بنوں کی تحصیل جانی خیل میں خوارج نے دھماکا خیز مواد سے رابطہ پل تباہ کر دیا، جس پر عوام نے شدید ردعمل دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بنوں کی تحصیل جانی خیل کے علاقے مالی خیل میں خوارج نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، خوارج نے رابطہ پل کے نیچے بارودی مواد نصب کیا، جس کے پھٹنے سے پل مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

واقعے کے بعد اہلِ علاقہ نے خوارج کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ اہلِ علاقہ نے اس بزدلانہ کارروائی کی مذمت کی اور اسے علاقے کے امن و ترقی پر کھلا حملہ قرار دیا۔

اہلِ علاقہ نے کہا کہ تمام سڑکیں، مساجد اور مدارس عوامی سہولت کے لیے بنائے گئے ہیں۔ خوارج کے یہ بزدلانہ حملے کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے، یہ خوارج چاہے افغانی ہوں یا کسی اور شناخت سے تعلق رکھتے ہوں، ان کا یہ عمل سراسر غلط ہے۔

اہلِ علاقہ کا کہنا تھا کہ خوارج کی یہ حرکات صرف عوام کو تکلیف دینے اور نقصان پہنچانے کے مترداف ہیں، یہ تمام حملے اسلام کے قطعی منافی ہیں خوارج اگر واقعی مسلمان ہوتے تو ایسا ہرگز نہ کرتے۔

ذرائع کے مطابق اہلِ علاقہ کا کہنا تھا کہ پل کی تباہی کے بعد کئی بیمار اور ضعیف افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خوارج اگر اتنا ہی طاقتور ہیں تو بزدلانہ حملوں کی بجائے سامنے آکر مقابلہ کریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 24 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 37 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔

دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں دہشت گردی کی ایک بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے بھارت حمایت فتنۂ الخوارج کے ایک کارندے کو بارودی سرنگ نصب کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
 
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔ دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا : فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 دہشت گرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ, مبارکباد دی
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ
  • بنوں میں پولیس اسٹیشن کے قریب خودکش دھماکا
  • بنوں میں خودکش دھماکا، حملہ آور ہلاک
  • بنوں میں خودکش دھماکا، حملہ آور ہلاک  
  • ڈیرہ مرادجمالی میں ریلوے ٹریک دھماکے سے تباہ؛ جعفر ایکسپریس بال بال بچ گئی
  • بنوں اورلکی مروت میں آپریشن، 7 دہشت گرد ہلاک
  • بنوں اور لکی مروت میں آپریشن‘ 5 دہشت گرد ہلاک