شام میں 5 اکتوبر کو پہلے پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
شام کی ہائر کمیٹی فار پیپلز اسمبلی الیکشنز نے اعلان کیا ہے کہ عوامی اسمبلی کے ارکان کے لیے ووٹنگ 5 اکتوبر کو تمام انتخابی اضلاع میں ہو گی۔ شامی میڈیا کے مطابق کمیٹی نے انتخابی اداروں کے ارکان کے خلاف اپیلیں جمع کرانے کی آخری تاریخ بھی بڑھا کر آج 21 ستمبر تک کر دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ شام میں 5 اکتوبر 2025ء کو پہلے پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کر دیا گیا۔ شام کی ہائر کمیٹی فار پیپلز اسمبلی الیکشنز نے اعلان کیا ہے کہ عوامی اسمبلی کے ارکان کے لیے ووٹنگ 5 اکتوبر کو تمام انتخابی اضلاع میں ہو گی۔ شامی میڈیا کے مطابق کمیٹی نے انتخابی اداروں کے ارکان کے خلاف اپیلیں جمع کرانے کی آخری تاریخ بھی بڑھا کر آج 21 ستمبر تک کر دی تھی۔
انتخابی عمل سپریم الیکٹورل کمیٹی کے ذریعے ذیلی کمیٹیوں کی تقرری سے شروع ہو گا، جو انتخابی اداروں کا انتخاب کرنے کے ساتھ امیدواروں کی درخواستیں وصول کرنے کے ذمے دار ہیں۔ شہری ان امیدواروں پر اعتراضات جمع کرا سکتے ہیں، جن کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فہرستوں کا اعلان کیا جائے گا۔ واضح رہے چند ہفتے قبل انتخابی عمل کے نگران محمد طہٰ نے بتایا تھا کہ عوامی اسمبلی کے لیے ووٹنگ 15 سے 20 ستمبر کے درمیان متوقع ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ارکان کے
پڑھیں:
حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، ذرائع
فائل فوٹوپارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر حکومت کو قومی اسمبلی میں 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) 22، پاکستان مسلم لیگ (ق) 5، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے 4 ارکان حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیا لیگ، نیشنل پارٹی، باپ پارٹی کا ایک ایک رکن، 4 آزاد ارکان بھی حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 89 ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات آج شام 4 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہو گی، 27ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ ایم کیو ایم کے حوالے کیا جائے گا۔
سینیٹ میں حکمران اتحاد کے اراکین 61 اپوزیشن اراکین کی تعداد 35 ہے، سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے لیے 64 اراکین کی ضرورت ہے۔
حکومت کو سینیٹ میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) یا عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) کے 3اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔
واضح رہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا تھا کہ حکومت آئینی ترمیم لا رہی ہے اور لائے گی، پیپلز پارٹی اور ہم ایک پوائنٹ پر پہنچے ہیں اور اب دیگر اتحادیوں کو لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئینی ترمیم حکومت کی ہے، یہ کہیں سے پیرا شوٹ نہیں ہو رہی، حکومت سے کہتا ہوں کہ آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں لائیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا تھا کہ 27ویں ترمیم کا مقصد عدالتی عمل پر ابہام دور کرنا ہے۔