جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم لاہور پہنچ گئی، 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا 12 اکتوبر سے آغاز
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم طویل انتظار کے بعد ایک بار پھر پاکستان کے میدان میں اترنے کو تیار ہے۔
پروٹیز اسکواڈ کا پہلا گروپ نجی پرواز کے ذریعے لاہور پہنچ گیا ، جہاں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ اترنے کے فوراً بعد ٹیم کو سخت سیکورٹی حصار میں قذافی اسٹیڈیم کے قریب واقع ہوٹل منتقل کر دیا گیا، جہاں کھلاڑی آرام اور تیاریوں کے سلسلے میں قیام کریں گے۔
یہ دورہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ جنوبی افریقا نے کئی سال بعد ٹیسٹ فارمیٹ کے لیے پاکستانی سرزمین کا رخ کیا ہے۔
ایڈن مارکرم کی قیادت میں آنے والا اسکواڈ دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گا۔ پہلا ٹیسٹ 12 اکتوبر کو لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم میں شروع ہوگا، جب کہ دوسرا اور آخری ٹیسٹ 20 اکتوبر کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
پروٹیز اسکواڈ میں ایڈن مارکرم کے علاوہ کگیسو ربادہ، ویان ملڈر، زبیر حمزہ، ڈیوڈ بیڈنگھم، کاربن باسچ اور دیگر باصلاحیت کھلاڑی شامل ہیں۔ ٹیم کے ساتھ کوچنگ اور سپورٹ اسٹاف بھی پاکستان پہنچ چکا ہے، جو مقامی حالات کے مطابق حکمتِ عملی طے کرنے میں مصروف ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مہمان ٹیم کے استقبال اور سیکورٹی کے لیے بھرپور انتظامات کیے ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم کے اطراف حفاظتی انتظامات سخت ترین کیے گئے ہیں اور لاہور پولیس کے سیکڑوں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ٹیم کی نقل و حمل کے دوران مخصوص روٹس بند رکھے جائیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق جنوبی افریقی ٹیم 3 دن تک لاہور میں پریکٹس سیشنز کرے گی، جہاں وہ مقامی موسم، پچ کی نوعیت اور حالات سے مطابقت پیدا کرنے پر توجہ دے گی۔ اس دوران پی سی بی کے نمائندے مہمان کھلاڑیوں کو پاکستانی ثقافت اور کرکٹ کے مداحوں کی گرم جوشی سے بھی روشناس کرائیں گے۔
دوسری جانب کرکٹ شائقین اس تاریخی موقع پر بے حد پُرجوش ہیں۔ سوشل میڈیا پر شائقین نے جنوبی افریقا کی آمد کو ’’کرکٹ کی واپسی‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ ٹکٹوں کی فروخت شروع ہوتے ہی بڑی تعداد میں شائقین نے اپنی نشستیں بک کروائی ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ قذافی اسٹیڈیم دونوں ٹیسٹ میچز کے دوران تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوگا۔
یہ سیریز نہ صرف پاکستان کرکٹ کے لیے بین الاقوامی اعتماد کی علامت ہے بلکہ کھیلوں کے ذریعے دنیا بھر میں امن اور کھیلوں کی بحالی کا پیغام بھی دیتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قذافی اسٹیڈیم کے لیے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا تاریخی اجتماع عام، ملک بھر سے لاکھوں افراد لاہور پہنچ گئے، انتظامات مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: جماعت اسلامی کے 3 روزہ اجتماعِ عام کے لیے مینارِ پاکستان اور گریٹر اقبال پارک کا وسیع و عریض علاقہ ایک بار پھر مذہبی و دعوتی اصلاحی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے، جہاں ملک بھر سے آنے والے لاکھوں افراد کی میزبانی کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
یہ جماعت اسلامی کا چوبیسواں اجتماع عام ہے، جو گیارہ سال کے طویل وقفے کے بعد منعقد ہورہا ہے اور تنظیمی حلقوں میں اس کی اہمیت کو غیر معمولی قرار دیا جارہا ہے۔
اجتماع کا آغاز کل جمعہ کی نماز کے فوراً بعد ہوگا، جس میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن افتتاحی خطاب کریں گے جب کہ آنے والے 3 دن سیاسی مباحث، سماجی نشستوں، دینی سرگرمیوں اور عالمی سطح کی شرکت کے حوالے سے بھرپور ہوں گے۔
تنظیم کے مطابق اجتماع میں لاکھوں افراد کی شرکت ہوگی، جن میں ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والے مرد، خواتین، نوجوان، بزرگ، طلبہ، اور شیر خوار بچوں کے ہمراہ خاندان بھی شامل ہوں گے اور یہ تعداد لاکھوں کی ہوگی۔ جب کہ خواتین کے لیے علیحدہ باپردہ اور منظم پنڈال تیار کیا گیا ہے۔
مجموعی انتظامات کی نگرانی کے لیے 2 ہزار سے زائد رضاکار تعینات ہیں، جن میں ایک مرکزی ناظم اجتماع، 39 نائب ناظم اور 55 سے زائد انتظامی کمیٹیاں شامل ہیں جو مسلسل سرگرمیوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔
اجتماع کے لیے 329 ایکڑ پر محیط وسیع رقبے کو استعمال میں لایا گیا ہے جب کہ توقع سے زیادہ رش کے پیشِ نظر بادشاہی مسجد کے احاطے کو بھی اجتماع کی حد میں شامل کرلیا گیا ہے۔ مرکزی اسٹیج بھی خاصا بڑا تیار کیا گیا ہے، جو 20 فٹ بلند، 120 فٹ طویل اور 40 فٹ چوڑا ہے، تاکہ شرکا کی بڑی تعداد کے لیے خطابات واضح اور قابلِ سماعت رہیں۔
شرکا کی سہولت کے لیے 2 ہزار سے زائد واش رومز، 4 ڈسپنسریاں، 2 فیلڈ اسپتال اور 10 موبائل یونٹس قائم کیے گئے ہیں جب کہ 50 سے زائد ڈاکٹرز مرد و خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ بیڈز پر 24 گھنٹے خدمات فراہم کریں گے۔ اسی طرح وضو کے لیے ایک وقت میں 4 ہزار افراد کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔
سیکورٹی کے انتظامات کے تحت جماعت اسلامی کے اپنے 2 ہزار کارکن ڈیوٹی پر موجود ہیں جب کہ شہر کی سطح پر بھی حفاظتی انتظامات سخت کیے گئے ہیں۔ بڑی بسوں اور قافلوں کی پارکنگ لاہور رنگ روڈ کے قریب مختص کی گئی ہے تاکہ آمد و رفت میں خلل نہ پڑے۔
اجتماع کی سرگرمیوں میں قومی مشاعرہ بھی شامل ہے، جس کی صدارت معروف شاعر انور مسعود کریں گے جب کہ یوتھ سیشن، خواتین کانفرنس، ٹیکنالوجی سیشن اور عالمی نشست بھی 3 روزہ ایونٹ کا حصہ ہیں۔ عالمی نشست میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 145 مندوبین کی شرکت متوقع ہے، جو تنظیمی امور اور عالمی رجحانات کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
شہر کی انتظامیہ نے اجتماع کے دوران سیکورٹی اور انتظامی ضروریات کے باعث عام شہریوں کے لیے مینار پاکستان اور گریٹر اقبال پارک کے تفریحی حصوں کو 23 نومبر تک بند کردیا ہے۔
اس دوران ہسٹری میوزیم، تفریحی جھولے اور کیفیٹیریا بھی عارضی طور پر بند رہیں گے جب کہ شاہی قلعہ اور بادشاہی مسجد میں سیاحتی سرگرمیوں کو محدود کردیا گیا ہے۔ اجتماع عام کا اختتام 23 نومبر کو دوپہر ساڑھے بارہ بجے ہوگا، جہاں امیر جماعت اسلامی اپنے خطاب میں آئندہ لائحۂ عمل کا اعلان کریں گے۔