نیتن یاہو "زہریلا ترین شخص" ہے، یائیر لیپڈ
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
غاصب صیہونی رژیم کے اپوزیشن لیڈر و سابق اسرائیلی وزیراعظم نے ایک تقریر میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم سیاست کی دنیا میں "زہریلا ترین شخص" ہے! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے اپوزیشن لیڈر و سابق اسرائیلی وزیراعظم یائیر لیپد نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو عالمی سیاست میں "زہریلا ترین شخص" بن چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنی ایک تقریر میں یائیر لیپڈ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا مقابلہ؛ دنیا بھر کے جمہوری رہنماؤں کی تقویت کا باعث بن چکا ہے، جیسا کہ آسٹریلوی وزیراعظم نے بھی کر دکھایا ہے، کیونکہ نیتن یاہو سیاست کے میدان میں "زہریلی ترین شخصیت" ہے!!
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفیر کے بے بنیاد دعووں کے جواب میں، آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیس کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی عوام ہر شب اپنے ٹیلیویژن پر (غزہ کے بچوں سے متعلق) جو کچھ دیکھتے ہیں، وہ اس سے بیزار ہو چکے ہیں۔ البانی نے مزید کہا کہ جب آپ بچوں کو بھوک سے مرتا دیکھتے ہیں.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
حزب اللہ لبنان کیساتھ نئی اسرائیلی جنگ کے یقینی ہونے کے بارے عبری میڈیا کا انتباہ
غاصب صیہونی رژیم کے عبری میڈیا نے قابض اسرائیلی فوج سے نقل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تل ابیب کیجانب سے لبنانی مزاحمت کیخلاف جنگ کا ایک نیا دور شروع کیا جا رہا ہے جبکہ اس کی وقوع پذیری میں صرف 1 ہی سوال باقی ہے اور وہ یہ کہ "آج یا کل؟" اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب لبنانی حکومت، قابض صیہونی رژیم کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی "مکمل پاسداری" پر عمل پیرا اور قابض صیہونی رژیم، اس معاہدے میں مندرج اپنے عہد و پیمان کی روزانہ کی بنیاد پر کھلی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے، عبری زبان کے اسرائیلی اخبار معاریو نے قابض اسرائیلی فوج سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں لبنانی فوج کی جانب سے وعدوں کی عدم پاسداری اور "حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں ناکامی" پر گہری تشویش ہے۔
فوجی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے معاریو نے خبردار کیا کہ تل ابیب میں، حزب اللہ لبنان کے خلاف جنگ کا ایک نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے کہ جس کے حوالے سے اب صرف اور صرف "وقت کا سوال" ہی باقی ہے۔ عبری اخبار نے لکھا کہ قابض صیہونی رژیم نے اس مسئلے کو "لبنان-اسرائیل مسئلے" سے ہٹا کر "لبنان-لبنان مسئلے" میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے بھی اس مسئلے کو "ادارہ جاتی مسئلہ" بنانے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔
ادھر لبنانی میڈیا نے بھی اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم اور لبنان کے درمیان "جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی" نے لبنانی فوج کو مطلع کر دیا ہے کہ صیہونی رژیم، جنوبی لبنان میں عیترون کے علاقے پر عنقریب حملہ کر دے گی لہذا اس علاقے میں واقع اسکولوں اور سرکاری عمارتوں کو خالی کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں نیوز لیٹر نامی صیہونی ای مجلے نے بھی اعلان کیا ہے کہ لبنان کے خلاف اسرائیلی حملہ طے شدہ ہے تاہم اس حملے کا وقت یا جگہ تاحال نہیں بتائی گئی۔