پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا میں حزب اختلاف کی جماعتیں وزارت اعلیٰ کے لیے امیدوار لانے میں تقسیم کا شکار ہو گئیں۔

 نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی خواہش ہے کہ اپنا امیدوار لایا جائے جبکہ جمعیت علمائے اسلام بھی اپنا امیدوار لانے کے لیے متحرک ہے، اپوزیشن جماعتوں کو متفق کرنے کے لیے سیاسی رہنماؤں نے کوششیں تیز کر دیں۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر آج جمعیت علمائے اسلام کے اہم رہنماؤں سے رابطہ کریں گے، گزشتہ روز بھی اپوزیشن لیڈر نے گورنر اور مولانا عطا الرحمان سے مشاورت کی تھی۔

بھارت پراپیگنڈے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی چھپا نہیں سکتا: پاکستان

واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر کی خواہش ہے کہ متفقہ طور پر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک ہی امیدوار کو نامزد کریں۔

دوسری طرف خیبرپختونخوا کے مستعفی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے آج شام اہم اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین اسمبلی اور رہنماؤں کو طلب کیا گیا ، اجلاس وزیر اعلیٰ ہائوس میں ہوگا۔

اجلاس سے علی امین گنڈاپور الوداعی خطاب کریں گے،وہ گزشتہ روز ہی آبائی گاؤں ڈی آئی خان جا رہے تھے، قریبی ساتھیوں نے نہ جانے کا مشورہ دیا تھا، آج خطاب کے بعد رخصتی ہوگی۔

یاد رہے کہ سلمان اکرم راجہ نے علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹائے جانے سے متعلق خبر کی تصدیق کی تھی کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور سے استعفیٰ طلب کرکے سہیل آفریدی کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کر دیا ہے۔
 

’ہم پر لازم ہے جو ظلم ہوا اس کی تکرار کبھی نہ ہونے دیں‘، وزیراعظم کا غزم امن معاہدے پر ردعمل

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور

پڑھیں:

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ایک دن بھی عہدے پر نہیں رہنا چاہیے، صوبہ برباد کردیا، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کو ان کا اندرونی مسئلہ قرار دیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں علامہ ناصر عباس یا محمود اچکزئی کی نامزدگی کی خبروں پر انہوں نے کہا کہ آپ تبصرہ کرسکتے ہیں کہ ان کی پارٹی میں کوئی اہل نہیں تھا یا ان کے اپنے لوگوں پر ان کے لیڈر کا اعتماد نہیں تھا لیکن محمود اچکزئی ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمان

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پی ٹی آئی کا اندرونی مسئلہ ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے بارے میں کہا کہ ان کو ایک دن بھی اس عہدے پر نہیں رہنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے صوبے کو تباہ کردیا ہے، ان کی وجہ سے صوبے کے مفادات کو نقصان ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن رہنما پی ٹی آئی قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان

متعلقہ مضامین

  • گنڈاپور کا استعفیٰ: اپوزیشن جماعتیں وزارت اعلیٰ پر اپنا امیدوار لانے کیلئے متحرک ہوگئیں
  • تحریک انصاف کے 35 ایم پی اے اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں، ہم نمبر پورا ہونے تک اپنے امیدوار کو مشکل میں نہیں ڈالیں گے: جے یو آئی
  • علی امین گنڈاپور کے استعفےکے بعد اپوزیشن جماعتیں متحرک ہوگئیں
  • گورنر خیبرپختونخوا کی علی امین گنڈا پور پر سخت تنقید، اپوزیشن کا ہنگامی اجلاس طلب
  • علی امین گنڈاپور نے بطور وزیراعلی خیبرپختونخوا آخری کابینہ اجلاس کل طلب کرلیا
  • علی امین گنڈاپور نے بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آخری کابینہ اجلاس کل طلب کرلیا
  • عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے کیوں ہٹایا؟ سلمان اکرم راجا نے وجہ بتا دی
  • میڈیا سے خبر ملی کہ وزیراعلیٰ کیلئے نامزد کیا گیا ہے، سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ایک دن بھی عہدے پر نہیں رہنا چاہیے، صوبہ برباد کردیا، مولانا فضل الرحمان