افغان جارحیت کیخلاف وطن کے دفاع میں جان قربان کرنیوالے شہداء کی نماز جنازہ ادا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
افغان جارحیت کے خلاف وطن کے دفاع میں جان قربان کرنے والے 12 شہدا کی نماز جنازہ کے موقع پر وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ان بہادر سپوتوں کے قرض دار ہیں، بہادر سپوتوں نے افغان طالبان کی جارحیت کے مقابلے میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ افغان جارحیت کے خلاف وطن کے دفاع میں جان قربان کرنے والے 12شہدا کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 12 شہدا کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی جس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نماز جنازہ میں وفاقی وزرا، گورنر خیبر پختونخوا، سول و عسکری حکام اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ان بہادر سپوتوں کے قرض دار ہیں، بہادر سپوتوں نے افغان طالبان کی جارحیت کے مقابلے میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بہادر سپوتوں نے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی جارحیت کے مقابلے میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا، مسلح افواج کسی بھی جارحیت یا سازش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی نماز جنازہ بہادر سپوتوں جارحیت کے
پڑھیں:
گلشن معمار میں دوران ڈکیتی شہری قتل
گلشن معمارناردرن بائی پاس پیر بخش سموں گوٹھ میں دوران ڈکیتی ملزمان نے ایک شہری کو قتل کردیا جس کا مقدمہ مقتول کے کزن کی مدعیت میں گلشن معمارتھانےمیں درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقدمے میں 15سے16نامعلوم مسلح ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ گلشن معمار تھانے کے علاقے ناردرن بائی پاس پیر بخش سموں گوٹھ میں دوران ڈکیتی 58سالہ نور بہادر ولد حیات خان کے قتل کامقدمہ مقتول کے کزن اسامہ کی مدعیت میں گلشن معمارتھانے میں درج کیا گیا۔
مقدمے میں قتل اور ڈکیتی کی دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ مقدمے میں 15 سے 16 نامعلوم مسلح ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ مدعی مقدمہ اسامہ نے پولیس کو بتایا کہ میں لکڑی کا ٹال چلاتا ہوں، ہمارے گھر والد کی فوتگی پرافسوس کیلئے گاؤں سے رشتہ دار آئے تھے۔
بدھ کی صبح ساڑھے 10 بجے کے قریب ہم سب لوگ،گھر والے اورمہمان رشتہ دار سوئے ہوئے تھے کہ 15 سے16مسلح صورت شناس لکڑی کے ٹال میں داخل ہوئے اورمجھ سمیت4 افراد کو نیند سے جگایا۔ ہم سے جیب میں موجود رقم، موبائل فونز چھینے۔
مسلح ملزمان نے کہا کہ گھر کا گیٹ کھلواؤ اور ڈیرے کا گیٹ کھلواؤ اورڈیرے کی کنڈی بجائی جسے نور بہادرنے ڈیرے کا گیٹ کھولاتو وہ لوگ ڈیرے میں داخل ہو گئےاورایک دم میرے کزن نوربہادرپرفائر کیا۔
گولی نوربہادر کے سرپرلگی جوکہ شدید زخمی ہو کر زمین پرگرگیا اوروہ لوگ ڈیرے کو باہر سے کنڈی لگا کر پیدل فرارہوگئے۔ ہم لوگوں نے 15 پولیس کو کال کی۔ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ہم لوگ نور بہادر کوزخمی حالت میں نجی اسپتال لیکر روانہ ہوئے اور بعدازاں نور بہادر کو سول اسپتال لیکر گئے جہاں نور بہادر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج دم توڑ گیا۔
اسامہ نے سکیورٹی حکام سے ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