سعودی عرب کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
سعودی عرب نے اسرائیل اورحماس کے درمیان طے پانے والے اُس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت جنگ بندی اور غزہ میں جامع وپائیدار امن عمل کے آغاز پر اتفاق ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا، قطر کی تصدیق، پاکستان کا خیر مقدم
سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فعال کرداراور قطر، مصر اور ترکی کی ثالثی کی کاوشوں کی قدر کرتی ہے، جن کی بدولت یہ تاریخی معاہدہ ممکن ہوا۔
#بيان | تعرب وزارة الخارجية عن ترحيب المملكة العربية السعودية بالاتفاق الذي تم التوصل إليه بشأن غزة، وبالبدء في تنفيذ المرحلة الأولى من مقترح الرئيس ترمب الهادف إلى وقف الحرب على قطاع غزة وتهيئة مسار سلام شامل وعادل.
— وزارة الخارجية ???????? (@KSAMOFA) October 9, 2025
بیان میں مزید کہا گیا کہ مملکت کو امید ہے کہ یہ اہم قدم فلسطینی عوام کی انسانی مشکلات میں کمی، اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا اور امن واستحکام کی بحالی میں مؤثر ثابت ہوگا۔
سعودی عرب نے اس موقع پر ایک منصفانہ اور جامع امن عمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مؤقف دہرایا کہ پائیدار حل صرف 2 ریاستی فارمولے کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی مذاکرات مثبت سمت میں، مصری صدر کی ٹرمپ کو قاہرہ آنے کی دعوت
سعودی عرب جس کے تحت 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو، اور جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عرب امن اقدام اور بین الاقوامی اتفاقِ رائے کے مطابق ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس سعودی عرب سعودی وزارت خارجہ غزہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی کا حقیقی امکان موجود ہے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک حقیقی موقع موجود ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کی کوششیں فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہیں۔
یہ بیان انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں امن کے ایک بڑے معاہدے کے قریب ہیں، جو غزہ سے آگے کے خطے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ امریکی مذاکرات کار اس وقت مصر میں جاری بالواسطہ بات چیت کا حصہ ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور داماد جیرڈ کشنر بھی مذاکراتی عمل میں شامل ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یرغمالیوں کی فوری رہائی عمل میں آئے۔ ہماری ٹیم اس وقت بھی وہاں موجود ہے، ایک اور ٹیم روانہ ہو چکی ہے، اور دنیا بھر کے ممالک اس منصوبے کی حمایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اگر اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو جاتے ہیں تو امریکا یقینی بنائے گا کہ تمام فریق معاہدے کی مکمل پاسداری کریں۔