پی ٹی آئی کے 27 ستمبر کے جلسے میں بے نظمی کیسے ہوئی؟ تحقیقاتی رپورٹ مکمل
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن )پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسے میں بے نظمی پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرلیں۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں پی ٹی آئی کے 27 ستمبر کے جلسے میں اسٹیج مینجمنٹ متعدد گروپس کے سپرد ہونے سے بے نظمی پیدا ہوئی، ناکافی انتظامات اور غیر واضح انٹری پروٹوکولز سے کارکنان مایوس ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے ترجمان فراز مغل نے 100 سے زائد ریڈ پاسز جاری کیے، فراز مغل نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے بدسلوکی کی، کچھ پولیس اہلکاروں کا رویہ غیر اخلاقی اور خواتین سے نامناسب رہا۔
غزہ منصوبہ، امریکی صدر متحرک، تازہ بیان آگیا
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ چیئرمین تحصیل متھرا انعام اللہ کے رویے پر کارکنان میں ناراضی پھیلی، جلسے میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی تقریر کے دوران اسٹیج پر جوتے اور بوتلیں پھینکی گئی تھیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
غزہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘قیدیوں کی رہائی ترجیح ہے‘ امریکی وزیر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251006-08-28
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کے سیکرٹری اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے تاہم اولین ترجیح حماس کے پاس موجود قیدیوں کی رہائی ہے جبکہ اس کے بعد کی صورت حال پر ابھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس نے بنیادی طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز اور قیدیوں کی رہائی کے فریم ورک پر اتفاق کیا ہے اور اس پر عمل درآمد کے لیے ملاقاتیں جاری ہیں۔مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا کو قیدیوں کی رہائی کا عمل واضح کرنے کے لیے ہونے والے موجودہ مذاکرات کے دوران جلد ہی معلوم ہوجائے گا کہ آیا حماس سنجیدہ ہے یا نہیں ہے۔امریکی سیکرٹری اسٹیٹ نے کہا کہ اولین ترجیح جو متوقع طور پر ہم بہت جلد حاصل کرسکتے ہیں وہ اسرائیل کے انخلا کے بدلے قیدیوں کی رہائی سے ممکن ہے جہاں اسرائیل اگست کے دوران غزہ کے اندر موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں غزہ کا طویل مدتی مستقبل ہے جو اس سے مشکل ہے‘ اسرائیل کے پیچھے ہٹ جانے سے کیا ہوگا ہے اور ممکنہ طور پر اس کے بعد کیا ہوگا یہ دیکھنا ہوگا، فلسطینی ٹیکنوکریٹک قیادت کیسے تیار کی جائے، جس میں حماس نہ ہو، اسی طرح کسی گروپ کو کیسے غیرمسلح کیا جائے جو اسرائیل کے خلاف حملے کرتا ہے اور سرنگیں تعمیر کرتا ہے اور ان کو کیسے غیرفعال کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پورا عمل بہت مشکل ہوگا لیکن یہ انتہائی اہم ہے کیونکہ اس کے بغیر وہاں پائیدار امن نہیں ہوگا۔