نوبل انعام ملنا شروع، فزکس کے شعبے میں کون سے 3 ماہرین نے اعزاز جیتا؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے 2025 کے نوبل انعام برائے طبیعیات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعزاز تین ممتاز امریکی سائنسدانوں، جان کلارک، مشیل ڈیورے اور جان مارٹینس کو دیا گیا ہے۔ ان سائنسدانوں کو یہ انعام برقی سرکٹس میں میکروسکوپک کوانٹم میکینیکل ٹنلنگ اور توانائی کی مقداری سطحوں (Energy Quantisation) کی دریافت پر دیا گیا ہے۔
اکیڈمی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال کی دریافت نے کوانٹم ٹیکنالوجی کے اگلے مرحلے کی راہ ہموار کی ہے، جس میں کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کرپٹوگرافی اور کوانٹم سینسرز شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوبل انعام برائے طب: 3 سائنسدانوں کو کس بات پر اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا؟
نوبل انعام کے ساتھ 1.
نوبل انعامات کا آغاز 1901 میں ہوا تھا اور یہ طبیعیات، کیمیا، طب، ادب، امن اور معاشیات جیسے شعبہ جات میں نمایاں خدمات پر دیے جاتے ہیں۔ طبیعیات کا شعبہ نوبل کی وصیت میں سب سے پہلے درج کیا گیا تھا اور آج بھی اسے سائنسی دنیا کا سب سے معتبر اعزاز تصور کیا جاتا ہے۔
اس سے قبل یہ اعزاز البرٹ آئن سٹائن، میکس پلانک، نیلز بوہر اور میری کیوری جیسے عظیم سائنسدانوں کو دیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوبل انعام 2025 کا پہلا اعلان: مکمل شیڈول اور انعامی رقم جاری
گزشتہ برس نوبل انعام برائے طبیعیات امریکی سائنسدان جان ہوپ فیلڈ اور برطانوی-کینیڈین جیفری ہنٹن کو مصنوعی ذہانت کے میدان میں انقلابی تحقیق پر دیا گیا تھا۔
روایتی طور پر نوبل انعامات کا اعلان اکتوبر میں کیا جاتا ہے اور انہیں ہر سال 10 دسمبر کو، الفریڈ نوبیل کی برسی کے موقع پر سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں منعقدہ تقریب میں سویڈش بادشاہ کی جانب سے دیا جاتا ہے، جس کے بعد ایک شاندار ضیافت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ امن کا نوبل انعام ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ایک الگ تقریب میں دیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فزکس ماہرین نوبل انعامذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فزکس ماہرین جاتا ہے
پڑھیں:
چاہتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملنا چاہیے، فیصل کریم کنڈی
پشاور:خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہم چاہتے تمام سیاسی جماعتوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملنا چاہیے۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر پنجاب میں باہر سے امداد مل رہی ہے تو ہمیں بھی دیں، ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملنا چاہیے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ ایمل ولی سے سیکیورٹی واپس لینے کے خلاف ہوں، ہمارے سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی خطرہ ہے، انہیں سیکیورٹی ملنی چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ یکساں تقسیم نہیں ہوتے، رقبے کے لحاظ سے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہے، سعودی عرب کے ساتھ معاہدے سے ہمیں ترقی کا موقع ملا ہے۔
صوبائی حکومت کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو گورنر سے ایڈورڈز کالج کے اختیارات لینا درست نہیں ہے، پہلے یونیورسٹیوں کو تباہ کیا اور اب ایڈورڈز کالج کے فنڈز پر نظریں ہیں۔