شام اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے، امریکا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
نیویارک: امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ شام اور اسرائیل ایک ایسے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں جس کا مقصد خطے میں کشیدگی کم کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر شام کے لیے امریکی خصوصی ایلچی ٹام بیرک نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سمجھوتے کے تحت اسرائیل شام پر حملے روک دے گا جبکہ شام اسرائیلی سرحد کے قریب بھاری عسکری ساز و سامان یا مشینری منتقل نہیں کرے گا۔
امریکی ایلچی کے مطابق یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعلقات کی بحالی کی جانب پہلا قدم ثابت ہو سکتا ہے، جس سے خطے میں سفارتی پیش رفت کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے کی حتمی منظوری اور عملی نفاذ کے لیے اب دونوں ممالک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کی منظوری درکار ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کا بڑا قدم: امریکا نے تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز کردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے بعد امریکا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (Minuteman III) کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
امریکی ائیر فورس کے مطابق یہ میزائل کیلیفورنیا کے وینڈن برگ اسپیس فورس بیس سے فائر کیا گیا اور تقریباً 4,200 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مارشل جزائر میں موجود رونالڈ ریگن بیلسٹک میزائل ڈیفنس ٹیسٹ سائٹ پر کامیابی سے ہدف پر جا لگا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ GT 254 سیریز کا حصہ ہے، جو امریکا کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام کی درستگی اور کارکردگی کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
میزائل غیر مسلح تھا اور اس میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ری انٹری وہیکل نصب کیا گیا تھا۔
یہ تجربہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فوج کو تین دہائیوں بعد جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکا کو اپنی دفاعی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے فوری طور پر ایٹمی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنی ہوگی۔”
امریکی میڈیا کے مطابق، Minuteman III میزائل امریکا کے نیوکلئیر ڈیٹرنس سسٹم کا بنیادی حصہ ہے اور اسے صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب امریکا پر کسی دشمن ملک کی جانب سے جوہری حملہ کیا جائے۔