پاکستان اور آئی ایم ایف کے اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اگلا راؤنڈ واشنگٹن میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
پاکستان اور آئی ایم ایف کے اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اگلا راؤنڈ واشنگٹن میں ہوگا جس کیلئے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب معاشی ٹیم کے ہمراہ رواں ہفتے واشنگٹن جائیں گے اور اس موقع پر مذاکرات کی کامیابی پر اسٹاف لیول معاہدہ متوقع ہے ۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان حل طلب مسائل پر مزید پالیسی مذاکرات ہوں گے، سالانہ اجلاس کے موقع پر ایم ڈی آئی ایم ایف سمیت متعلقہ حکام سے ملاقات متوقع ہے ۔ پاکستان کے وفد میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ سیکرٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک بھی شامل ہوں گے ۔
وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف، عالمی بینک، آئی ایف سی سمیت دیگر حکام سے ملاقات متوقع ہیں، پاکستانی وفد کی مختلف ممالک کے حکام، ریٹنگ ایجنسیز کے آفیشلز سے بھی ملاقات کا امکان ہے ۔ معاشی ٹیم کے دورہ امریکا کے شیڈول کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایکومن بورڈ کی سی ای او کی ملاقات‘ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا: وزیر خزانہ
اسلام اباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اورنگ زیب سے ایکومن بورڈ کی سی ای او جیکو لین نوو گراڈس کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ایکومن بورڈ کی پاکستان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور زرعی امور کے بارے میں انگیجمنٹس کی تعریف کی۔ انہوں نے وفد کو مائیکرو ایکنامک استحکام اور جاری سٹرکچرل اصلاحات کے بارے میں بتایا، وزیر خزانہ نے ٹیکسیشن سمیت شعبوں میں اصلاحات کے بارے میں وفد کو آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ اس سال کے آخر تک پاکستان میں ٹیکس کی جی ڈی پی کے تناسب سے شرح 11 فیصد تک چلی جائے گی۔ وزیراعظم نے حال ہی میں چین، ریاض اور واشنگٹن ڈی سی کے دورے کیے اور سٹریٹجک پارٹنرز نے سرمایہ کاری اور تجارت بڑھانے کے لیے حمایت کا اظہار کیا، چین کے دورے میں 24 نئے مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق ہوا۔ سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں میں اصلاحات جاری ہیں۔ پی آئی اے کی نجکاری ہو رہی ہے جو کہ حتمی مرحلے میں ہیں۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے اور متعدد پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی بھی نجکاری کی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا اس سال کے آخر تک پہلا پانڈا بانڈ جاری کیا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ یو ایس ڈالر یورو اور اسلامی سکوک کی مارکیٹ تک رسائی لینے کا بھی ارادہ ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ورلڈ بنک کے ساتھ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک سے ادارہ جاتی وسیلہ دستیاب ہوا ہے۔ پاکستان نے 500 ملین یورو بانڈ کو واپس کیا ہے، مس جیکولین نے کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم 2002ء سے پاکستان کے دورے کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی اکثریت ہے اور کاروباری ہزاروں کی ترقی کے مواقع موجود ہیں۔