Jasarat News:
2025-10-04@16:48:51 GMT

کرکٹ: بھارت کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250930-03-3

 

کرکٹ محض ایک کھیل نہیں بلکہ برصغیر کی تاریخ، ثقافت اور سیاست میں ایک گہرا تعلق اس کے ساتھ ہے۔ جنوبی ایشیا کے عوام کے لیے یہ کھیل اہمیت کا حامل ہے اور کھیل کے کچھ آداب ہوتے ہیں اور باہمی احترام اس کا ہم تقاضا ہے۔ لیکن جب کوئی قوم اپنے سیاسی عزائم اور تنگ نظری کو کھیل کے میدان تک لے آئے تو نہ صرف کھیل کی اصل روح مجروح ہوتی ہے بلکہ عالمی سطح پر اس قوم کی اخلاقی حیثیت بھی سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔ حالیہ ایشیا کپ 2025 کے فائنل میچ کے بعد بھارتی ٹیم کا رویہ اسی افسوسناک حقیقت کی تازہ مثال ہے۔ بھارتی ٹیم نے نہ صرف اسپورٹس مین اسپرٹ کی دھجیاں اُڑائیں بلکہ عالمی سطح پر اپنی چھوٹی ذہنیت اور غیر پیشہ ورانہ رویے کی بدترین مثال قائم کی۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں بھارت نے اگرچہ پاکستان کو ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی اور ایونٹ جیتنے میں کامیاب رہا، مگر اس کے بعد پیش آنے والے واقعات نے فتح کو ذلت میں بدل دیا۔ بھارتی کھلاڑیوں نے صدر ایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا اور تقریب کو سبوتاژ کردیا۔ یہ وہ عمل تھا جس نے دنیا بھر کے کرکٹ شائقین اور تجزیہ کاروں کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ بھارتی بورڈ اور مودی سرکار کی پالیسی ہمیشہ کھیل کو سیاست کے رنگ میں رنگنے کی رہی ہے۔ ماضی میں بھی بھارتی ٹیم نے کئی مواقع پر پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا، مشترکہ ایونٹس میں رکاوٹیں ڈالیں اور کھیل کے میدان کو اپنی سیاسی مہم جوئی کا حصہ بنایا۔ مگر ایشیا کپ 2025 کے فائنل کے بعد ہونے والی بدتمیزی اس سے بھی بڑھ کر تھی۔ کرکٹ جیسے شاندار کھیل میں ہار جیت معمول کا حصہ ہے، مگر اس کھیل کی اصل عظمت اس میں ہے کہ جیتنے والا فاتحانہ مگر عاجزی کے ساتھ خوشی منائے اور ہارنے والا وقار کے ساتھ اپنی شکست کو تسلیم کرے۔ بھارتی ٹیم نے اس بنیادی اصول کو روند ڈالا۔ اس نے اپنی جیت کو بھی ایک شرمندگی میں بدل ڈالا اور پوری دنیا کے سامنے خود کو ایک کم ظرف اور چھوٹی سوچ رکھنے والی ٹیم کے طور پر پیش کیا۔ بھارت کی اس حرکت کو نہ صرف کرکٹ کے حلقوں میں بلکہ عالمی میڈیا میں بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ بڑی بڑی عالمی خبر رساں ایجنسیوں اور اسپورٹس چینلوں نے واضح لکھا کہ بھارت نے اسپورٹس مین اسپرٹ کو پامال کر کے کرکٹ کو سیاست میں گھسیٹا ہے۔ اس واقعے نے یہ بھی ثابت کیا کہ بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوتا جارہا ہے۔ بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ رویہ اس کے اس عمومی رویے کی عکاسی کرتا ہے جو وہ اپنے ہمسایہ ممالک، عالمی اداروں اور حتیٰ کہ اندرونی اقلیتوں کے ساتھ بھی اختیار کرتا ہے۔ ہٹ دھرمی، تکبر اور ضد، یہ وہ خصوصیات ہیں جنہوں نے بھارت کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کے ایک بار پھر بے نقاب کیا ہے۔ اے سی سی کے صدر محسن نقوی نے بھی بھارتی ٹیم کے اس غیر اخلاقی رویے کے سامنے سر نہ جھکایا۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے بھارتی ٹیم کے رویے کو سختی سے مسترد کیا اور ٹرافی حوالے کرنے سے انکار کردیا۔ یہ مؤقف نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے کرکٹ شائقین کے لیے باعث ِ فخر ہے۔ یہ پیغام بھی گیا کہ کھیل کے اصول اور اس کی حرمت سب سے بالاتر ہیں، اور کوئی بھی ٹیم یا ملک اپنی ہٹ دھرمی کے ذریعے کھیل کے وقار کو مجروح نہیں کر سکتا۔ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کے خلاف ورزی کی۔ ماضی میں بھی وہ پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کرچکے ہیں اور مشترکہ تصاویر سے گریز کرتے رہے ہیں۔ یہ سب اس بات کا اظہار ہے کہ بھارتی قیادت اپنی ٹیم کو کھیل کی حقیقی روح کے مطابق چلانے کے بجائے اسے سیاسی بیانیے کا حصہ بناتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کھیل کے شائقین مایوسی کا شکار ہوتے ہیں اور بھارت اپنی ساکھ مزید کھو دیتا ہے۔ کھیل کے ماہرین کہتے ہیں کہ بھارتی ٹیم نے اگرچہ ایشیا کپ جیتا، لیکن وہ کھیل کے میدان میں اصل فتح حاصل نہ کر سکی۔ اصل فتح وہ ہوتی ہے جو عزت، احترام اور کھیل کے آداب کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔ بھارت نے اپنی فتح کو خود ہی رسوائی میں بدل ڈالا۔ مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کی اوچھی حرکتوں سے دنیا انجان نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جب سے پاکستان نے بھارت کے چھے طیارے گرائے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، تب سے بھارت مسلسل بوکھلاہٹ اور بے چینی کا شکار ہے۔ یہی کیفیت اب کھیل کے میدان میں بھی جھلک رہی ہے۔ لیکن بھارت نے اسے بھی اپنی تنگ نظری، انا پرستی اور انتہا پسندی کا ہتھیار بنا دیا۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں بھارت کا تاثر ایک غیر ذمے دار اور انا پرست ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، جو اپنی چھوٹی سوچ کی وجہ سے عزت حاصل کرنے کے بجائے جگ ہنسائی کماتا ہے۔ ایشیا کپ 2025 کا فائنل نے کرکٹ شائقین کو بھارتی رویے کی وجہ سے مایوس کیا ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر یہ ثابت کردیا کہ وہ بڑی جیت بھی چھوٹی ذہنیت کے ساتھ نہیں سنبھال سکتا۔ بھارتی ٹیم اور قیادت اس وقت بدترین مقام پر کھڑی ہے، اور وہ بھی ایک رسوائی کے استعارے کے طور پر؟ یہ ہٹ دھرمی، یہ ضد اور یہ تنگ نظری نہ صرف بھارت کے کھیل بلکہ اس کی عالمی ساکھ کے لیے بھی ایک بدنما داغ ہے۔

