Jasarat News:
2025-11-21@13:51:04 GMT

لیبیا اور انڈونیشیا میں معاشی استحکام کے فروغ پر اتفاق

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طرابلس: لیبیا کی قومی حکومت نے انڈونیشیا سے اقتصادی معاہدہ مضبوط بنانے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی کے قیام پر اتفاق کرلیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ معاہدہ طرابلس میں لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ اور انڈونیشیا کے نائب وزیر خارجہ محمد انیس متا کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا گیا۔
حکام کے مطابق رہنماﺅں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جن میں سرمایہ کاری، توانائی، تعلیم، ثقافت، بنیادی ڈھانچے، تجارت اور خدمات کے شعبے قابل زکر شامل ہیں۔

محمد ایوب.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صنعتی ترقی کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں۔ ملکی صنعتی ترقی پر قائم نجی شعبے کی کمیٹی کا پہلا جائزہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں صنعتی ترقی کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں، جس پر وزیراعظم نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے اقدامات حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ ملکی صنعتی ترقی کے لیے نجی شعبے کی تجاویز کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔ کاروباری حضرات کی جانب سے صنعتی ترقی کے لیے عرق ریزی سے تجاویز تیار کی گئیں، جو لائق تحسین ہیں۔ ان تجاویز کا بغور مشاہدہ کرکے عملدرآمد کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی کاروباری برادری نے مشکل وقت میں حکومتی پالیسیوں کا ساتھ دیا اور ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے میں معاونت کی۔ اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی معاشی سمت بہتر اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، مگر ملکی ترقی کے لیے ہمیں مزید محنت کرنا ہوگی۔ وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے ملکی صنعتی ترقی پر نجی شعبے کی قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، جام کمال خان، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے مشیر محمد علی، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر اور ثاقب شیرازی کی قیادت میں صنعتی ورکنگ گروپ میں شامل صنعتکاروں نے شرکت کی۔ اجلاس کو پاکستان کی صنعتی ترقی اور ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے پالیسی تجاویز پیش کی گئیں۔ اس موقع پر ملکی صنعت کی مسابقت میں اضافے کے لیے خطے کے ممالک سے موازنہ بھی پیش کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے معیشت کے دیگر شعبوں کے حوالے سے سفارشات کے ساتھ نئی تجاویز کو سراہتے ہوئے انہیں قومی پالیسی فریم ورک میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ مضامین

  • صنعتی ترقی کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، وزیراعظم
  • انڈونیشیا کے جاوا میں آتش فشاں پھٹ گیا؛کئی دیہات راکھ، مٹی اور لاوے سے بھر گئے
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفارتخانے آمد،سفیر سے ملاقات
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف بارشوں ،موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات اور ان کے تدارک کے منصوبے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • القرآن
  • بھارت سے تجارتی روابط بڑھانے افغان وزیر نئی دہلی پہنچ گئے
  • کے سی سی آئی کے صدر ریحان حنیف انڈونیشیا کے قونصل جنرل ڈاکٹر مدذاکر ایم اے کو شیلڈ پیش کررہے ہیں،شمعون ذکی،عمران معیز خان،مجید عزیز اور دیگر بھی موجود ہیں
  • جاپان: رہائشی علاقے میں آتشزدگی سے 170 گھر جل گئے
  • کانگو : طیارہ رن وے پر پھسل کر تباہ‘ وزیر معدنیات سوار تھے
  • چین کا کینیڈا سے باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق