سندھ کے ضلع جامشورو میں گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ہےجس سے یومیہ 15 لاکھ کیوبک فٹ گیس حاصل ہوگی، پی پی ایل نے دریافت سے متعلق اسٹاک ایکسچینج کو خط ارسال کر دیا۔

پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو لکھے گئے خط کے مطابق کنویں کا پریشر بڑھا کر بیس کی پیداوار 55 لاکھ اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ یومیہ ہوجائے گی۔ اکیس جولائی سے کنواں کھودا گیا، دریافت تین ہزار 392 فٹ گہرائی پر ہوئی، یونائیٹڈانرجی پاکستان لمیٹڈ 50 فیصد حصص کے ساتھ کنویں کا آپریٹر ہے، پی پی ایل 40 فیصد اور ایشیا ریسورسز آئل دس فیصد کے شراکت دار ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سونے کی قیمت آسمان پر جاپہنچی، فی تولہ بھاؤ 4 لاکھ 25 ہزار روپے سے بھی تجاوز کرگیا

ملک بھر میں سونےکی قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، سونے کا فی تولہ بھاؤ 4 لاکھ 25 ہزار روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں 24 قیراط کا فی تولہ سونا 8ہزار 400 روپے اضافے سے 4لاکھ 25ہزار178 روپے کا ہوگیا۔

اسی طرح 24 قیراط کے 10گرام سونے کی قیمت 7 ہزار 202 روپے اضافےسے3 لاکھ 64 ہزار 521 روپے ہوگئی، عالمی مارکیٹ میں 84 ڈالرکے اضافے سے سونے کی فی اونس قیمت تاریخ میں پہلی بار 4 ہزار ڈالر کی حد عبور کرگئی اور فی اونس سونا 4 ہزار 39 ڈالر فی اونس ہوگیا۔

فی تولہ چاندی 55 روپے کے اضافے سے 4 ہزار 984 روپے پرپہنچ گئی، اسی طرح 10گرام چاندی کی قیمت47 روپے کے اضافےسے 4 ہزار 272روپے ہوگئی، عالمی مارکیٹ میں فی اونس چاندی کی قیمت48.80 ڈالر پر پہنچ گئی۔

خبر رساں ادارے ارائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاروں نے عالمی معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے خلاف تحفظ کے طور پر سونے میں تاریخی پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے، ساتھ ہی امریکی شرحِ سود میں کمی کی توقعات نے بھی اس رجحان کو تقویت دی۔

بدھ کو صبح 8 بج کر 20 منٹ جی ایم ٹی تک اسپاٹ گولڈ 1.4 فیصد اضافے کے ساتھ فی اونس 4 ہزار 39.10 ڈالر پر پہنچ گیا، جبکہ دسمبر کے لیے امریکی گولڈ فیوچرز 1.4 فیصد بڑھ کر 4 ہزار 61.80 ڈالر تک جا پہنچے، چاندی بھی سونے کے رجحان سے مستفید ہوئی اور 2 فیصد اضافے کے ساتھ فی اونس 48.76 ڈالر پر پہنچ گئی، جو اس کی تاریخ کی بلند ترین سطح 49.51 ڈالر سے ذرا نیچے ہے۔

روایتی طور پر سونا عدم استحکام کے ادوار میں محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے, 2025 کے آغاز سے اب تک اسپاٹ گولڈ کی قیمت میں تقریباً 54 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب کہ 2024 میں یہ 27 فیصد بڑھا تھا، اس لحاظ سے سونا 2025 کے بہترین کارکردگی دکھانے والے اثاثوں میں شامل ہے، جس نے عالمی حصص بازاروں اور بٹ کوائن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جب کہ ڈالر اور تیل کی قدر میں کمی دیکھی گئی ہے۔

یہ تیزی متعدد عوامل کے امتزاج کا نتیجہ ہے، جن میں شرحِ سود میں ممکنہ کمی، سیاسی و معاشی غیر یقینی صورتحال، مرکزی بینکوں کی جانب سے خریداری، سونے سے منسلک ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز میں سرمایہ کاری اور کمزور ڈالر شامل ہیں۔

