ایمل ولی نے سیلابی صورتحال کے تناظر میں 23 تاریخ کا امن مارچ مؤخر کرنے کا بھی اعلان کردیا—فوٹو فیس بک 

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی زیرِ صدارت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، پیکا ایکٹ جیسے قوانین ختم کیے جائیں، مولانا خانزیب کی شہادت پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔

ایمل ولی نے سیلابی صورتِ حال کے تناظر میں 23 تاریخ کا امن مارچ مؤخر کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور بدامنی کی ہر شکل کی شدید مذمت کی جاتی ہے، ان مسائل کو ناقص حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں، ان مسائل کے خاتمے کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جاری تمام آپریشنز فوری بند کیے جائیں، انسانی و مالی نقصانات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے عدلیہ کی نگرانی میں ٹروتھ کمیشن بنایا جائے، نام نہاد ڈیتھ اسکواڈز اور غیر قانونی مسلح جتھوں کا فوری خاتمہ کیا جائے، عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

کن سیاسی رہنماؤں نے اے این پی کی اے پی سی کے اعلامیے پر دستخط نہیں کیے؟

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے اعلامیے پر کئی سیاسی رہنماؤں نے دستخط نہیں کیے۔

اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم پر اس کی اصل روح کے مطابق مکمل عمل کیا جائے،  این ایف سی ایوارڈ پر آئین کے مطابق مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے،  معدنیات اور وسائل کے حوالے سے 18 ویں ترمیم کے مطابق صوبوں کے حقوق کو تسلیم کیا جائے، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹس اور انتقالات کو منسوخ کیا جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قبائلی عوام کے تاریخی اراضی حقوق کو تسلیم کیا جائے، بلوچستان میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی تجویز کی مخالفت کی جاتی ہے، لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے، ضم اضلاع میں تمام اختیارات سول انتظامیہ کے حوالے کیے جائیں، ایکشن ان ایڈ آف سول پاور جیسے قوانین کو فوری طور پر ختم کیا جائے، تمام لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کر کے عدالتوں میں پیش کیا جائے، تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے، سیاسی سرگرمیوں کے لیے آزادانہ ماحول فراہم کیا جائے۔

اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سردار اختر جان مینگل پر عائد سفری پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے، تھری ایم پی او، فورتھ شیڈول اور اس نوعیت کے دیگر غیر منصفانہ قوانین کو فوری منسوخ کیا جائے، آزاد میڈیا اور صحافت پر پابندیوں کو ختم کیا جائے اور پیکا ایکٹ جیسے قوانین کو مسترد کیا جائے۔

قبائلی علاقوں میں مسلح گروہوں کا راج ہے: مولانا فضل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی رٹ کے حوالے سے یہ بڑا سوالیہ نشان ہے، معاملات حل کرنے کے بجائے طاقتور ادارے اپنی اتھارٹی قائم کرنے کے چکر میں ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو غیر ملکی جنگوں میں ملوث کرنے سے گریز کیا جائے، استعماری طاقتوں کے تنازعات میں غیر جانبداری اختیار کی جائے، پاکستان کے تاریخی تجارتی راستوں کو دوبارہ کھولا جائے، سرحدی تجارت کو صوبوں کے دائرہ اختیار میں لایا جائے، فوجی آپریشنز اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی کی جائے، آئی ڈی پیز کی واپسی اور ان کے لیے معاوضہ، روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کیے جائیں۔

اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختون خوا کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے کر فوری امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے، وفاقی اور پنجاب حکومت کے زیرِ تحویل ریسکیو 1122 کی گاڑیاں خیبر پختون خوا حکومت کے حوالے کی جائیں، آل پارٹیز کانفرنس میں شریک تمام عمائدین نے  خیبر پختون خوا میں قدرتی آفات اور بدترین سیلاب پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق قومی امن جرگہ سے مطالبہ کیا گیا کہ موجودہ حالات کے پیشِ نظر 23 اگست کا مارچ ملتوی کریں، قومی امن جرگہ نے اس مطالبے کو منظور کیا، اسلام آباد امن مارچ کی نئی تاریخ بعد میں دی جائے گی، ضلع کرم میں ڈیڑھ سال سے بند سڑکوں کو کھولا جائے، ضلع کرم میں حالات بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، افغان مہاجرین کی جبری واپسی کی مذمت کی جاتی ہے، اس عمل کو روکا جائے، پاکستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی آئین کی بالا دستی سے ہی ممکن ہے، اس مقصد کے حصول کے لیے تمام سیاسی قوتیں اپنی مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گی۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور کے پی ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، ان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔

بیرسٹر گوہر نے اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کروائی، معلوم نہیں کیوں نہیں آئے: ایمل ولی

ایمل ولی خان نے کہا کہ جی ڈے اے، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے قاٸدین کو بھی مدعو کیا تھا، 19 سیاسی جماعتوں کے قائدین آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوئے۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا کہ مشرقی اور مغربی بارڈرز کی صورتِ حال سامنے ہے، یہ نارمل صورتِ حال نہیں، ہمیں سیکیورٹی اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے بجائے حکومت سے ہونے چاہئیں۔

اے پی سی کے بعد ایمل ولی خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے ساتھ اپنا رویہ تبدیل کرے، ہم مذاکرات پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں لیکن ہمیں سننے والا کوئی نہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اے پی سی کے اعلامیے آل پارٹیز کانفرنس خیبر پختون خوا تمام سیاسی کیے جائیں نے کہا کہ اے این پی کے حوالے کیا جائے کے مطابق ایمل ولی کو فوری کے لیے

پڑھیں:

جنوبی افریقی صدر کا اسرائیل سے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بلوم فونٹین: جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں انسانی ہمدردی کے قافلے پر حملے اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار جنوبی افریقیوں اور دیگر غیر ملکی شہریوں کو فوراً رہا کیا جائے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیرل رامافوسا نے کہا کہ گلوبل صمود فلوٹیلاپر کھلے سمندر میں اسرائیلی فورسز کا حملہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو مزید سنگین بنا رہا ہے، یہ قافلہ کسی تصادم کے لیے نہیں بلکہ یکجہتی اور انسانی امداد لے کر غزہ پہنچنے کے لیے روانہ ہوا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل نے اس کارروائی کے ذریعے نہ صرف مختلف ممالک کی خودمختاری کو پامال کیا ہے بلکہ عالمی عدالت انصاف کے اس حکم کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس میں غزہ تک بلا رکاوٹ انسانی ہمدردی کی رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

جنوبی افریقی صدرنے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی اس اپیل کی حمایت بھی کی کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ کی ناکہ بندی ختم کرے اور زندگی بچانے والے سامان کی ترسیل کو ممکن بنائے۔

سیرل رامافوسا نے کہا کہ ان کے خیالات تمام مغوی کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، اور امید ظاہر کی کہ اسرائیل جلد از جلد ان انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کرے گا کیونکہ ایسی کارروائیاں مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کے تناظر میں کسی مقصد کو پورا نہیں کرتیں۔

جنوبی افریقی صدارت کے مطابق جن افراد کی گرفتاری کی تصدیق ہوچکی ہے ان میں نکوسی زویلیویلے منڈیلا، زوکیسوا وینر اور ریاض مولا شامل ہیں جبکہ زہیرا سومر، فاطمہ ہینڈرکس اور کیری شیلور کی صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کو اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی جانب جانے والے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملہ کیا تھا۔ اس فلوٹیلا میں 40 سے زائد بحری جہاز اور تقریباً 500 رضاکار شامل تھے جو 40 مختلف ممالک سے غزہ کے عوام کے لیے امداد لے کر روانہ ہوئے تھے۔ فلوٹیلا کے ٹریکر کے مطابق اسرائیلی افواج نے 21 جہازوں پر حملہ کیا اور کم از کم 317 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کے مطابق ’’کئی کشتیاں‘‘ قبضے میں لے کر مسافروں کو ایک اسرائیلی بندرگاہ منتقل کیا گیا۔ اسرائیل نے غزہ پر تقریباً 18 برس سے ناکہ بندی قائم کر رکھی ہے، جسے مارچ 2025 میں مزید سخت کرتے ہوئے سرحدی راستے بند کر دیے گئے اور خوراک و ادویات کی فراہمی روک دی گئی، جس کے نتیجے میں قحط اور بیماریوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 66 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا خبردار کر چکی ہیں کہ غزہ تیزی سے ناقابلِ رہائش خطہ بنتا جا رہا ہے جہاں بھوک اور بیماری جان لیوا حد تک پھیل چکی ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • حماس کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کی پیشکش، شکست یا حکمت عملی؟
  • بلاول بھٹو کا مشتاق احمد خان سمیت تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ 
  • حماس کا جواب، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری حملے روکنے کا مطالبہ
  • بلاول بھٹو کا مشتاق احمد خان سمیت تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • جنوبی افریقی صدر کا اسرائیل سے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • مشتاق احمد خان سمیت تمام گرفتار پاکستانی فوری رہا کیے جائیں، شہباز شریف کا مطالبہ
  • پاکستان کی امدادی بحری بیڑے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ
  • پاکستان کا صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ، غزہ کیلیے امداد روکنے کی مذمت
  • وزیراعظم کی صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملےکی مذمت، زیر حراست افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • متاثرین کو بیانات نہیں، فوری امداد چاہیے