Islam Times:
2025-10-04@16:55:32 GMT

ٹرمپ کہاں سے آرڈر لیتا ہے، سوشل میڈیا کی دلچسپ بحث

اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT

ٹرمپ کہاں سے آرڈر لیتا ہے، سوشل میڈیا کی دلچسپ بحث

اسلام ٹائمز: سوشل میڈیا صارفین نے ٹرمپ کے اس دعوے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو امریکی احکامات کی تعمیل کرتے ہیں۔ اس طنزیہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے سوشل میڈیا نے اس بات پر زور دیا ہے کہ درحقیقت "ٹرمپ نیتن یاہو کی پیروی کر رہا ہے" اور "امریکہ وہی کر رہا ہے جس کا اسرائیل نے اسے حکم دیا ہے۔" تحریر: پرشنگ کانپور
  آج (ہفتہ) سائبر اور سوشل میڈیا کے سرگرم افراد نے ایکس پر اپنے تبصروں میں ایک ایسے شخص کا تعارف کرایا ہے جو ان کے مطابق ٹرمپ کو حکم دیتا ہے اور ٹرمپ اس کے احکامات پر عمل پیرا ہوتا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے ٹرمپ کے اس دعوے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو امریکی احکامات کی تعمیل کرتے ہیں۔ اس طنزیہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے سوشل میڈیا نے اس بات پر زور دیا ہے کہ درحقیقت "ٹرمپ نیتن یاہو کی پیروی کر رہا ہے" اور "امریکہ وہی کر رہا ہے جس کا اسرائیل نے اسے حکم دیا ہے۔"
  جمعرات کو، سوشل سیکیورٹی ایکٹ کی 90ویں سالگرہ کے موقع پر ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے کے بعد وائٹ ہاؤس میں ایک سرکاری تقریب کے دوران، ٹرمپ نے امیگریشن کے بہاؤ کو کم کرنے پر فخر کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو "وہ کر رہے ہیں جو ہم انہیں کرنے کو کہتے ہیں۔" امریکی سفارت خانے کو قدس منتقل کرنا، گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنا، ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں عالمی جوہری معاہدے سے دستبرداری اور غزہ پر امریکی کنٹرول کی تجویز، اسرائیل کو بھاری ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری، ایران پر اسرائیل کے حملے کی براہ راست حمایت، اور اپنے دوسرے دور حکومت میں ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری ٹرمپ کے دعوے کی چند اہم مثالیں ہیں یہ ٹرمپ کے چند اہم فیصلے ہیں۔ ان فیصلوں کا سرسری جائزہ بھی لیا جائے تو یقین پیدا ہو جاتا ہے کہ امریکی فیصلوں پر کون اثر انداز ہو رہا ہے۔ مشرق وسطیٰ کا مسئلہ نیتن یاہو اور اسرائیل کی خواہشات اور پالیسیوں کے ساتھ مضبوطی سے جڑا ہوا ہے۔ مندرجہ ذیل صارفین کے متعدد بیانات ہیں جن میں نیتن یاہو اور اسرائیل کو ٹرمپ اور امریکہ کا اہم مالک قرار دیا گیا ہے۔   اور ٹرمپ وہی کرتا ہے جو اسرائیل اسے کرنے کو کہتا ہے۔     اور امریکہ وہی کرتا ہے جو اسرائیل اسے کرنے کو کہتا ہے۔   اور وہ وہی کرتا ہے جو اس کا آقا شیطان یاہو (نیتن یاہو) اسے کرنے کو کہتا ہے۔   اور ٹرمپ وہی کرتا ہے جو یہودی اسے کرنے کو کہتے ہیں، ہاہاہا       ٹرمپ (نعرے کا حامی) اسرائیلی نقطہ نظر ہے۔ اور تم یہودیوں کے سامنے جھکتے ہو ????   ٹرمپ وہی کرتے ہیں جو بی بی(نیتن یاہو) ان سے کہتا ہے۔   اور امریکہ وہی کرتا ہے جو اسرائیل اسے کہتا ہے۔     ٹرمپ وہی کرتا ہے جو نیتن یاہو اسے کہتا ہے۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وہی کرتا ہے جو اس اسے کرنے کو سوشل میڈیا نیتن یاہو کر رہا ہے ٹرمپ وہی ٹرمپ کے کہتا ہے دیا ہے

پڑھیں:

