لیڈی ڈیانا لُک اپنانے پر عائزہ خان تنقید کی زد میں کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
معروف اداکارہ عائزہ خان، جن کے سوشل میڈیا پر 14.6 ملین فالوورز ہیں، حال ہی میں لیڈی ڈیانا کے مشہور انداز کو اپنانے پر تنقید کی زد میں آ گئی ہیں۔
عائزہ خان کی حالیہ ڈرامہ سیریز “ہمراذ” میں اداکاری اور اسٹائل کو مداح کافی پسند کر رہے ہیں، جبکہ وہ برطانیہ سے اداکاری میں ڈپلومہ بھی کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: عائزہ خان اور دانش تیمور شوبز انڈسٹری چھوڑ کر کون سے ملک جانے کا سوچ رہے ہیں؟
اس یوم آزادی پر عائزہ خان نے 1991 میں شوکت خانم کینسر اسپتال کے لیے لاہور آمد کے دوران لیڈی ڈیانا کے مشہور سبز رنگ کے لمبے لباس اور سفید دوپٹے کا انداز اپنایا۔ عائزہ نے ہلکے سبز کے بجائے گہرے سبز رنگ کی شرٹ، شلوار اور سفید دوپٹے کے ساتھ یہ لک دوبارہ تخلیق کی۔
سوشل میڈیا صارفین نے عائزہ خان پر اس انداز کی نقل کرنے پر سخت تنقید کی۔ بعض نے کہا کہ وہ لیڈی ڈیانا کی وقار اور شخصیت کی نقل نہیں کر سکتیں۔
مزید پڑھیں: عائزہ خان اور دانش تیمور کی بیٹی کا پہلا روزہ، تصاویر وائرل
کچھ صارفین نے کہا کہ یہ انداز برطانوی راج کی یاد دلاتا ہے، جس سے پاکستان نے آزادی حاصل کی تھی، اور انہیں چاہیے تھا کہ وہ محترمہ فاطمہ جناح جیسے قومی رہنما کی طرز اپناتیں۔
ایک مداح نے لکھا کہ اداکار ہمیشہ غلام رہیں گے، یہ ان سے نقل کر رہی ہیں جن سے ہمیں آزادی ملی، جبکہ ایک اور نے کہا کہ لیڈی ڈیانا حقیقی خوبصورت تھیں اور عائزہ مصنوعی خوبصورتی دکھا رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لیڈی ڈیانا معروف اداکارہ عائزہ خان،.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لیڈی ڈیانا معروف اداکارہ عائزہ خان لیڈی ڈیانا
پڑھیں:
’پاکستان نے آزادی کشمیرکےلیےاپناوجود داؤ پرلگایا‘،خواجہ آصف کی آزادکشمیرکےعوام سےپرامن رہنےکی اپیل
وزیر دفاع خواجہ آصف نے آزاد کشمیر کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری ایک پیغام میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے حضرات سے درخواست ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی تین نسلوں کی جدوجہد پرغور کریں، جو آپ کو میسر ہے اسکا عشر عشیر کا بھی وہ تصور نہیں کر سکتے، وہ کشمیر کی آزادی کی تاریخ اپنے خون سے لکھ رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اس جدوجہد میں ایک نسل جیلوں میں جوانی سے بڑھاپے میں پہنچ گئی، پھانسی چڑھ گئے سینے پہ گولیاں کھائیں پاکستان سے محبت کی ہر روز قیمت ادا کرتے ہیں، کشمیر کی جنگوں میں شہید ہونے والے فوجیوں میں پنجابی، پختون، بلوچ، سندھی گلگتی اور بلتی شامل ہیں، پاکستان نے اپنا وجود کشمیر کی آزادی کے لئے داؤ پر لگایا ہے اور لگائیں گے، یہ ہمارے ایمان کا جزو ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میرے انتخابی حلقے سیالکوٹ میں کشمیری مہاجرین کی کثیر تعداد ہے، اکتوبر 1947میں جموں سیالکوٹ کا بارڈر کراس کرتے ایک لاکھ کشمیری مسلمان شہید ہوئے، ہزاروں عورتوں کی عصمت لٹی ،ہزاروں اغوا ہو گئیں، بجوات ،حاجی پورہ اور پکا گڑھا کیمپ کے ہر گھر میں پاکستان کے ساتھ محبت کی قیمت جانوں سے چکانے والے رہتے ہیں۔
آزاد کشمیر میں جو اسوقت حضرات احتجاج کر رہے ھیں۔ اسکے فائدہ یانقصان ،درست یا غلط
کی بحث میں جاۓ بغیر صرف ان احتجاجی حضرات سے درخواست ھے کہمقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی تین نسلوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی داستان پہ غور کریں۔ جو آپکو میسر ھے اسکا عشر عشیر کا بھی وہ تصور نہیں کر سکتے۔…