ٹی ایل پی درحقیقت ملک دشمنوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں،احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال نے تحریک لبیک کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ ٹی ایل پی درحقیقت ملک دشمنوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔ ایسے عناصر نہ تو کسی ملک کے لیے قابلِ برداشت ہیں اور نہ ہی قومی مفاد میں قابلِ قبول ہیں۔پیرکووزیر منصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال نے ایکس پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھاکہ غزہ میں مکمل جنگ بندی اور امن کے بعد جب فلسطینی خوشی سے سرشار ہیں اور لڑنے والی تنظیم حماس نے بھی امن معاہدہ کر لیا ہے، تو ایسے وقت میں پاکستان کی سڑکوں پر کسی مذہبی گروہ کی جانب سے جو دو سال سویا رہا اور اب جذباتی نعرے لگا کر سادہ لوح پیروکاروں کو اکسانا اور اسلام آباد مارچ جیسی کالز کے ذریعے انتشار پیدا کرنے کی غرض کیا ہو سکتی ہے؟ یہ بالآخر کس کی سہولتکاری ہے؟آج پاکستان کو امن، استحکام اور معاشی بحالی کی ضرورت ہے۔ اس لمحے پر جو بھی عناصر پاکستان کے امن اور استحکام کے ساتھ کھیلتے ہیں، وہ درحقیقت ملک دشمنوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔ ایسے عناصر نہ تو کسی ملک کے لیے قابلِ برداشت ہیں اور نہ ہی قومی مفاد میں قابلِ قبول ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر من گھڑت پروپیگنڈا، صوبائی منافرت پھلانے میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کا آغاز
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے ورک و وزٹ ویزوں پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کو امیگریشن کی جانب سے آف لوڈ کیے جانے کے متعلق سوشل میڈیا پر من گھڑت پراپگنڈہ کرنے اور صوبائی منافرت پھلانے میں ملوث عناصر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کاروائی کے لیے آغاز کردیا۔
ابتداہی طور پر 15 سے زاہد اکاؤنٹس کی نشاندہی بھی کرلی گی، ایف آئی اے نے من گھڑت معلومات پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نشاندہی کرکے کاروائی کا آغاز کردیا۔
15 سے زائد اکاؤنٹس منظم و بے بنیاد پراپگنڈہ و صوبائی منافرت پھیلانے میں ملوث پائے گئے، بےبنیاد پروپیگنڈا میں شامل عناصر کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کے زریعے پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جاری ہے۔
ورک اور وزٹ ویزوں پر بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کو ایئرپورٹس پر روکے جانے سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو وفاقی تحقیقاتی ادارے نے افواہیں قرار دیکر اہم وضاحت جاری کی تھی۔
ملک بھر کے ائیرپورٹس پر ایف آئی اے امیگریشن کی جانب سے ورک اور وزٹ ویزوں پر یا پہلی دفعہ بیرون ممالک جانے والوں کی امیگریشن کلیرینس کے دوران سخت پروفائلنگ کا عمل گزشتہ چند ماہ سے جاری ہے۔
اس دوران سفری دستاویزات یا امیگریشن حکام کو مطمئن نہ کر سکنے والوں کو سخت چھان بین سے گزرنا پڑتا ہے اور مختلف پروازوں سے اکا دکا ایسے مسافروں کو آف لوڈ کرکے مسنگ ڈاکو منٹ مکمل کرنے کا کہا جاتا ہے
تاہم ایسے میں اکثر ایسے مسافر کو بھی ٹکٹ کی مد میں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی صورتحال پر سوشل میڈیا پر مخلتف پیجز پر امیگریشن کے اس عمل پر شدید تنقید کی جاریی ہے۔
ایف آئی اے نے ایسے تمام تاثر و اطلاعات کو رد کیا ہے ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور زون کیپٹن ر علی ضیا نے ویڈو بیان میں تفصیلی وضاحت کی ہے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کیپٹن ر علی ضیا کے مطابق کچھ مخصوص عناصر اے آئی جنریٹیڈ ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کو بلا وجہ آف لوڈ کیا جا رہا ہے اور بیرون ملک روزگار کی تلاش میں جانے والوں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے، حالانکہ اس تمام پراپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
کیپٹن علی ضیا کا کہنا تھا کہ جو مسافر کارآمد ویزے اور مکمل سفری دستاویزات کے ساتھ جا رہے ہوتے ہیں، انہیں نہ روکا جاتا ہے اور نہ ہی ان کے لیے کوئی رکاوٹ پیدا کی جاتی ہے، بلکہ ایف آئی اے کا عملہ سہولیات فراہم کرتا ہے اور عزت کے ساتھ روانہ کرتا ہے۔
انھوں نے ایئرپورٹس پر حقیقی چیلنج انسانی سمگلروں کا شکار ہونے والے وہ لوگ ہیں جو غلط معلومات یا لالچ میں آکر ٹرانزٹ کے بہانے روٹ تبدیل کرتے ہیں، یا سفر کے دوران اہداف بدل دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی ڈیپورٹیشن ہوتی ہے۔
کیپٹن علی ضیا کا مزید کہناتھاکہ انسانی سمگلنگ کے باعث نہ صرف پاکستانی شہری جانوں کے ضیاع اور تاوان کے واقعات کا شکار ہوئے بلکہ اس سے پاکستان کی ساکھ اور گرین پاسپورٹ کی قدر پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے، جس کی وجہ سے کئی ممالک نے پاکستانیوں کے لیے ویزا پالیسی سخت کردی۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے امیگریشن صرف انہی مسافروں کو روکتی ہے جن کے دستاویزات میں کوئی کمی ہو یا جن کے ویزوں اور ورک پرمٹس پر شکوک پائے جائیں، خاص طور پر ایسے کیسز میں جہاں متعلقہ ممالک میں کمپنیوں کا وجود ہی نہیں ہوتا یا انسانی سمگلنگ کے خدشات پائے جائیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے نے واضح کیا کہ آف لوڈنگ کا فیصلہ مکمل تحقیق اور پروفائلنگ کے بعد کیا جاتا ہے، اس لیے مسافروں کو افواہوں پر کان نہیں دھرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ہزاروں پاکستانی بیرون ملک جاتے اور آتے ہیں۔ جانے والوں کو اللّٰہ حافظ اور آنے والوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
اگر کسی کو کوئی شکایت یا معلومات درکار ہوں تو ایف آئی اے کے زونل دفاتر یا ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن سے براہ راست رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
کیپٹن علی ضیا نے تنبیہ کی کہ کوئی بھی شخص امیگریشن کلیرنس کے نام پر کسی کو رقم نہ دے، کیونکہ اس پروپیگنڈا نیٹ ورک کا مقصد صرف مالی فائدہ اٹھانا ہے۔