اسرائیلی جارحیت کے 2 برس ، جماعت اسلامی کے صہیونی مظالم کیخلاف ملک گیر احتجاج و مظاہرے ‘اہل غزہ اور حماس سے اظہار یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-01-17
لاہور( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتل عام کا لائسنس جاری کیا ہوا ہے، اسلامی ممالک
بالخصوص پاکستان کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے قائدانہ کردار ادا کیا جائے، ٹرمپ کی خوشامد کی بجائے امت کے جذبات کی باوقار انداز میں ترجمانی ہونی چاہیے۔ غزہ پر صہیونی جارحیت کے دوسال مکمل ہونے پر اپنے ویڈیو پیغام میں اور ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے بدترین مظالم کے باوجود صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرنے پر اہل غزہ اور حماس کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے ثابت کردیا کہ وہ عظیم قوم ہیں۔ حماس نے ٹرمپ کے نام نہاد بیس نکاتی امن منصوبہ کے جواب میں سفارت کاری کی بہترین مثال پیش کی۔ یہ فلسطینیوں کی مزاحمت کا نتیجہ ہے کہ آج اسرائیل اپنی تمام تر فوجی طاقت اور امریکی مدد کے باوجود حماس سے مذاکرات پر مجبور ہے۔ جماعت اسلامی فلسطین میں امن چاہتی ہے، مسئلہ فلسطین کا حل صرف اور صرف فلسطینی ریاست کے قیام میں ہے۔ حکومت کو ٹرمپ کی خوشامد میں دوریاستی حل کی رَٹ لگانے کی بجائے واحد فلسطین کی بات کرنی چاہیے۔ پوری دنیا کے باضمیر انسان اہل فلسطین اور حماس کے حق میں آواز بلند کررہے ہیں، پاکستان کی حکومت اور سیاسی پارٹیاں نجانے کس خوف میں امریکہ و اسرائیل کی مذمت نہیں کررہیں، سیاسی پارٹیوں کے کارکنان کو غزہ کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے اپنی قیادت کو اسرائیل کی مذمت پر مجبور کرنا چاہیے، قوم متحد ہوکر فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرے۔ پاکستان اسلامی ممالک سے مل کر غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے فوج تشکیل دے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کی اپیل پر آج سات اکتوبر کو ملک بھر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا گیا، ہم نے چار اکتوبر کو لاہور اور پانچ کو کراچی میں غزہ ملین مارچ کیے، 12 اکتوبر کو پشاور میں ملین مارچ ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ امریکا نے اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیل کو 21 بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کی۔ غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ مظالم، فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام کے دو سال مکمل ہوگئے۔ 67000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا، جس میں ستر فیصد بچے اور خواتین ہیں۔ اہل غزہ اور حماس نے تاریخ ساز اور ایمان افروز استقامت و مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے۔ طوفان الاقصی نے پوری دنیا کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔ ایک طرف ظالم اسرائیل، اس کا سرپرست امریکا اور امریکا کی آلہ کار حکومتیں ہیں اور دوسری طرف پوری دنیا کے باضمیر انسان ہیں جو فلسطینیوں کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔ مسلم حکمران اپنا کردار ادا کرنے کی بجائے امریکی کاسہ لیسی میں مبتلا رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قید سے رہا ہوکر اردن پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا اسرائیلی جیل میں سینیٹر مشتاق خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر کارکنان سے جو غیر انسانی سلوک کیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ فلسطین کی آزادی کی تحریک اب ایک بین الاقوامی تحریک بن چکی ہے جسے اسرائیل اور اس کا سرپرست امریکا نہیں روک سکتے۔ فلسطین ان شاء اللہ ضرور آزاد ہوگا۔
