نیوکلیئر انوائرمنٹ میں دونوں ملکوں کےدرمیان 'جنگ کی کوئی گنجائش نہیں، فیلڈ مارشل کا بھارت کو انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشان امتیاز، ملٹری، ہلالِ جرات نے کہا ہے کہ میں بھارتی فوجی قیادت کو مشورہ دیتا ہوں اور سختی سے خبردار کرتا ہوں کہ نیوکلیئر انوائرمنٹ میں دونوں ملکوں کے درمیان 'جنگ کے لیے کوئی گنجائش نہیں' ہے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام سے اب تک، افواجِ پاکستان نے قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ، وطن عزیز کے بیرونی اور اندرونی دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، حالیہ آپریشن ’’معرکۂ حق/ بنیان مرصوص‘‘ میں افواجِ پاکستان نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت اور عزم سے دشمن کو شکست دے کر قوم کا اعتماد مزیدمستحکم کیا ہے۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ ازلی دشمن کے خلاف انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کارروائیاں کرتے ہوئے رافیل طیاروں کو مار گرایا گیا،دشمن کی متعدد بیسز بشمول ایس-400 سسٹمز کو نشانہ بنایا گیا اور پاکستان نے ملٹی ڈومین وارفیئر کی صلاحیتوں کا بھی بھرپور مظاہرہ کیا۔
عاصم منیر نے کہا کہ اللہ کے فضل اور قومی عزم کے ساتھ، ہم نے من حیث القوم متحد ہو کر فولادی دیوار کی مانند دشمن کا مقابلہ کیا،پاکستان نے ایک بار پھر ایک ایسے دشمن کے خلاف کامیابی حاصل کی جو اپنی گمراہ کن بالادستی کے غرور میں مبتلا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے جلد بازی میں الزام تراشی کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات سے گریز کیا، بھارت کا خود ساختہ شواہد پیش کرنا اس بات کی علامت ہے کہ بھارتی حکمران جماعت نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے دہشت گردی کو سیاسی رنگ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عددی طور پر بڑے دشمن کے خلاف اپنی واضح فتح کی بدولت نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ عالمی برادری کا وقار اور داد حاصل کی، نوجوانوں میں یہ اعتماد بھی مضبوط ہوا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی طاقت کا ایک بنیادی ستون ہیں۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ انشاء اللہ، ہم اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں ہونے دیں گے، میں نہایت فخر کے ساتھ پاکستانی عوام کے حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں،میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہر سپاہی، سیلر، فضائیہ کے جوانوں، بہادر مرد، خواتین، بچے، اور بزرگ جنہوں نے ان کٹھن حالات میں اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔
سید عاصم منیر نے کہا کہ اُن غازیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے یہ جنگ لڑی، قومی قیادت، بیوروکریسی، علما، سائنسدان، میڈیا اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد خراجِ تحسین کے مستحق ہیں،قومی قیادت، بیوروکریسی، علما، سائنسدان، میڈیا اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم شہداء اور ان کے اہلِ خانہ کے بے حد شکر گزار اور مقروض ہیں، جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں، آپ شہداء کے وارث ہیں، اپنی زندگی کو ان کی یاد کے شایانِ شان بنائیں، آپ کو فخر ہونا چاہیے کہ آپ دنیا کی ایک عظیم اور باوقار فوج کا حصہ بننے جا رہے ہیں، جو کسی سے کم نہیں، یاد رکھیں، ہمارے دشمن اپنے مذموم مقاصد کے لیے ہمارے عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان کا دفاعی نظریہ کریڈیبل ڈیٹرنس اور دائمی تیاری پر مبنی ہے، جس میں تمام صلاحیتوں کا احاطہ کیا گیا ہے، 2 دہائیوں تک سب کنوینشنل میدانِ جنگ میں آزمودہ یہ پیشہ ور فوج روایتی میدان میں بھی، دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر، اپنی صلاحیتیوں کا لوہا منوا چکی ہیں، اگر دوبارہ جارحیت کی کوشش کی گئی تو پاکستان دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ سخت جواب دے گا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ میں ہمارے ہتھیار دور تک پہنچ کر زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتے ہوئے بھارت کی جغرافیائی وسعت کا من گھڑت حفاظتی تصور ختم کر دیں گے، دشمن کو پہنچائے جانے والے فوجی و اقتصادی نقصانات بھارت کی توقعات سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہوں گے۔
سپہ سالار نے کہا کہ میں بھارتی فوجی قیادت کو مشورہ دیتا ہوں اور سختی سے خبردار کرتا ہوں کہ نیوکلیئر انوائرمنٹ میں دونوں ملکوں کے درمیان 'جنگ کے لیے کوئی گنجائش نہیں' ہے، پاکستان کے ساتھ بنیادی مسائل کو بین الاقوامی اصولوں کے مطابق برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر حل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کی بیان بازی سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونگے اور کسی بھی قسم کی چھوٹی سی اشتعال انگیزی کا بھی فیصلہ کن جواب دیں گے، آنے والی کشیدگی کی ذمہ داری، جو کہ بالآخر پورے خطے اور اس سے باہر کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے، پوری طرح سے بھارت پر عائد ہو گی، دنیا، سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے تشدد کے استعمال، جیسے محرکات کی واضح تبدیلی دیکھ رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان نے فیلڈ مارشل نے کہا کہ کرتا ہوں کے ساتھ دشمن کے کے لیے ہوں نے
