ضمنی انتخابات میں عوام کرین پر مہر لگائیں ،تحریک لبیک پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250923-2-13
حیدراباد (اسٹاف رپورٹر)تحریک لبیک پاکستان ضلع حیدرآباد کے امیر حافظ ذیشان ربانی نے کہا ہے کہ 24 ستمبر کو بلدیاتی ضمنی انتخابات میں عوام اسلامی نظام اور ترقی کے ضمانت کرین کے انتخابی نشان پر مہر لگا کر ثابت کر دیں کہ وہ اب پرانے آزامائے ہوئے ناکام اور عوام دشمن عوامی نمائیدوں کو مسترد کر چکے ہیں اور اب اسلام کا نظام چاھتے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان ہی اب عوامی امیدوں کا محور ہے ان شاء اللہ 24 ستمبر کو ٹی ایل پی کے امیدواران بھاری اکثریت سے کامیابی سمیٹیں گے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 24 ستمبر کو یو سی 106 سے وائس چئرمین کی سیٹ پر محمد فیضان جبکہ اسی یوسی سے وارڈ 3 پر جنرل کونسلر کے لیئے محمد سلیم کو یوسی 50 وارڈ 2 سے محفوظ احمد، یوسی 112 وارڈ 4 سے جنرل کونسلرکے لیئے محمد نعمان قریشی کو اپنے ووٹ سے کامیاب بنائیں۔
بیٹے کی عدم بازیابی پر اہل خانہ کا احتجاج
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)قاسم آباد کے علاقے شورا گوٹھ کی رہائشی بشیراں لاشاری نے اپنے بیٹے سجاد لاشاری کی بازیابی کے لیے اہل خانہ کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تحریک انصاف نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
درخواستگزار وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے مطابق اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں، لیکن نئے ایکٹ کے تحت انتظامی اور مالیاتی امور میں افسرشاہی کو بالادستی دی گئی ہے، جو جمہوری اصولوں کیخلاف ہے۔ مزید کہا گیا کہ حکومت نے غیرجماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا جوکہ آئین کے آرٹیکل17 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر معین الدین ریاض قریشی نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد پنجاب حکومت، سیکرٹری بلدیات اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس سلطان تنویر احمد نے اپوزیشن لیڈر معین الدین ریاض قریشی سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے ابوذر سلمان نیازی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے منظور کیا گیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 آئینِ پاکستان سے متصادم ہے، کیونکہ اس میں بیورو کریسی کو ایسے اختیارات دیئے گئے ہیں، جو منتخب عوامی نمائندوں کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔
درخواستگزار وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے مطابق اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں، لیکن نئے ایکٹ کے تحت انتظامی اور مالیاتی امور میں افسرشاہی کو بالادستی دی گئی ہے، جو جمہوری اصولوں کیخلاف ہے۔ مزید کہا گیا کہ حکومت نے غیرجماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا جوکہ آئین کے آرٹیکل17 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ آئین شہریوں کو تنظیم سازی اور سیاسی وابستگی کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، جبکہ غیرجماعتی انتخابات اس حق کو سلب کرتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2025 کی وہ دفعات جو بیوروکریسی کو اختیارات دیتی ہیں اور غیرجماعتی انتخابات سے متعلق ہیں، انہیں کالعدم قراردیا جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا اور مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کردی۔