علیمہ خان کیس: عدالتی حکم عدولی پر ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو قید و جرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان سمیت 10 افراد کے خلاف 26 نومبر کو ہونے والے احتجاج سے متعلق کیس میں عدالتی حکم عدولی پر سخت ایکشن لے لیا۔ عدالت نے تھانہ صادق آباد کے ایس ایچ او ندیم عباس اور اے ایس آئی شکیل کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو 6، 6 ماہ قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سنایا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ دونوں پولیس افسران نے احتجاج کیس کے چالان کی تعمیل میں غفلت برتی، جس پر پہلےتوہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا** تھا۔ تاہم بعد ازاں ان کے جوابات کو غیر تسلی بخش قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ علیمہ خان سمیت دیگر 9 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج کے سلسلے میں مقدمہ درج ہے، جس پر عدالت نے پولیس کو کارروائی کی ہدایت کی تھی، لیکن مقررہ وقت میں عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر یہ سخت فیصلہ سامنے آیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے؛ علیمہ خان
سٹی 42: بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے، 27ویں ترمیم کے ذریعے آپ سے انصاف کا حق لے لیاگیا،صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی عوام پر ظلم ہے۔
اولپنڈی فیکٹری ناکے کے قریب گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھاکہ ہم احتجاج بانی پی ٹی آئی کے حقوق کے لیے کر رہے ہیں،بانی پی ٹی آئی کا حق ہے فیملی اور وکلا سے ملاقات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتوں سے نورین خانم کی ملاقات ہورہی،میری ملاقات نہیں ہونے دی جارہی،یہ لوگ ڈرے ہیں،بانی کا پیغام نہ باہر آجائے۔
صوبہ بھر میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا سلسلہ تیزی سے جاری
27 ترمیم کے بعد حالات بدل گئے لگتا ہے 28 ترمیم کے بعد بلڈنگ ختم ہو جائے گئی،جہاں سے فیصلہ آنا ہوگا آجائے گا۔بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے پاکستان میں ایک ظالم نظام رائج کیا جارہا ہے عوام کی آواز کو بند کیا جارہا ہے، 27ویں ترمیم جس کے ذریعے آپ سے انصاف کا حق لے لیا جائے صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی عوام پر ظلم ہے اگر اس کے خلاف قوم کھڑی نہ ہوئی تو پھر بھیڑ بکریاں بنا دی جائے گی،عمران خان نے یہ بارہا کہا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے آپ کو کھڑے ہونا پڑے گا آپ مانگے گے تو ہی حق ملے گا۔
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں،پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے:وزیراعظم
اگر پچھلا دور ہوتا اور کورٹ کے حکم عدولی ہوتی تو یہاں پولیس اور آئی جی کی لائن لگی ہوتی،پہلے توہین عدالت کا ایک ڈر ہوا کرتا تھا، آج کل لوگ مذاق سمجھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ قانون کے مطابق چلے ہیں،اسی امید میں پی ٹی آئی ہائیکورٹ اور اب سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن داخل کر رہی ہے ۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے ،بانی پی ٹی آئی اس وقت قید میں ہیں ہم نے انہیں رہا کروانا ہے انہوں نے ہمیں نہیں بتانا کس طرح کرنا ہے،انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آج اگر ہماری جکہ پی پی پی یا ن لیگ کے لوگ ہوتے تو کیا ان کے ساتھ بھی ایسا کچھ ہوتا؟؟اور ان کو روکا جاتا
علیمہ خان نے دعویٰ کیاکہ بانی پی ٹی آئی کی جماعت پر امن ہے ہم یہاں آتے ہیں اور انتظارِ کرتے اور واپس چلے جاتے ہیں،آج ہم نے کہا ہے کہ بے شک پرچے دو یا ہم سب کو جیل میں ڈال دو ہم نہیں گھبراتے آج ہم کو اگر ملاقات کی اجازت نہ ملی تو یہاں سے نہیں اٹھیں گے،عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا غیر قانونی ہے۔
مودی سرکار کو بڑا دھچکا,بھارتی شہریوں پر بغیر ویزا ایران میں داخلے پر پابندی عائد