خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 300 سے متجاوز، نقصان کے اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری کر دیں ۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بارش اور سیلاب کے باعث حادثات میں اب تک 307 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق افراد میں 279 مرد، 15 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق مختلف حادثات میں 23 افراد زخمی بھی ہوئے، زخمیوں میں 17 مرد، 4 خواتین اور دو بچے شامل ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 74 گھروں کو نقصان پہنچا، 63 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 11 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے۔پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔پروونشل اتھارٹی کے مطابق متاثرہ اضلاع کیلئے مجموعی طور پر50 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں، جس میں سے بونیر کیلئے 15 کروڑ روپے جاری کیےگئے جبکہ باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کے لیے 10، 10 کروڑ روپے اور اور سوات کے لیے 5 كروڑ روپے جاری کیے گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 23 خارجی ہلاک
فائل فوٹو
سیکیورٹی فورسز نے 16 اور 17 نومبر کو خیبر پختونخوا کے علاقوں باجوڑ اور بنوں میں کارروائیوں کے دوران بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 23 خارجی ہلاک کردیے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں کارروائی کے نتیجے میں 11خوارجی ہلاک کیے گئے، ہلاک خوارجیوں میں ان کا سرغنہ سجاد عرف ابوذر بھی شامل تھا، سیکیورٹی فورسز نے خارجیوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔
سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں خفیہ اطلاعات پر دوسرا آپریشن کیا، بنوں کی کارروائی میں 12 خوارجیوں کو ہلاک کیا، دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارجی کے خاتمے کے لیے آپریشنز جاری ہیں، سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انسدادِ دہشت گردی جاری رکھیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 10 خوارج ہلاک ہوئے۔
شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں آپریشن میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے، کامیاب کارروائیوں پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 18 نومبر کی صبح خوارج کی بنوں میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کا ایک خارجی آئی ای ڈی نصب کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ الخوارج کی بڑھتی ہوئی بے بسی اور بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے، خوارج آسان ہدف کو نشانہ بنانے جیسی بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آئے ہیں۔