 

اداریہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کھیل کے میدان بھارتی ٹیم نے عالمی سطح پر بھارت نے کہ بھارت ایشیا کپ سے انکار کے ساتھ میں بھی کے بعد

پڑھیں:

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: بھارت کا پاکستان سے مصافحے سے گریز کا امکان برقرار

بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) کے سیکریٹری دیوجیت سائیکیا نے کہا ہے کہ 5 اکتوبر کو آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے مابین ہونے والے میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان مصافحے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

واضح رہے کہ حالیہ ایشیا کپ کے دوران بھارتی ٹیم نے تینوں مواقع پر پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا تھا اور فائنل جیتنے کے بعد ایوارڈ تقریب میں بھی شرکت نہیں کی تھی، جہاں ٹرافی صدر ایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی نے دینا تھی۔

مزید پڑھیں: ٹرافی دینے کے لیے پہلے بھی تیار تھا، اب بھی ہوں، میرے دفتر آئیں اور ٹرافی لے لیں، محسن نقوی نے بھارتی ٹیم پر واضح کردیا

سائیکیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بھارت پاکستان کے خلاف میچ ضرور کھیلے گا اور کرکٹ کے تمام پروٹوکولز، جیسا کہ ایم سی سی قوانین میں درج ہیں، پر عمل ہوگا۔ لیکن ہاتھ ملانے یا گلے ملنے کی یقین دہانی اس وقت نہیں کر سکتا۔

اس معاملے پر بھارتی صحافی بوریا مجمدار نے بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ محض ایک اور میچ نہیں ہوگا بلکہ ایشیا کپ کے سلسلے کی ہی توسیع سمجھا جائے گا، جہاں صرف جنس بدلے گی، رویہ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

BCCI بھارت بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان دیوجیت سائیکیا مصافحہ ہینڈ شیک ویمنز ورلڈ کپ

متعلقہ مضامین

  • معرکہ حق میں جگ ہنسائی ،بھارت نے آپریشن سندور ٹو کی تیاری شروع کردی
  • بھارت کی حرکتیں تیسرے درجے کی ٹیم جیسی ہیں، باسط علی
  • سیاست کے کندھوں پر ایشیا کپ کا جنازہ
  • کھیل میں سیاست، بھارت کے اس عمل سے قبل دونوں ممالک کے کھلاڑی کیسے ملتے تھے، خوبصورت ویڈیو وائرل
  • اے بی ڈیویلئیرز بھی کرکٹ میں سیاست لانے پر بھارتی ٹیم پر برس پڑے
  • ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی
  • بھارت نے کھیل کی ساکھ متاثر اور گودی میڈیا نے لوگوں کو بیوقوف بنایا: محسن نقوی
  • کرکٹ کو سیاسی میدان کی جنگ نہ بنایا جائے
  • بھارت نے کھیل کی ساکھ متاثر اور گودی میڈیا نے لوگوں کو بیوقوف بنایا، محسن نقوی
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: بھارت کا پاکستان سے مصافحے سے گریز کا امکان برقرار