data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈبلن :آئرلینڈ کے وزیراعظم (تاؤسیخ) میہل مارٹن نے غزہ کی جانب امداد لے جانے والےگلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بین الاقوامی بحری قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئرلینڈ کے وزیراعظم نے کہا کہ اگر یہ حملہ بین الاقوامی پانیوں میں کیا گیا ہے تو یہ یقیناً عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

وزیراعظم مارٹن کا کہنا تھا کہ یہ مشن خالصتاً انسانی بنیادوں پر تھا جس سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں تھا،  اس کا مقصد صرف غزہ کے عوام تک امداد پہنچانا اور دنیا کو ان کی حالتِ زار کی طرف متوجہ کرنا تھا، غزہ میں فوری طور پر انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئرش شہریوں سمیت تمام گرفتار کارکنوں کو قونصلر مدد فراہم کی جائے گی اور یہ نہایت اہم ہے کہ انہیں انسانی وقار کے مطابق برتاؤ ملے۔

خیال رہےکہ فلوٹیلا منتظمین کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے غزہ جانے والے بین الاقوامی قافلے پر حملہ کرکے کم از کم 223 کارکنوں کو گرفتار کیا، جن کا تعلق مختلف ممالک سے تھا،گلوبل صمود فلوٹیلا نے امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ان کارکنوں کے نام اور قومیتوں کی تفصیلات جاری کیں۔ گرفتار کارکنوں میں اسپین، اٹلی، برازیل، ترکی، یونان، امریکا، جرمنی، سویڈن، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد ممالک کے شہری شامل ہیں۔

یاد رہے کہ غزہ گزشتہ 18 برس سے اسرائیلی محاصرے میں ہے اور مارچ 2025 میں اسرائیل نے ناکہ بندی کو مزید سخت کرتے ہوئے سرحدی گزرگاہیں بند کر دی تھیں۔ اس اقدام نے خوراک اور ادویات کی ترسیل روک کر علاقے میں بھوک اور بیماریوں کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا خبردار کر چکی ہیں کہ غزہ تیزی سے ناقابلِ رہائش خطہ بنتا جا رہا ہے۔

وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی

پڑھیں:

سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر

ایک ایسے وقت میں کہ جب غزہ میں کھلے جنگی جرائم اور سفاکانہ کارروائیوں کے باعث، قابض صیہونی رژیم کیخلاف "فلسطینی شہریوں کی نسل کشی" کا مقدمہ ہیگ کی عالمی عدالت میں زیر سماعت ہے، ملکی نوجوانوں کیساتھ خطاب میں جرمن چانسلر کا فخریہ انداز میں کہنا تھا کہ "جرمنی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے"! اسلام ٹائمز۔ جرمن حکومت کے سربراہ فریڈرک مرٹز (Friedrich Merz) نے قابض و سفاک صیہونی رژیم کے انسانیت سوز جرائم کی حمایت کا ایک مرتبہ پھر اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک کانفرنس جرمن نوجوانوں کے ساتھ خطاب کے دوران جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی کا موقف بھی واضح ہونا چاہیئے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔ فریڈرک مرٹز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم مغربی اتحاد میں ہیں.. ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں.. پیارے دوستو، میں یہ نہیں بھولا!

واضح رہے کہ جرمنی، غزہ میں نسل کشی کے آغاز سے ہی قابض صیہونی رژیم کا اندھا حامی رہا ہے جبکہ ایران کے خلاف 12 روزہ اسرائیلی جنگ کے دوران موجودہ جرمن چانسلر نے انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ "یہ (غزہ اور ایران پر حملے) ایک گھناؤنا کام (Dirty Job) ہے کہ جو اسرائیل ہم سب کے لئے انجام دے رہا ہے"۔
-

متعلقہ مضامین

  • گلگت، کارکنوں کی گرفتاری پر عوامی ایکشن کمیٹی نے احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا
  • ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
  • آسٹریلیا کی سنگین جرائم کے احتساب کیلئے طالبان کیخلاف نئی پابندیوں کی تجاویز
  • ٹریفک  قوانین کی خلاف  ورزی  پر سخت  جرمانے  ‘ پابندیاں  نافذ ‘ عوام  کی حفاظت  یقینی  بنارہے ہیں : مریم  نواز
  • غزہ میں کوئی بھی انسانی شکار کھیل سکتا ہے
  • انسانی انخلاء کے نام پر فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے خفیہ بین الاقوامی نیٹ ورک کا انکشاف
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ، توڑ پھوڑ، آگ لگا دی