کئی دہائیوں بعد سردیاں شدید اور طویل ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
اسلام آباد: اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ماہرین نے اس بار سردیاں شدید اور طویل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے کہناہے کہ رپورٹ کے مطابق اس سال کئی دہائیوں بعد سردیاں بہت شدید ہونے کا خدشہ ہے، شدید سرد موسم خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرد موسم کی وجہ سے خریف کی فصلوں کی کٹائی میں طوفانی بارشوں سے رکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہیں، بالائی علاقوں میں گلیشیئر جھیل پھٹنے کے خدشات بڑھ سکتے ہیں، دریاؤں میں پانی کی کمی سے آب پاشی کے نظام پر اثر پڑسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے زیادہ سردی موسمی تبدیلی لانینا کی وجہ سے پڑنے کا امکان ہے، لانینا اس وقت بنتا ہے جب بحرالکاہل میں سطح سمندر کا درجہ حرارت غیر معمولی طور پر کم ہو جاتا ہے، یہی لالینا دنیا بھر کے موسم پر اثرانداز ہوتا ہے
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ترکی اور عراق کی شدید مخالفت کی وجہ سے نیتن یاہو نے غزہ سمٹ میں شرکت منسوخ کردی، رپورٹ
ترکی اور عراق کی جانب سے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی شرکت کی مخالفت کے بعد انہوں نے مصر میں ہونے والی غزہ سمٹ میں اپنی شرکت منسوخ کردی۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں دیگر رہنماؤں کی حمایت کے ساتھ نیتن یاہو نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ امن معاہدہ: اسرائیلی اجلاس کے دوران نیتن یاہو کا مودی سے رابطہ
غزہ کی جنگ ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط کے لیے عالمی رہنما مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں جمع ہوئے جہاں اس اجلاس کی مشترکہ صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کی۔
ابتدائی طور پر مصری صدارت نے نیتن یاہو کی شرکت کی تصدیق کی تھی، تاہم تقریباً 40 منٹ بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر نے اعلان کیا کہ وہ یہودی تہوار سمحات تورہ کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکیں گے۔
ترک میڈیا کے مطابق، صدر اردوان کو نیتن یاہو کی متوقع آمد کی اطلاع اس وقت ملی جب وہ شرم الشیخ پہنچنے والے تھے۔ ان کے طیارے نے سرخ سمندر کے اوپر چکر لگایا اور اس وقت تک لینڈنگ نہیں کی جب تک یہ تصدیق نہ ہو گئی کہ نیتن یاہو اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب، عراقی وزیرِ اعظم شیا السودانی کے مشیر علی الموسوی نے اے ایف پی کو بتایا کہ عراق نے واضح کر دیا تھا کہ اگر نیتن یاہو شریک ہوئے تو عراقی وفد اجلاس میں شامل نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: مشرق وسطیٰ میں امن کی جانب بڑا قدم، امریکا اور ثالثوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کردیے
انہوں نے کہا کہ عراق نے اپنا مؤقف واضح طور پر مصر کو بتا دیا تھا اور دیگر کئی وفود نے بھی عندیہ دیا کہ وہ نیتن یاہو کی موجودگی میں اجلاس چھوڑ دیں گے۔
ان کے مطابق، اس کے بعد قاہرہ نے نیتن یاہو کو آگاہ کیا کہ انہیں اجلاس میں خوش آمدید نہیں کہا جا سکتا جس کے نتیجے میں ان کی شرکت منسوخ کر دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی معاہدہ دستخط غزہ فلسطین