ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان کاٹھیا نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں سروے کا کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ صوبے کے 27 اضلاع میں سروے شروع ہوچکا ہے، سروے کے بعد ڈیٹا کی جانج پڑتال ہوتی ہے، نادرا سے شناختی کارڈ چیک کیے جاتے ہیں اور لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور لائیو اسٹاک کے محکمے کا ڈیٹا دیکھا جاتا ہے کہ کس کے پاس کتنی زمین یا مال مویشی تھے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا

انہوں نے کہا کہ اس عمل سے گزارنے کے بعد بینک آف پنجاب کو ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے جہاں سے متاثرین کو پیسے دیے جائیں گے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت ہے کہ سروے کا کام جلد ختم کیا جائے، 27 ستمبر کو سروے شروع ہوا اور 27 اکتوبر سے قبل ختم ہوگا، 11 ہزار سے زائد نفری سروے پر لگ چکا ہے، اربن یونٹ، پاک آرمی، محکمہ زراعت، محکمہ لائیو اسٹاک اور ضلعی انتظامیہ کے حکام 27 اضلاع میں کام کرنے والی ان سروے ٹیموں میں شامل ہیں۔

عرفان کاٹھیا نے کہا کہ پنجاب میں دریا معمول پر آگئے ہیں تاہم آنے والے دنوں میں بارشوں کا امکان ہے، پانی کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے لیکن کوئی بڑا سیلاب متوقع نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب سیلاب پی ڈی ایم اے ریلیف سروے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب سیلاب پی ڈی ایم اے ریلیف سروے پی ڈی ایم اے کے بعد کہا کہ

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی ہدایات، حکومت نے سیلابی نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کرلیا

—فائل فوٹو

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایات پر وفاقی حکومت نے صوبوں میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کر لیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں اور پاکستانی حکام کی جانب سے آئی ایم ایف وفد کو سیلابی نقصانات، لیبر فورس اور ہاؤس ہولڈ سروے پر بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کر لیا ہے۔ آئی ایم ایف کو فصلوں، انفرا اسٹرکچر اور لائیو اسٹاک سمیت نقصانات پر بریفنگ دی اور بتایا گیا کہ سیلاب سے مختلف صوبوں میں ہونے والے نقصانات 700 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

ابھی تک آئی ایم ایف کے ساتھ جتنی بات ہوئی وہ مثبت رہی، وزیر خزانہ

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 11 فیصد پر لانے کے لیے پر عزم ہیں، عدالتوں میں کئی ٹیکس مقدمات ہیں، ان میں ٹیکس وصولیوں کا امکان ہے، اضافی ٹیکس اقدمات نہیں لے رہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق سیلاب سے ابتدائی مجموعی نقصانات کا تخمینہ 360 ارب روپے تھا۔ لیبر فورس اور ہاؤس ہولڈ سروے سے متعلق آئی ایم ایف کی ڈیڈ لائن سے پہلے ہی پیشرفت ہو گئی اور وفاقی حکومت نے نئے پاکستان لیبر فورس سروے کے نتائج آئندہ ہفتے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے سروے رپورٹ میں پاکستان میں غربت، بے روزگاری، گھرانوں کی آمدن، اخراجات کے رجحان کا ڈیٹا جاری ہو گا، پاکستان سوشل اینڈ لیونگ اسٹینڈرڈ سروے کے نتائج بھی رواں ماہ جاری کیے جائیں گے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف کو اہم سروے کے فیلڈ ورک اور نتائج کی تیاری پر اعتماد میں لیا گیا، آئی ایم ایف نے سروے کے نتائج دسمبر 2025ء تک تیار کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ادارہ شماریات کی جانب سے اضلاع، صوبوں کی سطح پر مکمل ڈیٹا بیس کی تیاری پر کام جاری ہے اور سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام ابھی جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آنے والے دنوں میں مزید بارش متوقع ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے
  • سیلاب متاثرین کا سروے جاری، 81 ہزار افراد کا ڈیٹا جمع
  • پی ڈی ایم اے نے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا فلڈ سروے جاری کردیا
  • پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ 81 ہزار سے زائد افراد کی تفصیلات جمع کر لی گئیں
  • پنجاب میں سیلاب متاثرین کیلیے 1857 ٹیمیں سرگرم، صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا سروے جاری
  • پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا فلڈ سروے، 27 اضلاع سے ہزاروں متاثرین کا ریکارڈ جمع
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا
  • آئی ایم ایف کی ہدایات پر سیلابی نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار، نقصانات 700 ارب تک پہنچ گئے
  • آئی ایم ایف کی ہدایات، حکومت نے سیلابی نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کرلیا