام آباد میں آج ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے بتایا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو سراہ رہے ہیں اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ تیسری ایجنسی (جو بظاہر موڈیز کی طرف اشارہ تھا) بھی جلد ایسا ہی کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کریڈٹ ریٹنگ پاکستان کی سی اے اے
پڑھیں:
موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کر دیا، آؤٹ لک ‘مستحکم’ قرار
موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ اضافہ کرتے ہوئے اسے ‘Caa1’ سے ‘Caa2’ کر دیا گیا ہے، جسے ‘مستحکم’ آؤٹ لک بھی دیا گیا ہے۔
اس فیصلے کو ملک کی مالی حالت میں بہتری اور اصلاحات کے نفاذ کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
موڈیز نے اس ریٹنگ میں اضافے کی وجہ پاکستان کی بیرونی مالی حالت میں بہتری اور آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت اصلاحات کی کامیاب تکمیل کو قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ متوقع ہے، اگرچہ ملک اب بھی بروقت مالی معاونت پر انحصار کرتا ہے۔
اسی طرح، حکومتی مالی پوزیشن بھی مضبوط ہو رہی ہے، لیکن قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت اب بھی کمزور ہے۔
موڈیز نے اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ پاکستان کی حکومتی حکمت عملی میں سیاسی غیر یقینی صورتحال اور کمزور حکومتی کارکردگی کے مسائل موجود ہیں، جو کریڈٹ پروفائل پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
تاہم مستحکم آؤٹ لک اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ موجودہ مالی صورتحال میں توازن ہے، اور اگر اصلاحات کی رفتار تیز ہوئی تو کریڈٹ پروفائل میں مزید بہتری ممکن ہے۔
یہ ریٹنگ میں اضافہ پاکستان کے مالی استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے، جو ملک کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں