غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے صرف ایک روز بعد ہی اسرائیل نے لبنان کے جنوبی علاقے صیدا میں متعدد فضائی حملے کردیے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بمباری المصیلح اور النجاریہ کے درمیانی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک شوروم کو نشانہ بنایا گیا جس میں بلڈوزر اور کھدائی کی مشینیں موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی لبنان میں تباہی، اسرائیل کا جنگی جرم قرار، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا
حملے کے نتیجے میں کئی گاڑیاں اور بھاری مشینری مکمل طور پر جل کر تباہ ہوگئیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک شخص جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے، جبکہ دھماکوں سے علاقے میں بجلی کے کھمبے بھی گر گئے جس کے باعث مختلف مقامات پر بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ہزاروں فلسطینی شہری اپنے برباد گھروں کی جانب واپس لوٹنے لگے۔
ادھر اسرائیلی افواج نے معاہدے کے تحت نئی سرحدی پوزیشنز سنبھالنا شروع کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل لبنان میں شہریوں پر حملے بند کرے، امریکا
امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کے مطابق اسرائیلی فوج انخلا کے پہلے مرحلے کو مکمل کر چکی ہے، جبکہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹوں کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل امریکا غزہ جنگ بندی فضائی حملے لبنان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا فضائی حملے وی نیوز
پڑھیں:
جنگ بندی معاہدہ :حماس نے تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا
غزہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اکتوبر ۔2025 ) فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے بعد غزہ میں موجود تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو 2 مرحلوں میں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا، اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے اور قیدیوں کی 38 بسیں اسرائیل سے غزہ پہنچ گئیں.(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حماس نے پیر کو غزہ میں موجود ریڈ کراس کے نمائندوں کے حوالے تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو کر دیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ یرغمالیوں کو دو مرحلوں میں رہا کیا گیا، دوسرے مرحلے میں 13 یرغمالیوں کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں منتقل کیا گیا اس سے قبل فرانسیسی ادارے کی رپورٹ میں کارروائی میں شامل ایک اہلکار کے مطابق اس معاہدے کے تحت اسرائیل اپنی جیلوں سے سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہائی دینے والا ہے اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والا یہ جنگ بندی معاہدہ، جو دو سالہ جنگ کے خاتمے کی جانب سب سے بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے، ایک پائیدار امن کی راہ ہموار کرنے کی کوشش ہے. اسرائیل میں لوگ اسرائیلی جھنڈے لہراتے ہوئے غزہ کے قریب واقع فوجی کیمپ رئیم کے نزدیک جمع ہوئے، جہاں یرغمالیوں کو لایا جائے گا اور بعد ازاں انہیں ہسپتالوں منتقل کیا جائے گا تل ابیب کے ”یرغمالی چوک“ میں بھی سینکڑوں افراد جمع ہوئے، جنہوں نے اسرائیلی جھنڈے تھام رکھے تھے اور یرغمالیوں کی تصاویر والے پوسٹر بلند کر رکھے تھے فوٹیج کے مطابق جنوبی غزہ کے نصر ہسپتال میں تقریباً ایک درجن نقاب پوش مسلح افراد پہنچے، جو غالباً حماس کے عسکری ونگ کے ارکان تھے، وہ اس مقام پر جمع ہوئے جہاں سے بعض یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا جا سکتا تھا یا جہاں سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کی آمد متوقع تھی یہ مسلح افراد کئی ایمبولینسوں کے قریب قطار میں کھڑے دکھائی دیے، ریتیلے علاقے میں کرسیوں کی قطار بھی لگائی گئی تھی، جہاں ایک مختصر استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا تھا. دوسری جانب عرب نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کی 38 بسیں غزہ پہنچ گئیں دو سال سے جاری جنگ، جو بتدریج ایک علاقائی تنازع میں تبدیل ہو گئی تھی اور جس میں ایران، یمن اور لبنان جیسے ممالک بھی ملوث ہوئے، کے بعد یہ جنگ بندی اور یرغمالیوں و قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آ رہا ہے، اس جنگ نے نہ صرف اسرائیل کی بین الاقوامی سطح پر تنہائی کو بڑھایا بلکہ مشرق وسطیٰ کے سیاسی نقشے کو بھی بدل کر رکھ دیا. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن سے اسرائیل روانہ ہوتے ہوئے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ جنگ ختم ہو گئی ہے جب ان سے خطے کے مستقبل کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اب حالات معمول پر آ جائیں گے ٹرمپ آج اسرائیلی پارلیمان سے خطاب کریں گے، جہاں ان کے لیے ایک پرجوش خیرمقدم کی تیاری کی جا رہی ہے، اسرائیلی صدر آئزک ہرزوک نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ کو رواں سال کے آخر میں اسرائیل کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا جائے گا.