جرمنی کے شہر میونخ میں دھماکوں کی آوازیں ‘پولیس کی بھاری نفری تعینات
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی کے شہر میونخ میں بدھ کے روزدھماکوں کی آوازوں کے بعد پولیس اور فائر بریگیڈ کے اہل کاروں کی ایک بڑی تعداد لیرشیناور شٹراسے نامی مرکزی شاہراہ پر تعینات کردی گئی۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ شہریوں اور دیگر رہایشیوں کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور فائر بریگیڈ کی وسیع پیمانے پر کارروائیوں کے باعث سڑک کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ دھماکوں اور فائرنگ کی آوازوں کے درمیان ایک لاش ملی جبکہ ایک شخص گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب جرمنی چند برسوں میں متعدد پر تشدد حملوں کا سامنا کر چکا ہے۔ ان واقعات نے سیکورٹی خدشات اور ہجرت کے مسئلے پر کشیدگی کو بڑھا دیا تھا۔ گزشتہ برس 20 دسمبر کو میگڈی برگ میں کرسمس مارکیٹ کے قریب کار سے کچلنے کے ایک واقعے میں 6 افراد ہلاک اور تقریباً 200 زخمی ہوئے تھے۔ واقعے کی تحقیقات میں ایک ڈاکٹر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شام :بشار الاسد کے فرار کے بعد پہلی بار روسی وفد کی آمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں اسدی حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی بار روس اور ترکیہ کے عہدے داروں پر مشتمل وفد نے دمشق کا دورہ کیا۔ وفد میں 25 گاڑیاں تھیں جن میں جنرل سیکورٹی اور پولیس بھی شامل تھی۔ ابتدائی طور پر فوجی وفد قنیطرہ صوبے پہنچا،جس کے بعد وفد تلول الحمر کی طرف گیا جو بیت جن قصبے کے مغرب میں واقع ہے اور جو پہلے ایک روسی فوجی چوکی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وفد نے ان بعض فوجی مقامات کا معائنہ کیا جو سابق حکومت کے دور میں روسی افواج کے ہیڈ کوارٹر تھے۔ جن علاقوں سے وفد گزرا وہاں شامی جنرل سیکوٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