پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے امریکی انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں ٹیرف معاہدہ طے پانے کا خیر مقدم کیا ہے۔
امریکی محکمۂ خزانہ کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران، وزیرِ خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان کی مضبوط معاشی بنیادوں کو اجاگر کیا اور ورچوئل اثاثوں سے متعلق نئی قانون سازی پر تبادلۂ خیال کیا۔
مزید پڑھیں: برآمدات پر مبنی ترقی ہی پاکستان کے معاشی استحکام کا واحد راستہ ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
انہوں نے امریکا کو تیل و گیس، معدنیات، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
محمد اورنگزیب نے امریکا پاکستان بزنس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام اور مالیاتی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹیں ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
علاوہ ازیں، سٹی بینک کے نمائندوں سے الگ ملاقات میں انہوں نے ادارے کی پاکستان میں جاری شراکت داری کو سراہا اور اقتصادی استحکام اور اصلاحاتی اقدامات پر بریفنگ دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا سٹی بینک سینیٹر محمد اورنگزیب وزیرِ خزانہ و محصولات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا سٹی بینک سینیٹر محمد اورنگزیب وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب
پڑھیں:
ادویات کی نگرانی کیلئے کمپٹیشن کمیشن اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان معاہدہ
مقامی فارماسیوٹیکل مارکیٹ اور کارٹیلائزیشن کی مشترکہ نگرانی سمیت ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے سے متعلق کمپٹیشن کمیشن اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس مفاہمتی یادداشت کے تحت کمپٹیشن کمیشن اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی معلومات اور ڈیٹا شئیرنگ کریں گے۔
مسابقتی کمیشن کا کہنا تھا کہ فارماسیوٹیکل مارکیٹ کی موثر نگرانی کی جائے گی، پالیسی ریسرچ، ڈیٹا شیئرنگ اور استعداد کار بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
کمپٹیشن کمیشن اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی دواؤں کی قیمتوں اور دستیابی پر مؤثر نگرانی کا فریم ورک تشکیل دیں گے۔ فارما پراڈکٹ کی گمراہ کن اشتہارات کا جائزہ اور فارماسیوٹیکل مارکیٹ میں کارٹلائزیشن کی مشترکہ نگرانی کی جائے گی۔
ممبر سی سی پی سلمان امین نے بتایا کہ مزید برآں آن لائن گمراہ کن مارکیٹنگ روکنے کیلئے تعاون ضروری ہے۔ ضروری ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دواسازی کا شعبہ براہِ راست عوامی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے اس لیے دونوں اداروں کا قریبی تعاون ضروری ہے تاکہ دواوں کی مارکیٹ میں شفافیت اور منصفانہ مقابلہ یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبیداللہ نے کہا کہ وفاقی ریگولیٹری ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں کام کرتے ہیں لیکن ان کے مقاصد مشترکہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاماسیوٹیکل سیکٹر میں قیمتوں کو ڈیریگولیٹ کیا جا چکا ہے تاہم فارما کمپنیوں کو مارکیٹ کے اصولوں کی پاسداریی اور سپلائی سے متعلق چیلنجز مشترکہ نگرانی کا تقاضا کرتے ہیں۔