افغانستان میں انٹرنیٹ پر پابندی کی افواہیں بے بنیاد ہیں: طالبان
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل: طالبان حکومت نے افغانستان میں انٹرنیٹ پر ملک گیر پابندی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت دی ہے کہ حالیہ بڑے پیمانے پر پیدا ہونے والا کمیونی کیشن بلیک آؤٹ تکنیکی وجوہات کا نتیجہ تھا، نہ کہ حکومتی پالیسی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق طالبان حکام نے پاکستانی صحافیوں کے ایک واٹس ایپ گروپ میں جاری اپنے بیان میں کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، سروسز کی معطلی پرانے فائبر آپٹک کیبلز کی تبدیلی کے باعث ہوئی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں نیٹ ورک متاثر ہوا۔
یہ طالبان حکومت کا اس معاملے پر پہلا باضابطہ اعلان ہے، جو اس وقت سامنے آیا جب پیر کے روز افغانستان بھر میں ٹیلیفون اور انٹرنیٹ خدمات مکمل طور پر بند ہو گئیں۔ عالمی انٹرنیٹ مانیٹرنگ ادارے نیٹ بلاکس نے بھی اس روز افغانستان جیسے 4 کروڑ 30 لاکھ کی آبادی والے ملک میں “مکمل انٹرنیٹ بلیک آؤٹ” کی تصدیق کی تھی۔
اگرچہ طالبان نے اس بار تکنیکی خرابی کو وجہ قرار دیا ہے، تاہم اس سے قبل کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر اخلاقی قدغن کے نام پر پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔ گزشتہ ماہ 16 ستمبر کو بلخ صوبے کے حکام نے باضابطہ طور پر انٹرنیٹ بندش کی تصدیق کی تھی، اسی طرح بدخشاں، تخار، ہلمند، قندھار اور ننگرہار میں بھی سروسز معطل ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔
ایک افغان سرکاری اہلکار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ تقریباً آٹھ سے نو ہزار ٹیلی کمیونی کیشن ٹاورز کو اگلے حکم تک بند رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اس کے برعکس طلوع نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے موبائل فونز پر 3G اور 4G سروسز کو بند کرنے کے لیے ایک ہفتے کی ڈیڈلائن دے دی ہے۔
انٹرنیٹ اور ٹیلیفون سروسز کی بندش نے نہ صرف عوام کے درمیان رابطوں کو متاثر کیا ہے بلکہ بینکاری نظام، تجارتی سرگرمیوں اور فضائی شعبے کو بھی شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں خواتین کی ملازمتوں اور لڑکیوں کی تعلیم پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے، جب کہ خواتین کے محرم کے بغیر سفر، عوامی مقامات پر جانے اور بیوٹی پارلرز کے کاروبار پر بھی قدغن لگائی جا چکی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انٹرنیٹ پر
پڑھیں:
نیو کراچی ٹائون میں 600نئی گلیوں کی تعمیر کے منصوبے کا آغاز‘ منعم ظفر نے سنگ بنیاد رکھ دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251002-08-25
کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی نے نیو کراچی ٹائون میں ’’خوبصورت گلیاں ، خوبصورت ٹائون ‘‘ کے عنوان سے 600نئی گلیوں کی تعمیر کے ایک بڑے منصوبے کا آغاز کر دیا ہے ، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بدھ کے روز ٹائون چیئر مین نیو کراچی محمد یوسف ، وائس چیئر مین شعیب بن ظہیر اور امیر ضلع شمالی طارق مجتبیٰ کے ہمراہ منصوبے کا سنگ ِ بنیاد رکھا ، اس حوالے سے نیو کراچی ٹائون آفس میں منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ ہم عوام سے کیے گئے اپنے وعدے کے مطابق اختیارا ت و وسائل سے بڑھ کر کام کر رہے ہیں ۔نیو کراچی کے 27 سیکٹرز میں بیک وقت 600 گلیوں کی تعمیر و مرمت کا آغاز ہو رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید ترقیاتی کام ، گلیوں، محلوں اور ٹاؤنز میں نظر آئیں گے ۔قابض میئر سن لیں رونا دھونابند کریں ، الزام تراشیاں اور رکاوٹیں اب نہیں چلیں گی، کراچی کے عوام مسائل کا حل اور عملی کام چاہتے ہیں۔ آپ وفاقی حکومت سے 200 ارب روپے کا مطالبہ تو کر رہے ہیں لیکن یہ بھی بتائیے کہ پچھلے 15 برسوں میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے کراچی کے 3360 ارب روپے کہاں خرچ کیے؟ جن میں 1ہزار ارب روپے آکٹرائے ضلع ٹیکس ،1 ہزار ارب انفراسٹرکچر سیس اور 1360 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کے تھے‘ لیکن کراچی کی حالت سب کے سامنے ہے۔ہمارا تو وفاق سے 500 ارب روپے کا مطالبہ ہے اور یہ فنڈز کراچی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی نگرانی میں خرچ ہوں تاکہ شہر کو واقعی ترقی مل سکے۔ آج بھی ہم یہ کہتے ہیں کہ چاہے ٹاؤن کسی بھی جماعت کا ہو، کراچی کی ضرورت تعمیر و ترقی ہے۔ ہر ٹاؤن کو 2 ارب روپے دیے جائیں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں۔منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، یہاں کے لوگ ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔ ان کا حق ہے کہ انہیں بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں، ان کی گلیاں اور سڑکیں بہتر ہوں، انہیں پانی، بجلی اور بہتر انفراسٹرکچر مہیا کیا جائے ۔گزشتہ 2 برس میں جماعت اسلامی کی قیادت نے عملی اقدامات کے ذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ خدمت اور ترقی ہی ہماری اصل ترجیح ہے۔ ہم نے اپنے ٹاؤنز میں 171 پارکوں کو بحال کیا، 42 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جہاں 7 ہزار سے زائد بچوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا، ہم نے نوجوانوں کے لیے کھیلوں کے میدان قابض مافیا سے آزاد کرائے، اوپن ایئر جم، واٹر پارک اور اربن فاریسٹ بارش اوروضو کے پانی کاہارویسٹنگ سسٹم جیسے نئے منصوبے متعارف کرائے۔ محمد یوسف نے کہا کہ آج کی اس تقریب سے ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی نے اپنے وعدے کے مطابق خدمت کا سفر شروع کیا ہے اور یہ سفر ان شاء اللہ جاری رہے گا۔ ہم اپنی گلیوں اور محلوں کو سنواریں گے، ترقی کے کاموں میں تیزی لائیں گے اور ساتھ ہی صوبائی حکومت کا بھی تعاقب اور پوچھتے رہیں گے کہ عوام کا حق کہاں گیا؟ نیوکراچی کے عوام کسی کو اپنے حق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔ جماعت اسلامی عوام کے حق کے لیے آواز بھی اٹھائے گی اور اپنی بساط کے مطابق کام بھی کرتی رہے گی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نیو کراچی ٹاؤن آفس میں’’ خوبصورت گلیاں، خوبصورت ٹاؤن ‘‘کے عنوان سے 600 نئی گلیوں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب تقریب سے خطاب کر رہے ہیں، ٹاؤن چیئر مین نیو کراچی محمد یوسف، وائس چیئر مین شعیب بن ظہیر اور امیر ضلع شمالی طارق مجتبیٰ و دیگر بھی موجود ہیں