کینسر ویکسین کی تحقیق کے لیے اے آئی سپر کمپیوٹر نے کام شروع کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
کینسر کے علاج کے لیے ویکسین تیار کرنے والے محققین کو برطانیہ کے طاقتور ترین مصنوعی ذہانت کے سپر کمپیوٹرز میں سے ایک تک رسائی دے دی گئی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے نفیلڈ ڈپارٹمنٹ آف میڈیسن کی ٹیم کو سرکاری اسکیم کے تحت ڈان نامی سپر کمپیوٹر 10 ہزار گھنٹے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم 15 ستمبر سے شروع کرنے کا اعلان
اس منصوبے کے سربراہ ڈاکٹر لینارڈ لی نے کہا کہ یہ منظر سائنس فکشن جیسا لگتا ہے لیکن حقیقت میں 2025 میں یہ ٹیکنالوجی ہمارے پاس موجود ہے اور ہم اسے آزمانے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر لینارڈ لی کا کہنا ہے کہ کینسر ایک نہایت پیچیدہ مرض ہے اور اس کے علاج پر تحقیق کے لیے وسیع پیمانے پر ڈیٹا کی ضرورت پڑتی ہے۔ سپر کمپیوٹر کی مدد سے ہم لاکھوں ڈیٹا سیٹس کو تیزی سے پراسیس کرسکتے ہیں اور پوشیدہ نمونوں کو تلاش کرنے کی صلاحیت حاصل کرلیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی خصوصیت رفتار اور وسعت ہے جو تحقیق کو ایک نئی جہت فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بریسٹ کینسر سے بچاؤ کی ویکسین تیار، کیا اس کینسر کی شرح میں کمی ممکن ہے؟
محققین امید ظاہر کر رہے ہیں کہ اس منصوبے کے ذریعے نہ صرف نئی دریافتیں ممکن ہوں گی بلکہ آکسفورڈ نیوانٹیجن اٹلس‘کو بھی تقویت ملے گی جو کہ برطانیہ بھر میں کینسر ویکسین کی تحقیق کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک اوپن ایکسیس آن لائن پلیٹ فارم ہے۔
ڈاکٹر لی، جو آکسفورڈ کے سینٹر فار امیونو آنکولوجی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر بھی ہیں، کا کہنا ہے کہ اس پیشرفت سے ایسی ویکسینز تیار کرنے کی راہ ہموار ہوگی جو ماضی میں ممکن نہیں تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آکسفورڈ یونیورسٹی ڈاکٹر لینارڈ لی ڈان سپر کمپیوٹر کینسر ویکسین نفیلڈ ڈپارٹمنٹ آف میڈیسن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا کسفورڈ یونیورسٹی ڈاکٹر لینارڈ لی ڈان سپر کمپیوٹر کینسر ویکسین سپر کمپیوٹر ڈاکٹر لی کے لیے
پڑھیں:
ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-02-16
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز ہوگیا ، 9 سے 14 سال کی بچیوں کو مفت ویکسین فراہم کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں لڑکیوں کو ہیومن پیپلوما وائرس (ایچ پی وی)سے بچا ؤکی ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز ہوگیا، انسداد سروائیکل کینسر ویکسی نیشن مہم 15تا 27 ستمبرجاری رہے گی۔محکمہ صحت سندھ کی جانب سے “صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ کے عنوان سے تقریب کراچی کے خاتونِ پاکستان گرلز اسکول میں منعقد ہوئی، جس کا افتتاح صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کیا۔پہلی ویکسین خاتون پاکستان گورنمنٹ گرلز اسکول کی طالبہ کو لگائی گئی۔تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ، سماجی رہنما اور زندگی ٹرسٹ کے صدر شہزاد رائے، پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ راج کمار، عالمی ادارہ صحت، یونیسف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔محکمہ صحت نے بتایا کہ 9 سے 14 سال کی بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی جو تمام سرکاری اسکولوں اور صحت مراکز پر دستیاب ہوگی، سندھ میں 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ سروئیکل کینسر خواتین میں سب سے زیادہ پایا جانے والا مرض ہے، جو دیر سے تشخیص ہونے کی وجہ سے جان لیوا ثابت ہوتا ہے، ایچ پی وی واحد وائرس ہے جس کے خلاف ویکسین کے ذریعے کینسر سے بچاؤ ممکن ہے۔