اسٹون ایکس کی تجزیہ کار رونا او کونل نے کہا کہ ’حالات وہی پرانے ہیں، علاقائی سیاسی غیر یقینی صورتحال، اور اب اس میں حکومتی شٹ ڈاؤن کا عنصر بھی شامل ہو گیا ہے‘، ان کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ شٹ ڈاؤن حصص بازاروں کو نہیں روک رہا، تاہم سرمایہ کار خطرے سے بچاؤ کے لیے سونا خرید رہے ہیں‘۔

امریکا میں 8 روز سے جاری سرکاری شٹ ڈاؤن نے اہم معاشی اعداد و شمار کی اشاعت مؤخر کر دی ہے، جس کے باعث سرمایہ کاروں کو فیڈرل ریزرو کے فیصلوں کے اندازے کے لیے غیر سرکاری ذرائع پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔

مارکیٹ فیڈ کے آئندہ اجلاس میں 25 بیسس پوائنٹس کی شرحِ سود میں کمی کی توقع کر رہی ہے، جب کہ دسمبر میں بھی ایسی ہی ایک اور کمی کا امکان ہے۔

مشرقِ وسطیٰ کے تنازع، یوکرین کی جنگ، اور فرانس و جاپان میں سیاسی ہلچل نے بھی سونے جیسے محفوظ اثاثوں کی مانگ میں اضافہ کیا ہے۔

ڈوئچے بینک کے تجزیہ کار مائیکل شوئے کے مطابق ترقی یافتہ ممالک میں پانچ سال بعد پہلی بار سونے سے منسلک ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایفس) میں دوبارہ سرمایہ کاری شروع ہوئی ہے، جو اس رجحان کو مزید تقویت دے رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2026 میں بھی سونے کی قیمتوں کو مرکزی بینکوں کی خریداری، ای ٹی ایف میں سرمایہ کاری اور امریکی شرحِ سود میں کمی سے سہارا ملے گا، جس کے باعث گولڈمین ساکس اور یو بی ایس نے اپنی قیمت کی پیشگوئیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

وزڈم ٹری کے کموڈیٹی اسٹریٹجسٹ نیتیش شاہ نے کہا کہ ’ہم نے توقع کی تھی کہ سونا 4 ہزار ڈالر کی سطح پر سال کے اختتام کے قریب پہنچے گا، مگر موجودہ رجحان ہمارے مجموعی اندازے کے مطابق ہی ہے‘، انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں توقع ہے کہ 2026 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک قیمت 4 ہزار 530 ڈالر فی اونس تک پہنچ جائے گی‘۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ’مواقع کھونے کے خوف‘ نے بھی سرمایہ کاروں کو اس رجحان میں شامل کر رکھا ہے۔

یو بی ایس کے تجزیہ کار جیووانی اسٹاونوفو نے کہا کہ ’فی الحال ٹرمپ انتظامیہ کم شرحِ سود کی حامی ہے، جو سونے کی کشش میں اضافہ کر رہی ہے‘۔

سونے کے ساتھ دیگر قیمتی دھاتوں میں بھی تیزی دیکھی گئی، جس میں پلاٹینیم 1.7 فیصد بڑھ کر فی اونس ایک ہزار 646.19 ڈالر اور پیلیڈیم 4.1 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ہزار 393.06 ڈالر پر پہنچ گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ، انڈیکس 907 پوائنٹس گر گیا
  • سونے کی قیمت آسمان پر جاپہنچی، فی تولہ بھاؤ 4 لاکھ 25 ہزار روپے سے بھی تجاوز کرگیا
  • اسٹاک ایکسچینج مندی سے دوچار، انڈیکس میں 1600 پوائنٹس کی کمی
  • ملک میں کپاس کی پیداوار میں 49 فیصد نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا
  • چین میں آبادی میں کمی، فیکٹریوں میں روبوٹس کی ریکارڈ تنصیب
  • اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار، انڈیکس 1200 پوائنٹس گر گیا
  • ہونڈا موٹر سائیکل آسان اقساط اور زیرو مارک اپ کے ساتھ کیسے حاصل کیے جا سکتے ہیں؟
  • اسٹاک ایکسچینج میں پیر کوکاروبار کا تاریخ ساز آغاز، انڈیکس نے نئی بلند ترین سطح کو چھولیا۔
  • اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا تاریخ ساز آغاز؛ انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا