data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد : الخدمت فاﺅنڈیشن حیدرآباد کی جانب سے مکی شاہ روڈ پر ڈینگی سے بچاﺅ کیلےے مچھر مار اسپرے کیا جارہاہے

راصب خان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں ڈینگی کیسز کی صورت حال انتہائی خطرناک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) شہر میں ڈینگی کیسز کی صورت حال انتہائی خطرناک صورت حال اختیار کر لی، صرف جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں 70 سے 80 مریض ڈینگی پازیٹو آئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈینگی کے کیسز خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں، خاص طور پر جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں تیزی دیکھی گئی ہے۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ ایمرجنسی میں آنے والے 300 مریضوں میں سے 70 سے 80 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ ڈینگی کا پھیلاؤ پورے صوبے میں شہریوں کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات میں صحت مند ماحول کی عدم فراہمی اور اسپرے مہمات کا نہ ہونا شامل ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق صرف پچھلے چوبیس گھنٹوں میں 195 مریضوں میں ڈینگی پازیٹو پایا گیا۔ڈینگی سے ہونے والی اموات کا اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں ڈینگی سے کل 37 اموات رپورٹ ہوئیں۔اکتوبر میں 13 اموات جن میں حیدرآباد میں 4 ، ٹنڈو محمد خان میں ایک ، کراچی کورنگی میں 1 ، کراچی ملیر میں 3 ، کراچی ایسٹ میں 2 اور کراچی ویسٹ میں 2 ہوئیں۔نومبر میں 24 اموات سامنے آئیں ، جن میں حیدرآباد میں 15 ، ٹنڈو اللہ یار میں ایک ، کراچی کیماڑی میں 3 ، کراچی ساؤتھ میں 1 ، کراچی کورنگی میں 1 ، کراچی سینٹرل میں اور کراچی ویسٹ میں ایک ریکارڈ کی گئی۔خیال رہے ڈینگی کے مریض عام طور پر تیز بخار، جسم میں شدید درد اور پلیٹیلیٹس کی کمی کے ساتھ اسپتال پہنچتے ہیں۔ ایسے مریضوں کے لیے فوری پلیٹیلیٹس ٹرانسفیوژن بھی فراہم کی جاتی ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین