خیبرپختونخوا میں خوفناک بارشوں سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 146 ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
سٹی42: خیبرپختونخوا میں خوفناک بارشوں، سیلابی ریلوں اور برفانی گلیشئیرز کی جھیل پھٹنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 146 ہو گئی۔ کشمیر اور جی بی میں ہونے والی بارش اور سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان کو ملا کر مجموعی اموات ڈیڑھ سو سے زیادہ ہو چکی ہیں
صرف بونیر میں 78 جاں بحق ہو چکے ہیں جہاں کئی علاقوں مین تباہ کن بارش کے ساتھ نالوں میں سیلابی ریلے آئے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات ہوئے۔
دریائے سوات کے سیلابی ریلے میں پھنسے 12 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہ
آزاد جموں و کشمیر میں سات، گلگت بلتستان اور پنجاب میں دو دو: افراد جاں بحق ہوئے دریائے سندھ چلاس میں اپنے کنارے سے باہر نکل کر بہہ رہا ہے۔ وادیِ نیلم میں پل، گیسٹ ہاؤسز بہہ گئے: وادیِ نیلم میں 500 سیاحوں کے ساتھ آزاد جموں کے وزیر بھی راستہ بند ہونے کے سبب پھنس گئے: وزیر اعظم شہباز ن شریف نے کلاؤڈ برسٹ سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔
جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بالائی علاقوں میں بادل پھٹنے جیسی شدید بارش اور برفانی جھیل کے پھٹنے کے واقعات نے خیبرپختونخوا میں لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے گرنے اور اچانک سیلاب کو جنم دیا، جس میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 150 افراد ہلاک ہوئے۔
چہلم اورعرس مبارک ،لاہورپولیس کے فول پروف سکیورٹی پلان پر عملدرآمد جاری
صوبے کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق، 146 اموات ہوئیں، جن میں 124 مرد، 10 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں، پہاڑی خیبر پختونخواہ کے پانچ اضلاع میں ریکارڈ کیے گئے۔
صرف بونیر میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے 78 افراد لقمہ اجل بن گئے، باجوڑ میں بادل پھٹنے سے کئی گھر بہہ گئے، لینڈ سلائیڈنگ میں 21 افراد جاں بحق اور 6 لاپتہ، مانسہرہ میں سیلابی ریلے سے 14 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، بٹگرام لوئر دیر میں فیڈوگرام میں 15 اور شانگلہ میں چھت گرنے سے 15 افراد جاں بحق ہوئے۔
سیلاب کی آفت؛ پاکستان آرمی کے جوان فوری طور پر مصیبت زدہ عوام کی مدد کے لئے نکل پڑے
سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 40 سے زائد مکانات اور اسکولوں کو نقصان پہنچا۔
علاقائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر میں مزید 7 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ گلگت بلتستان میں 2 افراد ہلاک ہوئے۔
آزاد کشمیر میں بارشوں اور سیلاب کے سبب تمام تعلیمی ادارے فوری طور پر بند
محکمہ موسمیات نے شمال مغرب کے لیے شدید بارش کا الرٹ بھی جاری کیا ہے، لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ "خطرناک علاقوں میں غیر ضروری نمائش سے گریز کریں"۔
مون سون کا سالانہ موسم جنوبی ایشیا میں تقریباً تین چوتھائی بارش لاتا ہے، جو زراعت اور خوراک کی حفاظت کے لیے بہت ضروری ہے، لیکن یہ تباہی بھی لاتا ہے۔
موسم گرما کے مون سون کے آغاز سے ہی پاکستان میں ہونے والی طوفانی بارشوں، جسے حکام نے "غیر معمولی" قرار دیا ہے، میں 320 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے تقریباً نصف بچے ہیں۔
زیادہ تر اموات مکانات کے گرنے، سیلابی ریلے اور بجلی کے کرنٹ لگنے سے ہوئیں۔
جولائی میں، پنجاب، جو پاکستان کی 255 ملین آبادی میں سے تقریباً نصف پر مشتمل ہے، میں پچھلے سال کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں اور پچھلے مانسون کے مقابلے میں زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔
مون سون کے موسم میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب عام ہیں، جو عام طور پر جون میں شروع ہوتے ہیں اور ستمبر کے آخر تک کم ہو جاتے ہیں۔ لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے دنیا بھر میں موسمی واقعات کو زیادہ شدید اور بار بار بنا دیا ہے۔
2022 میں مون سون کے سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا تھا اور 1,700 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے، اور اس کے 255 ملین باشندوں کو بڑھتی ہوئی تعدد کے ساتھ انتہائی موسمی واقعات کا سامنا ہے۔
باجوڑ میں بادل پھٹنے سے 21 افراد جاں بحق
ضلع باجوڑ کی تحصیل سلارزئی میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے 21 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے جبکہ 4 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق ملبے کے نیچے سے لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ تین زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد کئی سڑکیں بھی بند ہوگئیں۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ اس خوفناک واقعے کے بعد بھی 11 افراد لاپتہ ہیں۔
لوئر دیر میں پانچ افراد جاں بحق
لوئر دیر میں جمعرات کو شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق جب کہ 4 زخمی ہوگئے۔
