آشرم میں 17 خواتین کو ہراساں کرنے والا بھارتی بابا فرار
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
دہلی کے معروف آشرم ’سری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ‘ جو ویسنت کنج کے پوش علاقے میں واقع ہے کے ڈائریکٹر سوامی چیتنیا نندا سرسوتی پر17 خواتین طالبات نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس کے مطابق، یہ واقعہ معروف ”سری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ“ کے ایک سینئر عہدیدار کے بارے میں سامنے آیا ہے۔
سوامی بابا نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے والی طالبات کے ساتھ پوسٹ گریجویٹ مینجمنٹ ڈپلومہ کورسز کے دوران بدسلوکی کی، اور اس میں اکثر خواتین اساتذہ اور انتظامیہ کے افراد بھی ملوث پائے گئے جنہوں نے طالبات پر ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔
پولیس کے مطابق، 32 طالبات میں سے 17 خواتین نے بابا کے خلاف گواہی دی، جنہوں نے الزام لگایا کہ وہ ان کے ساتھ بدزبانی کرتے، نازیبا پیغامات بھیجتے، اور جسمانی طور پر ناموزوں چیزیں کرتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ وارڈنوں نے ان طالبات کو بابا سے ملوانا شروع کیا تھا، جو بعد میں ان کے ساتھ غلط سلوک کرنے لگا۔
پولیس نے جنسی ہراسانی اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں پولیس نے چھاپے مارے ہیں۔ تاہم، ملزم ابھی تک پولیس کی گرفت سے باہر ہے، اور حالیہ اطلاعات کے مطابق، وہ آخری بار آگرہ کے قریب دیکھا گیا تھا۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو آشرم کی زیر زمین پارکنگ میں ایک والوو گاڑی بھی ملی ہے جو ملزم کے زیر استعمال تھی۔ گاڑی کی سفارتی نمبر پلیٹ بھی جعلی ہے تاہم گاڑی ضبط کر لی گئی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
ترجمان دفترِ خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان پر ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کے الزامات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، جنہیں مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔
دفترِ خارجہ کے مطابق یہ الزامات حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور ایک معمول کے انتظامی معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش ہیں۔
مزید پڑھیں: بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات کا آغاز، سکھ یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری
ترجمان نے بتایا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بابا گورو نانک دیو جی کی سالگرہ کی تقریبات (4 تا 13 نومبر 2025) میں شرکت کے لیے 2400 سے زیادہ سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے۔
????PR No.3️⃣2️⃣8️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣5️⃣
Statement by the Spokesperson
????⬇️https://t.co/dFfKmpgsGn pic.twitter.com/UoljDWCjuA
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) November 6, 2025
ترجمان نے مزید بتایا کہ 4 نومبر کو ایک ہزار 932 یاتری اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے کامیابی سے پاکستان میں داخل ہوئے، تاہم تقریباً 300 ویزا ہولڈرز کو بھارتی حکام نے سرحد عبور کرنے سے روک دیا۔
طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستانی امیگریشن کا تمام عمل منظم، پُرامن اور شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا۔ چند افراد کے دستاویزات نامکمل تھے اور وہ امیگریشن حکام کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہے، جس پر انہیں طے شدہ ضابطوں کے مطابق واپس بھیج دیا گیا۔
انہوں نے واضح کیاکہ ان افراد کو مذہبی بنیادوں پر داخلے سے روکنے کا دعویٰ سراسر غلط اور اشتعال انگیز ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہاکہ پاکستان ہمیشہ تمام مذاہب کے زائرین کا خیر مقدم کرتا ہے اور انہیں اپنے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: بابا گورونانک کا 556ویں جنم دن، ننکانہ صاحب کے تعلیمی اداروں میں 3 روزہ تعطیل
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کارروائی انتظامی نوعیت کی تھی، اسے فرقہ وارانہ یا سیاسی رنگ دینا افسوسناک اور بھارتی حکومت و میڈیا کے بڑھتے ہوئے تعصب کا مظہر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بابا گورونانک پاکستان ترجمان دفتر خارجہ جنم دن تقریبات ہندو برادری وی نیوز