حیدرآباد (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل کا وجود عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے کوئی دو ریاستی حل قبول نہیں۔ فلسطینیوں نے تاریخ رقم کی ہے جنہوں نے دو سال سے مقابلہ کرکے اسرائیل کا غرور خاک میں ملادیا ہے۔ ہزار فلسطنیوں کا قاتل ٹرمپ کیسے امن کا داعی بن سکتا پے۔اسرائیل کو ناکامی و دلدل سے نکالنے اور جنگی جرائم کے مرتکب نیتن یاہو کو بچانے کے لیے اب وہ میدان میں آیا ہے۔ گریٹر اسرائیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ اصل فریق حماس جو بھی فیصلہ کرے وہ پورے عالم اسلام کا موقف ہے۔ بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ایک ناجائز ریاست قراردیا تھا،تسلیم کرنے کا مقصد گریٹر اسرائیل کا راستہ کھولنا ہے۔ قائد اعظم کے اصولوں کے برعکس فیصلے قوم قبول نہیں کرے گی۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اپنے ذاتی مفادات کے لیے تو سب کچھ کرتی ہیں مگر ٹرمپ کی سرپرستی میں غزہ میں جاری انسانیت کے قتل عام پر امریکہ و اسرائیل کی مذمت اور بائکاٹ کیوں نہیں کرتے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے رمیان دفاعی معادہ خوش آئند بات ہے مگر اصل کامیابی تب ہوگی جب پوری امت متحد ہوجائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب پر منعقدہ چلڈرن غزہ مارچ سے خطاب کے دوران کیا۔ جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ مارچ میں اسکول کے بچے و اساتذہ بڑی تعداد میں شریک تھے۔ جنہوں نیہاتھوں میں حماس قائدین اور شہید ہونے والے معصوم بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فری فری فلسطین کے نعرے لگا رہے تھے۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، حیدرآباد کے امیر حافظ طاہر مجید، جنرل سیکریٹری حنیف شیخ، الخدمت کے صدر نعیم عباسی یوتھ کے صدر عرفان قائمخانی ودیگر ذمے داران بھی اس موقع پر ساتھ موجود تھے۔ لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنیوالوں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔ صہیونی قابض ریاست کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناح واضح پالیسی دے کر گئے ہیں اور یہی پاکستان کی داخلہ و خارجہ پالیسی ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، اسے کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ بیت المقدس فلسطین کی سرزمین پاکیزہ جگہ ہے، یہ سرزمین فلسطینیوں کی ہے، اسلام سے وابستہ ہے،ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں، مائیں اپنے معصوم بچوں کو لے کر بیٹھی ہیں قحط کا شکار ہیں اسی طرح شہادتیں ہورہی ہیں، ۷ ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، سب سے بڑی تعداد خواتین بچوں کی ہیں،اسرائیل کی جانب سے یہ نسل کشی کی جارہی ہے، فلسطینی بہادر بچے اسرائیلی بمباری سے نہیں ڈرے وہ یہودیوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں، چھوٹے چھوٹے فلسطینی بچے سڑک سے پتھر اٹھا کر صیہونی فوجیوں کو مارتے ہیں،گھر تباہ ہوگئے ہیں، عمارتیں ملبہ بن گئیں ہیں، لیکن وہاں کہ لوگ اسی ملبے پر بیٹھ کر قرآن پڑھتے ہیں، فلسطین میں کسی نے بھی ظلم کے مقابلے میں کمزوری کا اظہار نہیں کیا،فلسطین میں اسپتال تباہ ہوگئے ہیں، فلسطین کے بچے بہادر بچے ہیں،گلوبل صمود فلوٹیلا میں ممالک کے رضاکار تھے، غیر مسلم زیادہ تھے، سابق سینیٹر مشتاق احمد کی قیادت میں پاکستان کی نمائندگی تھی، اس فلوٹیلا کو سلام اور اسرائیل کی ذمت کرتے ہیں۔علاوہ ازیں سرزمین انبیاء غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دو سال مکمل ہونے پر جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر عالمی یوم یکجہتی فلسطین پرآج 7 اکتوبر کو کراچی سے کشمور سندھ بھر میں بڑے جوش و خروش اور جذبے کے ساتھ منایا گیا، اس سلسلے میں کراچی، حیدرآباد،لاڑکانہ، میرپورخاص، کندھ کوٹ، سجاول جونیجو، جیکب آباد، مدیجی، ٹنڈو آدم، محراب پور اور ٹنڈو الہ یار ودیگر شہروں میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرے ریلیوں اورمارچ کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے جماعت اسلامی کے مرکزی صوبائی اور مقامی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے بچوں کے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے۔ دو ریاستی حل کا مطلب اصل باشندوں کو بے دخل کرنا ہے۔ فلسطین صرف فلسطینیوں کا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کا انبیاء کی سرزمین پر قبضہ اور مشرق وسطیٰ میں صہیونیوں کی بالادستی کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ دریں اثناء کراچی میں صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، جیکب آباد میں نائب امیر حافظ نصر اللہ چنہ، کندھ کوٹ میں ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی،میرپورخاص میں امیرضلع سلمان خالد،، ٹنڈو الہ یار میں راؤ جاوید، ٹھٹھہ میں عبدالمجید سموں، عبداللہ آدم گندرو نے یکجہتی فلسطین ریلیوں سے خطاب کیا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی
اپیل پر 7اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ کے دو سال مکمل ہونے اور اسرائیل کے خلاف عالمی یوم احتجاج کے سلسلے میں کراچی میں بھی سینکڑوں مظاہرے کیے گئے ،یہ مظاہرے شہر بھر کے تمام اضلاع میں بڑی شاہرائوں ، تجارتی مراکز ، اہم پبلک مقامات اور اسکولوں و کالجوں اور سٹی کورٹ کے باہرکیے گئے ۔ اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بھی بنائی ، مظاہروں میں طلبہ و اساتذہ ، علماء کرام ، تاجر ، مزدور ، وکلاء اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، امریکی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی ، فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت اور اہل غزہ و حماس سے بھر پور اظہار یکجہتی کیا گیا ، مظاہرین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے اور پُر جوش نعرے بھی لگائے ۔ مظاہروں سے امرائے اضلاع سمیت دیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر واپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ نے سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلسطین میں امریکی سرپرستی میں حالیہ اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کو دوسال گزرچکے ہیں ِ ،اب تک تقریباََ68ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ، جن میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین شامل ہیں، اسرائیل نے ہسپتال ،مساجد ،اسکولز،پناہ گزین کیمپس سب تباہ کردیے ہیں ، ہم پاکستان کے وکلاء اور پوری قوم کی جانب سے یہ اعلان کرتے ہیں کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے ،اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ، مظاہرے سے کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ ، جنرل سیکریٹری غلام رحمان کورائی ، اسلامک لائرز موومنٹ کے قیصر جمیل ملک ، سید شعاع النبی ایڈوکیٹ، عثمان فاروق ایڈوکیٹ ،سندھ بار کونسل کے ممبران حیدر امام رضوی ،فرخندہ جبیں کے علاوہ روبینہ جتوئی ایڈوکیٹ ، طلعت یاسمین ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ مظاہرے میں خواتین وکلاء نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ اسرائیل تمام تر فوجی سازو سامان اور وحشیانہ بمباری کے باوجود فلسطینیوں کو شکست نہیں دے سکا ، حماس کی تحریک اسلام کی بالادستی ، اسرائیل کے خاتمے اور مسجد الاقصیٰ و فلسطین کی آزادی پر ختم ہوگی ، امریکہ سمیت اسرائیل کے سارے حمایتی ناکام ہونگے اور فلسطینیوں کا خون ضرور رنگ لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج پورے ملک میں احتجاج کیا گیا ہے اوریہ پیغام دیا گیا ہے کہ عوام حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ کے ساتھ ہیں ، فلسطین کا دو ریاستی حل کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ، صرف ایک ریاست آزاد ، فلسطینی ریاست اور ایک قیادت حماس کی قیادت ہے ۔ بانی ِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا موقف بھی ہمیشہ یہ ہی رہا ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ پاکستان کا قومی اور اُصولی موقف بھی یہ ہی ہے اور اس سے انحراف کرنے والا غدار تصور کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہود ی پوری دنیا میں فتنہ وفساد برپا کیے ہوئے ہے اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ، 1917میں برطانیہ کے وزیر خارجہ نے پوری دنیا کے یہودیوں کے ساتھ مل کر ایک اعلان کیا کہ اسرائیلی ریاست قائم ہوگی ، اس دن سے آج تک فلسطینیوں پر مسلسل مظالم ڈھائے جارہے ہیں، فلسطینی عوام اپنی استقامت کی بدولت ڈٹے ہوئے ہیں ،پوری دنیا کے باضمیر لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں،لیکن مسلم دنیا کے حکمران بے حسی کی چادر اوڑھے سورہے ہیں،اس وقت22 سالہ گریٹا تھنبرگ نے پوری دنیا میں فلسطینیوں کی مدد کے لیے ایک تحریک برپا کردی ہے ،اس نے پوری دنیا کے نمائندوں کو لے کر ایک فلوٹیلا نکالا اور محصور اہل غزہ کے لیے امدادی سامان ، خوراک اور ادویات لے کر بڑا قافلہ روانہ ہوا لیکن اسرائیل نے انسانیت دشمن اور سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس قافلے کو روک دیااور امدادی سامان نہیں جانے دیا۔