پڑھیں:
کابل میں کوئی آئین موجود نہیں، وہاں ایک گروہ طاقت کے بل پر اقتدار میں ہے، پاکستان
کابل میں کوئی آئین موجود نہیں، وہاں ایک گروہ طاقت کے بل پر اقتدار میں ہے، پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان نے کہا ہے کہ کابل میں اس وقت کوئی آئین موجود نہیں، وہاں ایک گروہ طاقت کے بل بوتے پر اقتدار میں ہے تاہم پاکستان نے ہمیشہ کابل میں موجود کسی بھی حکومتی گروہ کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔
ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان کی دفاعی کارروائیاں کسی صورت افغان عوام کے خلاف نہیں تھیں بلکہ یہ دہشت گردوں کے مخصوص ٹھکانوں کے خلاف کی گئیں، پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کیا اور افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہند کی اشتعال انگیزیوں پر گہری تشویش ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیزفائر ہوا، جس کا مقصد کشیدگی میں کمی لانا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ “پاکستان ہمیشہ ڈائیلاگ پر یقین رکھتا ہے” تاہم افغان نگران وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے بھارت میں دیے گئے بیان کو مسترد کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان اور بھارت کے مشترکہ اعلامیے پر اپنے اعتراضات افغان ناظم الامور کے ذریعے کابل کو پہنچا دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا جو کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔شفقت علی خان نے واضح کیا کہ “پاکستان افغان وزیرِ خارجہ کے اس بیان کو بھی مسترد کرتا ہے جس میں دہشت گردی کو پاکستان کا اندرونی مسئلہ قرار دیا گیا۔” انہوں نے کہا کہ پاکستان نے متعدد بار افغانستان اور عالمی برادری کے سامنے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہند کے ناقابلِ تردید ثبوت پیش کیے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ “پاکستان نے چالیس لاکھ افغان شہریوں کی میزبانی کی ہے اور ان کی وطن واپسی کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے طالبان حکومت دہشت گردی کے خلاف عملی اقدامات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ ایک دن افغان عوام اپنے حقیقی نمائندوں پر مشتمل حکومت کو دیکھیں گے۔ ترجمان نے بتایا کہ سیکرٹری خارجہ نے غیر ملکی سفرا کو افغان طالبان کی حالیہ جارحیت کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی ہے۔انہوں نے افغان طالبان کی جانب سے لاشوں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل “ناقابلِ برداشت” ہے اور پاکستان نے اس معاملے کو کابل انتظامیہ کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھایا ہے، کابل میں اس وقت کوئی آئین موجود نہیں، وہاں ایک گروہ طاقت کے بل بوتے پر اقتدار میں ہے تاہم پاکستان نے ہمیشہ کابل میں موجود کسی بھی حکومتی گروہ کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔بھارت کے منفی کردار پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ “افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی بھارتی پشت پناہی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، بھارت کی وزارتِ خارجہ کے بیانات اور افغانستان میں اس کے اثر و رسوخ پر عالمی برادری بھی تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔
چین سے تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات ہر آزمائش میں پورے اترے ہیں، دونوں ممالک آئندہ برس اپنی سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ منائیں گے، پاکستان چین کے ساتھ مل کر سی پیک کے جدید ورژن پر کام کر رہا ہے، جو خطے کی ترقی اور عالمی استحکام کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ “پاکستان امن، استحکام اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے، تاہم اپنی خودمختاری اور قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔”
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی کا چیف جسٹس پاکستان کو خط عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی کا چیف جسٹس پاکستان کو خط بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو کابینہ کی تشکیل کا اختیار دیدیا مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ، مزید 24اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں افغان طالبان اور ٹی ٹی پی بھارت سے ملکر کر جارحیت کر رہے ہیں،محمد عارف افغانستان بھارت کا مکمل پراکسی، اب ہمسایوں کی طرح رہنا ہوگا،وزیر دفاع حماس کی قطر، ترکیہ اور مصر سے غزہ میں سیز فائر پرعملدرآمد کو یقینی بنانے کی اپیلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم