اماراتی خاتون ڈاکٹر کی بہادری: اسرائیلی ناکا توڑ کر غزہ کے قریب پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والی نڈر ڈاکٹر ظہیرہ سومر نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اسرائیلی محاصرے کے باوجود غزہ کے قریب پہنچنے والی چند امدادی کشتیوں میں شامل ہو کر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق ڈاکٹر ظہیرہ نے بتایا کہ اسرائیلی بحریہ کی سخت نگرانی کے باوجود ان کی کشتی بحفاظت غزہ کی جانب بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، کیونکہ یہ مشن صرف امداد نہیں بلکہ انسانیت کا فریضہ ہے۔
ذرائع کے مطابق 40 سے زائد امدادی کشتیوں پر مشتمل فلوٹیلا کو اسرائیلی فورسز نے گزشتہ دنوں گھیر لیا تھا، تاہم چند جہاز اسرائیلی گرفت سے نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ان میں وہ کشتی بھی شامل ہے جس پر ڈاکٹر ظہیرہ سوار تھیں۔
انہوں نے بدھ کی صبح تقریباً 4 بجے ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ ایک اسرائیلی جنگی جہاز ان کے قریب آیا اور کچھ لمحوں کے لیے ایسا محسوس ہوا جیسے انہیں اپنے فون سمندر میں پھینکنے پڑیں گے، لیکن وہ کسی طرح اسرائیلی کشتی کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے۔
فلوٹیلا کے آفیشل اکاؤنٹ کے مطابق اسرائیلی بحریہ اب تک کم از کم 13 امدادی کشتیوں کو روک چکی ہے جن میں الما، ادرا، اسپیکٹر، اورورا، دیر یاسین، ہوگا اور یولارا شامل ہیں۔
ان جہازوں پر حملے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، جن میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی واٹر کینن سے کارکنوں پر حملہ کر رہے ہیں اور کشتیوں پر زبردستی چڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ظہیرہ سومر 3 بچوں کی ماں ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ اس مشن میں شامل ہونا ان کے لیے ایک ذمہ داری اور دل کی پکار تھا۔ انہوں نے روانگی سے قبل اپنی وصیت بھی لکھ دی تھی تاکہ اگر کچھ ہوجائے تو ان کے بچے جان لیں کہ ان کی والدہ نے انسانیت کے لیے قدم اٹھایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوموں کے لیے یہ قربانی کوئی بڑی بات نہیں، اصل امتحان ان کا ہے جو ملبے کے نیچے بھی زندگی تلاش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا مجموعی طور پر 45 جہازوں اور 497 رضاکاروں پر مشتمل ہے جن کا تعلق 46 ممالک سے ہے۔ ان تمام کا مقصد غزہ کے محصور عوام تک براہِ راست امداد پہنچانا اور اسرائیلی ناکہ بندی کو عالمی سطح پر چیلنج کرنا ہے۔
2010ء میں بھی اسرائیلی افواج نے ایک امدادی فلوٹیلا پر حملہ کیا تھا جس میں 10 کارکن شہید ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ڈاکٹر ظہیرہ انہوں نے رہے ہیں کے لیے غزہ کے
پڑھیں:
سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قید سے رہا ہوکر اردن پہنچ گئے
مجھے اپنے تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ،نائب وزیراعظم
مشتاق احمد کی صحت اچھی اور پرجوش ہیں،اسحاق ڈار نے تمام دوست ممالک کا شکریہ اداکیا
جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد کو اسرائیل کی قید سے رہا کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد سمیت گلوبل صمود فلوٹیلا کے مزید 131 ارکان کو ڈی پورٹ کردیا جس کے بعد ان لوگوں کو اردن پہنچا دیا گیا۔نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سابق سینیٹر مشتاق کو رہا کرنے کی تصدیق کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق کو رہا کر دیا گیا ہے اور اب وہ اردن میں پاکستانی سفارت خانے میں موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ مشتاق احمد کی صحت اچھی ہے اور پرجوش ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سفارت خانہ ان کی خواہش اور سہولت کے مطابق پاکستان واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اپنے تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جنہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے ساتھ سرگرمی سے حصہ لیا اور تعاون کیا۔