امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کولمبیا کے صدرگستاوو پیٹرو پر انتہائی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیںغیرقانونی منشیات کی اسمگلنگ کا رہنما قرار دے دیا ہے۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ صدر پیٹرو منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کی کھلی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کولمبیا میں آج منشیات کا دھندہ سب سے بڑا کاروبار بن چکا ہے، اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صدر پیٹرو اس کاروبار کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ کولمبیا میں پیدا کی جانے والی منشیات کا بڑا حصہ امریکا اسمگل کیا جاتا ہے، جہاں یہ ہزاروں امریکی شہریوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح انداز میں خبردار کیا کہ اگر کولمبیا نے فوری طور پر منشیات کی پیداوار بند نہ کی، تو امریکا خود اس کا بندوبست کرے گا — اور یہ اقدام خوشگوار طریقے سے نہیں ہوگا۔
سیاسی تناؤ میں اضافہ:
ٹرمپ کے ان بیانات کو سیاسی مبصرین نے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا باعث قرار دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ الزامات نہ صرف کولمبیا کی حکومت کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ خطے میں انسداد منشیات کی عالمی کوششوں پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
صدر پیٹرو کی جانب سے تاحال ٹرمپ کے الزامات کا باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم کولمبیا کی حکومت پہلے بھی ایسے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتی رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: منشیات کی

پڑھیں:

نیوزی لینڈ کی روسی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ پر ہمسایہ جزائر کو تنبیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ویلنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) نیوزی لینڈ نے اپنے ہمسایہ کک جزائر کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ایران اور روس کے تیل کی اسمگلنگ سے باز رہیں۔ یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پابندیوں سے متعلق ڈیٹا پر مبنی شواہد میں 34 جہازوں کے روسی اور ایرانی خام تیل کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے شکوک سامنے آئے۔ یہ جہاز جزائر کے پرچم تلے کام کر رہے تھے۔ کک جزائر کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے میں وابستہ نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے کہا کہ یہ خارجہ پالیسی میں ناقابل قبول انحراف ہے۔ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ مشتبہ تیل بردار جہاز جنوبی بحرالکاہل میں واقع اس ملک کے ساحلی دفتر کو اپنی نقل و حرکت چھپانے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ امریکی پابندیوں کے ڈیٹا کے مطابق 2024ء اور 2025ء کے درمیان 20 ایسے جہاز کک جزائر میں رجسٹرڈ تھے ،جن پر روسی اور ایرانی ایندھن کی اسمگلنگ کا شبہہ تھا۔اسی طرح 14 مزید تیل بردار جہاز کک جزائر کے پرچم تلے کام کر رہے تھے،جن کو برطانیہ کی الگ پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیاتھا۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے ایلچی نے عراق کی دولت اپنے آقا کو بخش دی، سربراہ النجباء
  • پاکستان کے انسانی اسمگلنگ کے خلاف اقدامات، 2025 میں بھی ’ٹائر 2‘ پوزیشن برقرار
  • ہر جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے، ٹرمپ
  • واشنگٹن میں فائرنگ کرنیوالے افغان شہری کا الزامات سے انکار
  • آٹھ جنگیں رکوائیں ہر جنگ پر نوبل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا، ٹرمپ
  • کابینہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سو گئے، ویڈیو وائرل
  • مجھے ہر جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا: ٹرمپ
  • نیوزی لینڈ کی روسی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ پر ہمسایہ جزائر کو تنبیہ
  • آگاہی کے فقدان سے آبادی کا چیلنج مزید سنگین ہوتا جارہا ہے: عطا تارڑ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کو شام میں عدم استحکام سے گریز کی سخت تنبیہ