حیدر آباد: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے تحت حیدر آباد پریس کلب روڈ پر چلڈرن غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امیر جماعت اسلامی ایک ناجائز ریاست اسرائیلی جارحیت جماعت اسلامی کے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی فلسطینیوں کے نے پوری دنیا پوری دنیا کے کہ اسرائیل اسرائیل کا کے حق میں ا اسرائیل کے اسرائیل کی اسرائیل کو فلسطین میں پاکستان کی کرتے ہوئے قبول نہیں فلسطین کی بڑی تعداد جارحیت کے اکتوبر کو نہیں کیا کی بجائے سال مکمل خطاب کیا اور حماس کہا کہ ا گئے ہیں ٹرمپ کی کیا گیا اہل غزہ کے خلاف ہے کہ ا دو سال نے بھی کے لیے ہے اور اور اس
پڑھیں:
صمود فلو ٹیلا اور غزہ پر حملے، اسرائیل کیخلاف جماعت اسلامی کے ٹائونز کا احتجاج، ریلیاں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹرجماعت اسلامی سندھ کی مرکزی ہدایات کے تحت بدھ کو شہر قائد کے آٹھوں ٹاؤنز میں اہل غزہ اور فلسطین سے یکجہتی کے شاندار مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ گلشن اقبال، جناح، ماڈل کالونی، لانڈھی، نیو کراچی، گلبرگ، ناظم آباد اور لیاقت آباد ٹاؤنز میں ٹاؤن چیئرمینز اور وائس چیئرمینز کی قیادت میں ہزاروں مرد و خواتین، اساتذہ، طلبہ، سرکاری ملازمین اور مقامی نمائندے شریک رہے۔ شرکا نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری، خصوصاً مسلم حکمرانوں اور پاکستانی حکومت سے فوری اور عملی اقدامات کی اپیل کی۔ ریلیوں میں امتیازی طور پر چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد احمد، وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی، ڈائریکٹر ایجوکیشن شیر علی، چیئرمین یوسی 11 نعمان حمید، چیئرمین ماڈل کالونی ظفر احمد خان، چیئرمین لانڈھی عبدالجمیل خان، چیئرمین نیو کراچی محمد یوسف، وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر، نائب امیر ضلع شمالی احمر احمد، چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ، چیئرمین ناظم آباد سید محمد مظفر اور لیاقت آباد کے چیئرمین فراز حسیب نے مشترکہ طور پر غزہ کے مظلومین کے حق میں مضبوط و غمگین پیغام دیا اور بین الاقوامی قوانین، انسانی ہمدردی اور فوری نوعیت کی انسانی راہداری کھولنے کا مطالبہ دہرایا گیا۔ مظاہروں کا مرکزی مقصد صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی مذمت، گرفتار کارکنان کی فوری رہائی، غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی راہداری کھولنے کے لیے عالمی دباؤ بڑھانا تھا۔ ہر ریلی میں مقامی انتظامیہ کے افسران، سرکاری اسکولوں کے طلبہ و اساتذہ، ضلعی کارکن اور مقامی شہری بڑی تعداد میں شریک رہے۔ ذیل میں ہر ٹاؤن کی تفصیل پیشِ خدمت ہے، گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد اور وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی کی قیادت میں گلشن اقبال ٹاؤن آفس سے سوک سینٹر تک ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں ٹاؤن افسران، ملازمین اور شہریوں نے شرکت کی۔ چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ پاکستانی عوام بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینی عوام کے حق کے ساتھ کھڑے ہیں؛ صمود فلوٹیلا پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور دنیا کو فوری طور پر مداخلت کرنی چاہیے۔جناح ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے تحت اسکولوں کے طلبہ و اساتذہ نے ڈائریکٹر ایجوکیشن شیر علی کی قیادت میں پلے کارڈز اور نعروں کے ساتھ پرامن احتجاج کیا۔ چیئرمین یوسی 11 نعمان حمید بھی مظاہرے میں موجود رہے اور انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے بھی مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور بچوں میں ہمدردی کی یہ تربیت وقت کی ضرورت ہے۔