قطرحملےکے بعد نیتن یاہو لچک دکھانے پرمجبورہوئے،نیویارک ٹائمز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد امریکا اور عرب ممالک کے دباو ¿ نے نیتن یاہو کو ’غزہ امن منصوبے‘ پر لچک دکھانے پر مجبور کیا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں اسرائیلی حملے نے قطر میں غزہ پر مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کیا جس پر خطے اور واشنگٹن سے شدید ردِعمل سامنے آیا۔

امریکی دباو ¿ کے باوجود نیتن یاہو نے منصوبے کی کئی شقوں میں ترامیم کرا کے اسرائیل کے حق میں خاص طور پر غزہ سے انخلا اور فلسطینی ریاست کے ذکر پر تبدیلیاں شامل کیں۔

20 روز بعد ایک حیرت انگیز لمحے میں، نیتن یاہو اور ٹرمپ وائٹ ہاو ¿س میں ایک ساتھ کھڑے امن منصوبے کا اعلان کر رہے تھے۔ٹرمپ نے اپنے مخصوص انداز میں اس دن کو ”تاریخ کا عظیم ترین دن“ قرار دیا، جبکہ نیتن یاہو نے محتاط زبان میں کہا کہ یہ منصوبہ ”ہمارے جنگی مقاصد کے مطابق ہے“۔

یہ وہی نیتن یاہو تھے جنہوں نے چند روز قبل دوحا میں جاری مذاکرات کو میزائلوں سے خاموش کرانے کی کوشش کی تھی۔اس ساری پیشرفت کے پیچھے ایک پیچیدہ اور خفیہ سفارتی عمل جاری تھا۔ 8 ستمبر کو امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے میامی میں واقع محل میں ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور اسرائیلی مشیر رون ڈرمر شریک ہوئے۔

ان تینوں نے کئی گھنٹوں تک مجوزہ امن منصوبے کی شقوں پر بحث کی، تاکہ بعد میں قطر کے ذریعے حماس کے سامنے پیش کیا جا سکے۔اسی رات ڈرمر نے دوحہ میں ایک قطری عہدیدار سے طویل فون کال کی۔ لیکن صرف 12 گھنٹے بعد، اسرائیل نے وہی مقام نشانہ بنا ڈالا جہاں مذاکرات ہو رہے تھے۔ قطر، جو جنگ کے آغاز سے ہی مصر کے ساتھ ایک ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے، اس حملے سے سخت نالاں ہوا۔

امن منصوبے کی چند شقوں کو نیتن یاہو نے نرم کر کے اپنے سیاسی مقاصد سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی ہے، جس سے انہیں مستقبل میں حالات کو اپنی مرضی سے چلانے کی گنجائش مل گئی ہے۔ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے قطر، اسرائیل اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ خفیہ سفارتی بات چیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

امن منصوبے کی حمایت کے باوجود، نیتن یاہو نے اس میں چند ایسی ترامیم کی ہیں جو انہیں جنگ جاری رکھنے کی گنجائش دیتی ہیں۔ انہوں نے نہ صرف سیز فائر کی شرائط کو نرم کیا، بلکہ بعض معاملات میں مکمل خاموشی اختیار کی ہے، جیسے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا، فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور حماس کو بیرونِ ملک محفوظ راستہ دینا۔

یہی رویہ ان کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کو بچانے کے لیے ضروری ہے، لیکن یہی وہ رکاوٹیں بھی ہیں جو امن منصوبے کو غیر یقینی بنا رہی ہیں۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • قطرحملے سے نیتن یاہو لچک دکھانے پرمجبورہوئے،نیویارک ٹائمز
  • قطرحملےکے بعد نیتن یاہو لچک دکھانے پرمجبورہوئے،نیویارک ٹائمز
  • شعیب ملک اور ثنا جاوید کی علیحدگی کی افواہیں گردش کرنے لگیں
  • حماس کا جواب، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری حملے روکنے کا مطالبہ
  • ایبسولیوٹلی ناٹ والے کہاں ہیں؟
  • امریکا کا یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرنے کا فیصلہ
  • اسرائیل کی اندھی حمایت امریکہ کو عنقریب پشیمان کر دیگی، امریکی میڈیا
  • فی پوسٹ 7 ہزار ڈالر! اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا
  • عالمی دباؤ سے نکلنے کیلئے اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا
  • قطر پر حملہ امریکی امن و سلامتی کیلئے خطرہ سمجھا جائیگا، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے