صحافی خاور حسین کی پُراسرار موت، اہم گواہ سامنے آگیا، موبائل ڈیٹا ری سیٹ ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
فائل فوٹوز
نجی ٹی وی کے صحافی خاور حسین کی پُراسرار موت کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
سندھ حکومت کی خصوصی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ایک اہم گواہ سامنے آیا ہے جس نے خاور حسین سے ان کی موت سے کچھ دیر قبل گفتگو کی تھی۔
آزاد خان کے مطابق خاور حسین کی گاڑی، موبائل فون اور پسٹل فرانزک جانچ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں جبکہ کراچی سے سانگھڑ تک کے سفر کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ خاور حسین کی خودکشی یا قتل کے حوالے سے کوئی رائے نہیں دے سکتا
انہوں نے بتایا کہ گاڑی سے صرف ایک موبائل فون برآمد ہوا ہے، تاہم خدشہ ہے کہ دوسرا موبائل فون خاور حسین کے اہلخانہ کے پاس ہے جسے بھی تحویل میں لیا جائے گا۔
کمیٹی سربراہ نے انکشاف کیا کہ برآمد شدہ موبائل فون کا ڈیٹا مکمل طور پر ری سیٹ کر دیا گیا تھا، تاہم فرانزک ماہرین اس ڈیٹا کو ریکور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سانگھڑ میں ہلاک ہونے والے کراچی کے صحافی خاور حسین کی موت سے چند لمحے قبل کی ایک ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
آزاد خان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم اہلخانہ سے ملاقات کرے گی تاکہ مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس مرحلے پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ معاملہ قتل ہے یا خودکشی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صحافی خاور حسین کی موبائل فون
پڑھیں:
افغانستان میں دو دن کے مکمل بلیک آؤٹ کے بعد موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بحال
کابل: افغانستان میں دو دن کے مکمل بلیک آؤٹ کے بعد بدھ کی شام ملک بھر میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بحال کر دیے گئے۔
طالبان حکومت نے بغیر کسی پیشگی اعلان کے پیر کی شب پورے ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن بند کر دی تھی، جس سے کاروبار، تعلیمی سرگرمیاں اور عوامی رابطے منجمد ہو گئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق سگنلز اور وائی فائی کابل سمیت قندھار، خوست، غزنی اور ہرات میں دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔
انٹرنیٹ کی واپسی پر عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے، گاڑیوں کے ہارن بجائے، مٹھائیاں اور غبارے خریدے اور خوشی کا اظہار کیا۔
مقامی شہریوں کا کہنا تھا کہ "شہر دوبارہ زندہ ہوگیا ہے"۔
یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان حکومت نے 2021 کے بعد پورے ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن معطل کی۔ انٹرنیٹ مانیٹرنگ ادارے نیٹ بلاکس نے بتایا کہ بلیک آؤٹ "جان بوجھ کر کنکشن منقطع کرنے" کا نتیجہ تھا۔
اقوام متحدہ نے اس بندش کو افغانستان کو دنیا سے کاٹنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے فوری بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