واقعے کے فوری بعد ریسکیو 1122 اور الخدمت فاؤنڈیشن کے ملازمین جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور لاشوں اور زخمیوں کو ملبے کے نیچے سے نکالا۔
مانسہرہ میں 14 روز کی چھت گرنے سے کار حادثہ
مانسہرہ کے علاقے بٹل کے گاؤں ڈھیری حلیم میں بادل پھٹنے سے 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس نے بتایا کہ اب تک نو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جن میں چھ مرد، دو خواتین اور ایک چھوٹی بچی شامل ہے۔
درجنوں مکانات تباہ اور بڑی تعداد میں مویشی سیلابی پانی میں بہہ گئے۔
مانسہرہ کے علاقے گڑھی حبیب اللہ کے علاقے خیر آباد میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون اور اس کی بیٹی جاں بحق ہوگئیں۔
آخری اطلاعات آنے تک ریسکیو آپریشن جاری تھا۔
دریں اثناء مانسہرہ میں بالاکوٹ کے قریب بسیاں کے مقام پر دو افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے۔
گاڑی میں چھ افراد بیٹھے تھے جب ان پر یہ آفت آئی۔
ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے چار افراد کی جان بچائی۔
واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ میر حمزہ اور 25 سالہ اسد شامل ہیں۔
جی بی کی برفانی جھیلیں پھٹ گئیں
گلگت بلتستان میں کئی برفانی جھیلیں پھٹنے سے متعدد افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
غدر میں ندی نالوں میں بہہ کر خاتون سمیت پانچ افراد بہہ گئے۔ گوپس خیلٹی میں سات افراد لاپتہ ہوگئے جبکہ دو کی لاشیں نکال لی گئیں۔
دریائے سندھ اپنے بیڈ سے باہر بہہ رہا ہے۔
چلاس میں دریائے سندھ کے کنارے پھٹنے سے چھ سے آٹھ مکانات پانی میں ڈوب گئے جب کہ مزید درجنوں مکانات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
علاقہ مکینوں نے اپنے طور پر پشتے بنائے کیونکہ حکام کی طرف سے کوئی ان کی مدد کے لیے نہیں آیا۔
متاثرہ افراد نے حکومت سے اپیل کی کہ انہیں امدادی اشیاء فراہم کی جائیں اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔
اے جے کے کلاؤڈ برسٹ
بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے آزاد کشمیر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ نصیر آباد میں چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
سیلابی پانی سے درجنوں مکانات، پل اور سڑکیں تباہ ہو گئیں۔
نیلم میں پل، گیسٹ ہاؤس بہہ گئے۔
آزاد جموں و کشمیر کی وادی نیلم میں بادل پھٹنے سے تین پل اور دو گیسٹ ہاؤس بہہ گئے۔
دریائے نیلم اور نالہ جاگراں میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہے۔
رتی گلی نالہ زمین میں بہہ گیا۔
پانی نے دو کلومیٹر سڑک کو بھی نقصان پہنچایا۔
آزاد جموں و کشمیر کے وزیر سمیت 500 نیلم میں پھنسے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا، سڑک کے رابطے منقطع ہونے کی وجہ سے، 500 افراد، جن میں زیادہ تر سیاح ہیں، بشمول آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات، بیس کیمپ میں پھنس گئے۔
ریسکیو 1122 کے ملازمین 60 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میں لینڈ سلائیڈنگ میں بادل پھٹنے سے افراد ہلاک ہوئے افراد ہلاک ہو افراد جاں بحق گلگت بلتستان سیلابی ریلے چھت گرنے سے جاں بحق ہو افراد کی نیلم میں میں بہہ بہہ گئے میں چھ سون کے
پڑھیں:
بجلی کا نیا کنکشن حاصل کرنے والوں کیلئے بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار
ویب ڈیسک : اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے بجلی کا نیا کنکشن حاصل کرنے والوں کےلیے بائیومیٹرک تصدیق کو لازمی قرار دے دیا ہے۔
آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر چوہدری خالد محمود اور نادرا ٹیکنالوجیز کے سی ای او عمر خان آزاد کے درمیان حال ہی میں ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے بعد اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے اعلان کیا ہے کہ اب تمام نئے بجلی کے کنکشن اور دوبارہ کنکشن حاصل کرنے والے افراد کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہوگی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے
نادرا ٹیکنالوجیز کے ساتھ دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر چوہدری خالد محمود نے کہا کہ آئیسکو صارف دوست اقدامات اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے کسٹمر سروس کو بہتر بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔
نئے بائیو میٹرک تصدیقی نظام کا مقصد جعلی اور غیرقانونی کنکشنز کو ختم کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ میٹر کنکشن فراہم کرنے سے پہلے تمام صارفین کی شناخت کی درستگی سے تصدیق کی جائے۔ بائیومیٹرک تصدیق سے صارفین کے تازہ ترین ریکارڈ کو حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ کمپنی کے لیے ادائیگی کی تاریخوں کو ٹریک کرنا اور بقایا واجبات کو کم کرنےکا عمل بھی آسان ہوگا۔
شاہدرہ : شوہر کا بیوی پر چھریوں سے حملہ، گلا کاٹنے کی کوشش
یاد رہے کہ نئے سسٹم کے نافذالعمل ہونے کے بعد نادہندگان اپنی بقایاجات کی ادائیگی کے بغیر نئے کنکشن حاصل نہیں کرپائیں گے۔