ماڈل کالونی ٹاؤن کے چیئرمین ظفر احمد خان کی قیادت میں ٹاؤن آفس سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ظفر احمد خان نے خطاب میں کہا کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیلی بربریت انسانی تاریخ کی بدترین مثال ہے؛ حکومت پاکستان کو اپنے روایتی اصولی موقف پر قائم رہ کر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔لانڈھی ٹاؤن کے چیئرمین عبدالجمیل خان نے غزہ پر جاری جارحیت کی مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے؛ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں اور عورتوں کا قتلِ عام عالمی ضمیر کو جھنجوڑتا ہے اور مسلم اْمہ کو متحد ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنی چاہیے۔نیو کراچی ٹاؤن کے چیئرمین محمد یوسف کی قیادت میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر اور نائب امیر ضلع شمالی احمر احمد سمیت اسکولوں کے استاد، طلبہ اور عام شہری شریک ہوئے۔ چیئرمین محمد یوسف نے کہا کہ دو ریاستی حل آج عملی طور پر ناکام ہو چکا ہے؛ فلسطینیوں کا بنیادی حقِ خود ارادیت مکمل طور پر تسلیم کیے بغیر پائیدار امن ممکن نہیں۔گلبرگ ٹاؤن چیئرمین نصرت اللہ کی سربراہی میں ٹاؤن آفس سے ریلی نکالی گئی، جس میں ٹاؤن کے تمام محکمہ جاتی افسران، اسکولوں کے اساتذہ اور بچے بھی شامل تھے۔ نصرت اللہ نے کہا کہ یکجہتی محض رسمی اظہار نہیں بلکہ ایمان کا تقاضا ہے اور ملک بھر کی جماعتیں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ناظم آباد ٹاؤن کے چیئرمین سید محمد مظفر نے مختلف اسکولز اور یوسی کی نمائندہ شخصیات کے ہمراہ ریلی کی قیادت کی۔ اْنہوں نے عالمی برادری اور مسلم حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر غزہ میں انسانی صورتحال کو سدھارنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ ریلی کے آخر میں شہدائے فلسطین کے لئے دعائیں کی گئیں اور ایک قرارداد منظور کی گئی۔ لیاقت آباد ٹاؤن کے چیئرمین فراز حسیب، وائس چیئرمین اسحاق تیموری اور دیگر نمائندوں کے ہمراہ سندھی ہوٹل سے مرکزی کیمپ تک ریلی نکالی گئی۔ فراز حسیب نے اظہارِ خیال میں غزہ کی صورتحال کو ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے اور اقوامِ متحدہ سمیت بین الاقوامی ادارے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔ پاکستانی حکومت سے واضح مطالبہ کہ وہ قائداعظم کے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے فلسطین کے حقوق کی حمایت کرے اور ٹرمپ پلان یا کسی بھی ایسے معاہدے کی حمایت سے بچے جو فلسطینی حقِ خود ارادیت کو محدود کرے۔ مسلم حکمرانوں سے اپیل کہ وہ محض زبانی مذمت کے بجائے عملی اقدامات کریں اور اقوامِ متحدہ، او آئی سی کے ذریعے اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں۔ہر ٹاؤن میں شرکا نے بینرز، پلے کارڈز اور فلسطینی پرچم اٹھائے رکھے تھے جن پر ’’فلسطین زندہ باد‘‘، ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ اور ’’غزہ کے ساتھ یکجہتی‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ ریلیاں پرامن رہیں اور آخر میں شہدائے فلسطین کے لیے دعائیں اور قرآنی آیات کا ورد کیا گیا۔ کئی جگہوں پر چھوٹے کیمپس قائم کر دیے گئے جہاں شہریوں کو مارچ کی معلومات اور یکجہتی کے نوٹس تقسیم کیے گئے۔ جماعتِ اسلامی کے قائدین نے مشترکہ الفاظ میں کہا کہ صمود فلوٹیلا پر حملہ بین الاقوامی قانون اور انسانی قدروں کی کھلی توہین ہے۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ مسلسل یکجہتی کا اظہار کریں اور حکومتی سطح پر فلسطین کے حقِ خود ارادیت کے لیے موثر سفارتی کوششیں دہرائیں۔ جماعتِ اسلامی کے تحت منعقدہ یہ وسیع تحریک نہ صرف مقامی سطح پر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی تھی بلکہ ایک واضح سیاسی و اخلاقی پیغام بھی تھی جس میں اسلامی و بین الاقوامی برادری، خصوصاً مسلم حکمرانوں اور پاکستانی حکومت سے عملی اور فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔ ہر ٹاؤن کی قیادت نے وعدہ کیا کہ یہ مظاہرے، یکجہتی اور عوامی شعور جاری رکھا جائے گا جب تک غزہ میں انسانی بحران کا مستقل حل نہ نکل آئے۔