ایشیا کپ کو متنازع بنانے کے بعد بھارتی میڈیا نے ویمنز ورلڈکپ کے خلاف ماحول بنانا شروع کردیا۔

 ایونٹ کے آغاز سے قبل یہ سوال اٹھایا جانے لگا کہ اس میں بھارت اور پاکستان کی ویمنز ٹیمیں مصافحہ کریں گی یا نہیں۔

بی سی سی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہرمن پریت کور اور ان کی ٹیم کو اس حوالے سے ابھی کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے، دونوں ٹیموں کا مقابلہ قریب آنے پر اصل پوزیشن واضح ہوگی۔

ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ یہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے، جو پروٹوکول موجود ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ایشیا کپ سے قبل بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں اتناشور مچا کے سوریا کمار پاکستانی پلیئرز کی جانب دیکھنے سے بھی گھبرانے لگے اور آخر میں انہوں نے محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے بھی انکار کردیا تھا۔

ویمن کرکٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک 11 ون ڈے اور 16 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جاچکے ہیں جن میں سے پاکستان ویمنز ٹیم نے تین ٹی ٹوئنٹی میں فتح حاصل کی جبکہ ون ڈے میں ایک بھی میچ نہیں جیت سکی۔

پاکستان اور بھارت کی ویمنز ٹیمیں پانچ اکتوبر کو کولمبو میں مدمقابل آئیں گی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ویمنز ورلڈکپ: آئی سی سی نے پاکستانی کپتان کی پریس کانفرنس میں سیاسی سوالات پر پابندی لگا دی

ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈکپ میں کسی بھی ممکنہ تنازعے سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت ویمنز میچ سے ایک دن قبل، پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس کے دوران کچھ صحافیوں نے غیر رسمی انداز میں موجودہ سیاسی حالات پر سوالات اٹھانے کی کوشش کی۔ اس پر آئی سی سی کی میڈیا مینیجرسیپوا کازی نے فوری مداخلت کرتے ہوئے واضح ہدایت دی کہ پریس کانفرنس صرف کرکٹ تک محدود رکھی جائے گی۔ کسی بھی سیاسی معاملے یا دونوں ٹیموں کے ہینڈ شیک سے متعلق سوالات کی اجازت نہیں ہوگی۔
ان ہدایات کے بعد پریس کانفرنس کا سلسلہ آگے بڑھا، جس میں کپتان فاطمہ ثنا نے بھارت کے خلاف میچ کی تیاریوں، ٹیم کی حکمت عملی، اور موجودہ فارم پر بات کی۔
فاطمہ ثنا نے کہاکہ ہماری توجہ صرف اور صرف کرکٹ پر ہے۔ بھارت کے خلاف میچ کیلئے بھرپور تیاری کی ہے، لیکن فائنل الیون کا اعلان ابھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ بنگلادیش کے خلاف شکست کے بعد ٹیم کا ورلڈکپ سے باہر ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں، ہم واپسی کریں گے۔ پوری ٹیم نے محنت کی ہے، اور سب کا فوکس اگلے میچز پر ہے۔ جب ایک صحافی نے ماضی میں ٹیموں کے دوستانہ تعلقات اور میل جول سے متعلق سوال کیا تو فاطمہ نے محتاط انداز میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ پہلے ٹیموں میں آپس میں گھلنا ملنا عام تھا، جو خوش آئند تھا، لیکن موجودہ حالات میں ہماری اولین ترجیح صرف کھیل ہے۔ ہمیں علم ہے کہ میدان سے باہر کیا کچھ ہو رہا ہے، لیکن ہم صرف کرکٹ پر فوکس کر رہے ہیں۔ اپنی کپتانی سے متعلق سوال پر فاطمہ کا کہنا تھاکہ کم عمری میں کئی اعزازات ملے، جو میرے لیے باعثِ فخر ہیں۔ ٹیم میں شامل سینئر کھلاڑی مجھے بھرپور سپورٹ کرتی ہیں، اور ہم سب ایک ٹیم کی طرح متحد ہو کر میدان میں اترتے ہیں۔ آئی سی سی کی سخت ہدایات نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ کھیل کو سیاست سے دور رکھنا ناگزیر ہے۔ پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کا بھی یہی پیغام تھا — ہم یہاں صرف کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، اور یہی ہماری اصل توجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈکپ: آئی سی سی نے پاکستانی کپتان کی پریس کانفرنس میں سیاسی سوالات پر پابندی لگا دی
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • ٹرافی تنازع پر بھارت کی برہمی، اے سی سی صدر محسن نقوی کو سازش کا نشانہ بنایا جانے لگا
  • ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟
  • ویمنز ورلڈکپ: پاکستان ٹیم اپنا پہلا میچ آج بنگلادیش کیخلاف کھیلے گی
  • ویمنز ورلڈکپ: پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے متعلق بی سی سی آئی کا موقف سامنے آگیا
  • بھارت نے کھیل کی ساکھ متاثر اور گودی میڈیا نے لوگوں کو بیوقوف بنایا: محسن نقوی
  • بھارتی میڈیا جھوٹا، معافی مانگی نہ مانگوں گا، محسن نقوی: کوئی گارنٹی نہیں خواتین کھلاڑی ہاتھ ملائیں، سیکرٹری بھارتی بورڈ
  • بھارت نے کھیل کی ساکھ متاثر اور گودی میڈیا نے لوگوں کو بیوقوف بنایا، محسن نقوی
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: بھارت کا پاکستان سے مصافحے سے گریز کا امکان برقرار