پشاور میں صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی کارروائی کیخلاف احتجاجی جلوس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
گلوبل صمود فلوٹیلا کے خلاف اسرائیلی کارروائی اور وہاں گرفتار کیے گئے بین الاقوامی کارکنان کے معاملے پر پشاور میں 2 الگ الگ مگر ہم ذہن احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:گلوبل صمود فلوٹیلا: بلاول بھٹو زرداری کا گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ
جماعتِ اسلامی نے امریکی قونصل خانے کے سامنے اور پاکستان مرکزِ مسلم لیگ نے فوارہ چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی، جن میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور اسرائیل کے خلاف زوردار نعرے لگائے۔
جماعتِ اسلامی کا احتجاج اور مشتاق احمد کی حمایتجماعتِ اسلامی کے جلوس میں جنرل سیکرٹری پی وی سطحی صابر حسین اعوان نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پرامن فلوٹیلا پر حملہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جماعتِ اسلامی کی نمائندگی کرنے والے سینٹر مشتاق احمد کو مبینہ طور پر سمندری حدود سے گرفتار کیا گیا، اور ان کی گرفتاری کو ہمت اور استقامت کی علامت قرار دیا گیا۔
صابر حسین نے 2 ریاستی حل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بانیِ پاکستان کے اصولوں کے منافی ہے اور انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کو رد کیا جائے ورنہ ملک گیر احتجاجی لہر اٹھ کھڑی ہوگی۔
صابر حسین نے کہا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا انسانیت کا کاروان تھا، طاقت کے ذریعے اسے دبانے کی کوشش قبول نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ
انہوں نے مشتاق احمد کو 25 کروڑ پاکستانی عوام کا نمائندہ قرار دیا۔ انہوں نے عالمی طاقتوں کی خاموشی پر سخت تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ امن نوبل انعام کے خواہشمند بھی اگر مسلمانوں کے خون پر کھڑے ہوں تو ان کا یہ معیار سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔
پاکستان مرکزِ مسلم لیگ کی ریلی اور عالمی برادری سے اپیلدوسری جانب پاکستان مرکزِ مسلم لیگ کے کارکنوں نے فوارہ چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی جس میں شرکا نے فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے غزہ میں بچوں کی ہلاکتوں اور انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا اور دنیا سے کہا کہ وہ فلسطینیوں پر جارحیت رکوانے کے لیے واضح رویہ اختیار کرے۔
مظاہروں کا ماحول اور نکاتدونوں احتجاجی جلوس پرامن انداز میں ہوئے، تاہم شرکاء نے حکومت، عالمی اداروں اور خاص طور پر امریکا سے سوال اٹھایا کہ وہ اسرائیلی کارروائی کے خلاف سخت موقف کیوں نہیں اپناتے۔
مظاہروں کے دوران متعدد مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت ریاستِ اسرائیل کو تسلیم نہ کرے اور بین الاقوامی فورمز پر فلسطینی حقوق کے تحفظ کے لیے مضبوط آواز اٹھائی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور جماعت اسلامی گلوبل فلوٹیلا مسلم لیگ مشتاق خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور جماعت اسلامی گلوبل فلوٹیلا مسلم لیگ مشتاق خان گلوبل صمود فلوٹیلا مسلم لیگ انہوں نے کے خلاف کہا کہ
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کا عالمی برادری نوٹس لے،جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-11-14
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے غزہ کے مظلومین کے لئے انسانی ہمدردری کے تحت امداد لے کر جانے والے’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ میں جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت دیگر 45ممالک کے 500 شرکا پر اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے اور گرفتاریاں انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں، اقوام متحدہ اور بالخصوص عالمی برادری کے منہ پر زور دار طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے تمام اخلاقی حدود کو عبور کر لیا ہے۔امن قافلے غیر مسلح،ان کا مقصد اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں ہونے والے ظلم و بربریت، نسل کشی، خواتین اور بچوں کو شہید کر نے والوں کا محاصرہ ختم کرنا اور امداد کو غزہ کے بچوں تک پہنچانا ہے۔ نہتے اور پر امن لوگوں کی گرفتاریوں کاعالمی برادری اس کا سخت نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ امداد لے کر جانے والے فلوٹیلا میں دنیا بھر سے افراد شامل ہیں جن کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہئے۔کتنے شرم کی بات ہے کہ اسرائیل ایک بد مست ہاتھی بن چکا ہے جس کے شر سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہا، نیتن یاہو نے عالمی امن کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ دنیا کو اپنی بے حسی ختم کرنی ہو گی۔ اسرائیل نے امریکی پشت پناہی پر 66ہزار سے زائد افراد کو شہید کر دیا ہے جس میں 70فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔ نیتن یاہو کاغزہ خالی کرنے سے انکار اور قبضہ قائم رکھنے کے اعلان نے امریکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہا د امن معاہدے کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے۔حکومت پاکستان نے قوم کو اعتماد میں لئے بغیر جس عجلت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے معاہدے پر آنکھیں بند کر کے آمین کہا، اس کا انجام سب کے سامنے ہے۔جماعت اسلامی 4اکتوبر کو لاہور میں غزہ میں ہونے والے مظالم اور نام نہاد امن معاہدے پر پاکستانی حکومت کے موقف کے خلاف ملین مارچ کرے گی۔دو ریاستی حل کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے۔حکومت غلامی کی سیاست چھو ڑ کر قومی وقار اور جرات کی سیاست کریں۔محمد جاوید قصوری نے آزاد کشمیر میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں 9افراد کی ہلاک پر شدید غم و غصے اورافسوس کا اظہا ر کرتے اسے قابل مذمت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو کنٹرول میں رکھنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے جو کہ وہ پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ حکمران عقل سے کام لیں اور امن کو قائم کیا جائے۔ جماعت اسلامی پر امن احتجاج کی حمایت کرتی ہے۔